حمل میں گیس اور بدہضمی کا قدرتی علاج: ماں اور بچے کی صحت کا خیال
حمل ایک خوبصورت سفر ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی کچھ ناخوشگوار علامات بھی آ سکتی ہیں، جن میں گیس اور بدہضمی سرِ فہرست ہیں۔ یہ علامات حاملہ خواتین کے لیے خاص طور پر تکلیف دہ ہو سکتی ہیں، کیونکہ وہ نہ صرف ماں کے آرام کو متاثر کرتی ہیں بلکہ بچے کی صحت پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہیں۔ لیکن فکر کی کوئی بات نہیں! آج ہم اس بارے میں بات کریں گے کہ کس طرح قدرتی اور دیسی طریقوں سے حمل میں گیس اور بدہضمی سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔
حمل میں گیس اور بدہضمی کی وجوہات
حمل کے دوران جسم میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں، اور یہی تبدیلیاں گیس اور بدہضمی کا سبب بنتی ہیں۔
- ہارمونل تبدیلیاں: پروجیسٹرون نامی ہارمون کی سطح میں اضافہ پٹھوں کو آرام پہنچاتا ہے، بشمول ہاضمے کے نظام کے پٹھے۔ اس کی وجہ سے کھانا زیادہ دیر تک پیٹ میں رہتا ہے، جو گیس اور بدہضمی کا باعث بنتا ہے۔
- بڑھتا ہوا رحم: جیسے جیسے بچہ بڑا ہوتا ہے، رحم کا سائز بڑھتا ہے اور یہ پیٹ کے اعضاء پر دباؤ ڈالتا ہے، جس سے ہاضمہ سست ہو جاتا ہے۔
- خوراک میں تبدیلی: حمل کے دوران کچھ خواتین کی خوراک میں تبدیلی آتی ہے، اور وہ ایسی غذائیں کھا سکتی ہیں جو گیس پیدا کرتی ہیں۔
- آئرن سپلیمنٹس: حاملہ خواتین اکثر آئرن سپلیمنٹس لیتی ہیں، جو قبض اور گیس کا سبب بن سکتے ہیں۔
حمل میں گیس اور بدہضمی کی علامات
یہ علامات ہر حاملہ عورت میں مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن عام طور پر ان میں شامل ہیں:
- پیٹ میں درد یا مروڑ
- پیٹ کا پھول جانا (Bloating)
- سینے میں جلن (Heartburn)
- ڈکار آنا
- گیس کا اخراج
- متلی
قدرتی علاج: دیسی نسخے اور گھریلو ٹوٹکے
خوش قسمتی سے، حمل میں گیس اور بدہضمی سے نجات کے لیے بہت سے محفوظ اور قدرتی طریقے موجود ہیں۔
1. اجوائن کا پانی: ایک صدی پرانا علاج
اجوائن، جسے اردو میں 'اجوائن' کہا جاتا ہے، صدیوں سے ہاضمے کے مسائل کے لیے ایک مؤثر علاج کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔ اس میں موجود کاروے کرول (Carvacrol) جیسے مرکبات پیٹ کے درد اور گیس کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
ایک دلچسپ کہانی:
سن 1940 کی دہائی میں، ہمارے گاؤں کی ایک بوڑھی دادی، جن کا نام بی بی فاطمہ تھا، اپنی پوتی کے حمل کے دوران گیس اور بدہضمی کی شکایت سن کر بہت پریشان ہوئیں۔ اس زمانے میں ڈاکٹروں تک رسائی آسان نہ تھی۔ بی بی فاطمہ نے اپنی پوتی کو روزانہ صبح خالی پیٹ ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک چمچ اجوائن ابال کر پینے کا مشورہ دیا۔ ابتدا میں پوتی کو یہ نسخہ عجیب لگا، لیکن چند ہی دنوں میں اس کی گیس اور بدہضمی میں نمایاں کمی آ گئی۔ جلد ہی، یہ نسخہ پورے خاندان اور محلے میں مشہور ہو گیا اور آج بھی حمل کے دوران گیس کے لیے ایک آزمودہ نسخہ ہے۔
اجوائن کا پانی بنانے کا طریقہ:
- اجزاء:
* 1 چمچ اجوائن (Carom seeds)
* 1 گلاس پانی - بنانے کا طریقہ:
1. ایک گلاس پانی میں ایک چمچ اجوائن ڈال کر رات بھر بھگو دیں۔
2. صبح اس پانی کو چھان کر نیم گرم کر لیں اور پی لیں۔
3. اگر آپ کو اجوائن کا ذائقہ ناگوار لگے تو آپ اسے تھوڑی دیر کے لیے ابال کر بھی پی سکتی ہیں۔
2. سونف: ہاضمہ کی بہترین دوست
سونف، جسے انگریزی میں Fennel seeds کہتے ہیں، ایک اور قدرتی جڑی بوٹی ہے جو ہاضمے کو بہتر بنانے اور گیس کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ اس میں موجود اینتھول (Anethole) نامی مرکب پیٹ کے پٹھوں کو آرام پہنچاتا ہے اور گیس کے اخراج میں مدد کرتا ہے۔
ایک تاریخی پس منظر:
قدیم یونانی اور رومی طب میں سونف کو ہاضمے کے مسائل کے لیے ایک لازمی جزو سمجھا جاتا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ جنگجو میدان جنگ میں جانے سے پہلے اپنی طاقت اور ہاضمہ کو بہتر بنانے کے لیے سونف چباتے تھے۔ حاملہ خواتین کے لیے بھی اسے پرسکون اور ہاضمہ کے لیے مفید قرار دیا گیا ہے۔
سونف کا استعمال:
- سونف کا پانی: ایک چمچ سونف کو ایک گلاس پانی میں ابال کر، چھان کر صبح خالی پیٹ یا کھانے کے بعد پئیں۔
- سونف چبانا: کھانے کے بعد ایک چمچ سونف چبانے سے بھی ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور گیس سے نجات ملتی ہے۔
3. ادرک: گیس اور متلی کا قدرتی علاج
ادرک، جسے Ginger کہتے ہیں، حمل کے دوران متلی اور گیس دونوں کے لیے ایک بہترین قدرتی علاج ہے۔ اس میں موجود جنجرول (Gingerol) نامی مرکب ہاضمے کے نظام کو متحرک کرتا ہے اور گیس کو کم کرتا ہے۔
ادرک کا استعمال:
- ادرک کی چائے: ایک انچ ادرک کا ٹکڑا لیں، اسے کدوکش کریں یا باریک کاٹ لیں۔ اسے ایک گلاس پانی میں 5-7 منٹ تک ابالیں۔ چھان کر شہد ملا کر پی لیں۔
- کھانے میں استعمال: ادرک کو اپنے کھانوں میں شامل کریں، جیسے سبزیوں کے سالن یا چائے میں۔
4. پودینہ: پیٹ کو ٹھنڈک پہنچائے
پودینہ، جسے Mint کہتے ہیں، پیٹ کو ٹھنڈک پہنچانے اور گیس کو کم کرنے کے لیے مشہور ہے۔ اس میں موجود مینتھول (Menthol) پیٹ کے پٹھوں کو آرام پہنچاتا ہے۔
پودینے کا استعمال:
- پودینے کی چائے: تازہ پودینے کے پتے لیں، انہیں ایک گلاس گرم پانی میں 5 منٹ تک بھگو دیں۔ چھان کر پی لیں۔
- کھانے میں استعمال: سلاد یا دیگر کھانوں میں تازہ پودینے کا استعمال کریں۔
خوراک میں تبدیلیاں: گیس سے بچاؤ کا پہلا قدم
صرف علاج ہی کافی نہیں، گیس اور بدہضمی سے بچاؤ کے لیے خوراک میں کچھ تبدیلیاں لانا بہت ضروری ہے۔
- چھوٹے اور بار بار کھانے: ایک بار میں زیادہ کھانے کے بجائے دن میں 5-6 بار تھوڑا تھوڑا کھائیں۔
- آہستہ کھائیں: کھانے کو اچھی طرح چبا کر اور آہستہ کھائیں۔
- گیس پیدا کرنے والی غذائیں کم کریں: پھلیاں، دالیں، گوبھی، بروکلی، پیاز، گیس والے مشروبات (سوڈا)، اور تلی ہوئی چیزوں کا استعمال کم کریں۔
- فائبر کا استعمال: فائبر سے بھرپور غذائیں جیسے پھل، سبزیاں، اور ثابت اناج کھائیں۔
- پانی کا استعمال: دن میں کافی مقدار میں پانی پئیں۔
- دھوپ میں بیٹھنا: اگر ممکن ہو تو روزانہ کچھ دیر دھوپ میں بیٹھیں۔ یہ وٹامن ڈی کے ساتھ ساتھ دل کو سکون دینے میں بھی مدد کرتا ہے۔
ضروری احتیاطی تدابیر
- کسی بھی دیسی نسخے کو آزمانے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔
- اگر گیس اور بدہضمی کی شدت زیادہ ہو یا اس کے ساتھ دیگر شدید علامات ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
- مختلف جڑی بوٹیوں اور سپلیمنٹس کے استعمال سے پہلے ان کے محفوظ ہونے کی تصدیق کر لیں۔
ماں اور بچے کی صحت کا خیال
حمل کے دوران ماں کی صحت کا خیال رکھنا بچے کی صحت کے لیے بہت اہم ہے۔ گیس اور بدہضمی جیسی معمولی تکالیف کو نظر انداز نہ کریں بلکہ ان کا بروقت اور محفوظ طریقے سے علاج کریں۔ قدرتی اور دیسی طریقے نہ صرف محفوظ ہیں بلکہ مؤثر بھی ہیں۔ یہ آپ کو صحت مند اور خوشگوار حمل گزارنے میں مدد دیں گے، جس کا براہ راست فائدہ آپ کے ننھے مہمان کی صحت پر بھی ہوگا۔
یاد رکھیں، ایک صحت مند ماں ایک صحت مند بچے کی ضمانت ہے۔
No comments: