کچن کی صفائی کا جادو: پرانی چیزوں سے چمکائیں برتن اور باورچی خانہ
ہمارے باورچی خانے، وہ جگہ جہاں روزانہ کی بنیاد پر صحت بخش اور لذیذ کھانے تیار ہوتے ہیں، وہاں صفائی کا خاص خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ لیکن اکثر اوقات، مہنگے کلینرز اور تیز کیمیکلز کے استعمال سے برتنوں اور باورچی خانے کی سطحوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ رہتا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے گھر میں موجود وہ پرانی اور اکثر نظر انداز کی جانے والی چیزیں، جو شاید کوڑے دان میں جانے والی تھیں، آپ کے باورچی خانے کو چمکا سکتی ہیں اور برتنوں کو بالکل نئے جیسا بنا سکتی ہیں؟ جی ہاں، آج ہم بات کریں گے انہی گھریلو ٹوٹکوں کی جو نہ صرف ماحول دوست ہیں بلکہ آپ کے پیسے بھی بچاتے ہیں۔
پرانی چیزیں، نیا جادو: باورچی خانے کی صفائی میں گھریلو ٹوٹکوں کا کردار
ہم پاکستانیوں کی فطرت میں ہے کہ ہم چیزوں کو ضائع نہیں کرتے۔ یہ عادت ہمارے باورچی خانے کی صفائی میں بھی کام آ سکتی ہے۔ وہ پرانی چیزیں جنہیں ہم عام طور پر پھینک دیتے ہیں، ان میں صفائی کی ایسی خصوصیات پوشیدہ ہوتی ہیں جن کا ہمیں شاید علم ہی نہ ہو۔ آئیے، آج ان پرانی مگر کارآمد چیزوں سے واقفیت حاصل کریں اور دیکھیں کہ یہ کس طرح ہمارے باورچی خانے کو جگمگا سکتی ہیں۔
برتنوں کو چمکانے کا راز: پرانی چیزوں کا کمال
روزانہ کے استعمال سے ہمارے برتنوں پر داغ، چکنائی اور زنگ کے نشانات پڑ جاتے ہیں جو انہیں بد صورت بنا دیتے ہیں۔ مہنگے ڈش واشنگ لیکوئیڈز کے بجائے، کچھ آسان اور قدرتی طریقے آپ کے برتنوں کو وہ چمک واپس لا سکتے ہیں جو وہ خریدتے وقت رکھتے تھے۔
1. لیموں کا رس: چکنائی کا دشمن
لیموں، جو کہ ہمارے کھانوں کا لازمی جزو ہے، ایک بہترین قدرتی کلینر بھی ہے۔ اس میں موجود سائٹرک ایسڈ چکنائی کو کاٹنے اور داغ دھبوں کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔
کہانی: بچپن میں میری دادی اماں جب بھی کوئی برتن، خاص کر تانبے کے برتنوں پر لگے کالے داغ دیکھتیں، تو فوراً ایک کٹا ہوا لیموں اٹھا کر اس پر رگڑ دیتیں۔ چند منٹوں میں ہی وہ برتن ایسے چمکنے لگتے کہ جیسے ابھی بازار سے لائے ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ لیموں میں خدا نے ایسی صفائی کی طاقت رکھی ہے کہ کوئی مہنگا کیمیکل اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔
طریقہ:
- داغدار برتنوں کے لیے: نیم گرم پانی میں لیموں کا رس ملا کر برتنوں کو کچھ دیر بھگو دیں۔ پھر انہیں اسپنج سے رگڑ کر دھو لیں۔
- چکنائی زدہ برتنوں کے لیے: براہ راست لیموں کا ٹکڑا برتنوں پر رگڑیں، خاص کر ان حصوں پر جہاں چکنائی زیادہ ہو۔ پھر عام طریقے سے دھو لیں۔
- مائیکروویو کے لیے: ایک پیالے میں پانی اور لیموں کا رس ملا کر مائیکروویو میں 5 منٹ کے لیے گرم کریں۔ مائیکروویو کے اندر بننے والی بھاپ چکنائی کو نرم کر دے گی جسے بعد میں آسانی سے صاف کیا جا سکتا ہے۔
2. بیکنگ سوڈا: نرم مگر مؤثر کلینر
بیکنگ سوڈا، جو کہ بیکنگ میں استعمال ہوتا ہے، ایک بہترین ابریسو (abrasive) ایجنٹ کے طور پر کام کرتا ہے جو بغیر کسی نقصان کے داغوں کو رگڑ کر صاف کرتا ہے۔
کہانی: جب میں چھوٹا تھا، تو ہمارے گھر میں اکثر کھانا پکانے کے بعد دیگچیوں پر سخت داغ رہ جاتے تھے۔ میری ماں ان داغوں کو ہٹانے کے لیے بیکنگ سوڈا کا پیسٹ بنا لیتیں اور اسے داغوں پر لگا کر چھوڑ دیتیں۔ جب وہ تھوڑی دیر بعد انہیں رگڑتیں تو داغ ایسے غائب ہو جاتے جیسے تھے ہی نہیں۔ یہ طریقہ آج بھی ہمارے گھر میں مقبول ہے۔
طریقہ:
- داغوں کے لیے: بیکنگ سوڈا کو تھوڑے سے پانی میں ملا کر پیسٹ بنا لیں۔ اس پیسٹ کو داغوں پر لگائیں اور آدھے گھنٹے کے لیے چھوڑ دیں۔ پھر اسپنج سے رگڑ کر دھو لیں۔
- بدبو دور کرنے کے لیے: بیکنگ سوڈا کو ایک پیالے میں رکھ کر فریج میں رکھنے سے بدبو دور ہو جاتی ہے۔ اسی طرح، برتنوں میں بھی اگر کسی چیز کی بو رہ جائے تو بیکنگ سوڈا کا پیسٹ لگا کر دھو لیں۔
- نان اسٹک پین کے لیے: نان اسٹک پین کو صاف کرنے کے لیے بیکنگ سوڈا کا استعمال احتیاط سے کریں۔ اسے نرم اسپنج کے ساتھ استعمال کریں تاکہ پین کی کوٹنگ خراب نہ ہو۔
3. پرانے کپڑے اور جرابیں: نرمی سے صفائی
پھٹے پرانے کپڑے، ٹی شرٹس، اور جرابیں جو اب قابل استعمال نہیں رہے، وہ باورچی خانے کی صفائی کے لیے بہترین ہیں۔ ان کا نرم کپڑا سطحوں کو خراشوں سے بچاتا ہے اور انہیں چمکانے میں مدد کرتا ہے۔
تاریخی پس منظر: پرانے زمانے میں جب مصنوعی کپڑے اتنے عام نہیں تھے، لوگ کپڑے کو بالکل آخر تک استعمال کرتے تھے۔ پھٹے ہوئے کپڑوں کو پھینکنے کے بجائے، انہیں مختلف کاموں کے لیے کاٹ لیا جاتا تھا، جن میں باورچی خانے کی صفائی بھی شامل تھی۔ یہ پرانے کپڑے، خاص طور پر روئی کے بنے ہوئے، چکنائی جذب کرنے اور سطحوں کو پالش کرنے میں بہت مؤثر تھے۔
طریقہ:
- سطحوں کی صفائی: کچن کے کاؤنٹر ٹاپس، کیبنٹ، اور دیگر سطحوں کو صاف کرنے کے لیے پرانے کپڑوں کا استعمال کریں۔
- شیشے کے برتنوں کی صفائی: خشک پرانے کپڑے سے شیشے کے گلاس اور برتن صاف کرنے سے ان پر کوئی لکیر نہیں پڑتی اور وہ چمک اٹھتے ہیں۔
- فرش کی صفائی: موٹے کپڑے یا جرابوں کو گیلے کرکے فرش صاف کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
باورچی خانے کی صفائی: پرانی اشیاء سے نیا روپ
صرف برتن ہی نہیں، بلکہ پورا باورچی خانہ بھی پرانی اور قدرتی چیزوں سے چمکا یا جا سکتا ہے۔
4. سرکہ: جراثیم کش اور چمکانے والا
سفید سرکہ ایک بہترین جراثیم کش اور قدرتی کلینر ہے۔ یہ پانی کے سخت داغوں، صابن کے میل، اور دیگر گندگی کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔
کہانی: میری ایک دوست جو کہ صفائی کے معاملے میں بہت حساس ہے، وہ اپنے باورچی خانے میں کسی بھی قسم کے کیمیکل کا استعمال نہیں کرتی۔ اس کا راز سرکہ ہے۔ وہ باقاعدگی سے سرکے کے پانی سے اپنے کچن کے سنک، چولہے، اور کاؤنٹر ٹاپس کو صاف کرتی ہے۔ نتیجہ؟ اس کا کچن ہمیشہ چمکتا رہتا ہے اور کسی قسم کی بدبو بھی نہیں آتی۔
طریقہ:
- سنک اور چولہے کی صفائی: سرکے کو پانی میں ملا کر (1:1 تناسب) ایک اسپرے باٹل میں بھر لیں۔ اس مکسچر کو سنک، چولہے، اور گیس کے چولہے کے گرد سپرے کریں اور کچھ دیر بعد کپڑے سے صاف کر لیں۔
- پانی کے سخت داغ: ٹونٹیوں اور سنک پر پانی کے سخت داغوں کو دور کرنے کے لیے سرکے میں بھیگے ہوئے کپڑے کو ان پر رکھیں۔
- فرش کی صفائی: فرش کے فرش کی صفائی کے لیے ایک بالٹی نیم گرم پانی میں آدھا کپ سرکہ ملا کر استعمال کریں۔
5. پرانے اخبارات: شیشے کی چمک کا راز
یہ سن کر حیرت ہوگی کہ پرانے اخبارات بھی آپ کے باورچی خانے میں چمک پیدا کر سکتے ہیں۔ خاص طور پر شیشے کے کیبنٹ کے دروازے اور کھڑکیاں صاف کرنے کے لیے یہ بہترین ہیں۔
کہانی: جب میں چھوٹا تھا، تو ہمارے گھر میں شیشے کی الماریوں کو صاف کرنے کے لیے اکثر پرانے اخبارات کا استعمال کیا جاتا تھا۔ میری ماں کہتی تھیں کہ اخبارات میں ایسی خاصیت ہے کہ یہ شیشے کو بغیر لکیروں کے چمکا دیتے ہیں۔ یہ طریقہ آج بھی کارگر ہے۔
طریقہ:
- شیشے کی سطحوں کی صفائی: کسی بھی شیشے کے کلینر کو شیشے پر سپرے کریں اور پھر پرانے اخبار کے ٹکڑے سے اسے صاف کریں۔ آپ دیکھیں گے کہ شیشہ بغیر کسی لکیر کے چمک اٹھے گا۔
ضروری اوزار (Kitchen Utensils)
ان گھریلو ٹوٹکوں کو آزمانے کے لیے آپ کو کسی خاص مہنگے اوزار کی ضرورت نہیں ہے۔ بس یہ چند عام چیزیں آپ کے باورچی خانے میں موجود ہونی چاہئیں:
- اسپنج: برتنوں اور سطحوں کو رگڑنے کے لیے۔
- مائیکرو فائبر کپڑے: سطحوں کو خشک کرنے اور پالش کرنے کے لیے۔
- پرانے کپڑے اور جرابیں: صفائی اور پالشنگ کے لیے۔
- اسپرے باٹل: سرکہ اور پانی کے مکسچر کو رکھنے کے لیے۔
- پیالے اور بالٹیاں: مکسچر بنانے اور صفائی کے لیے۔
- لیموں کا رس نکالنے کا آلہ (اگر دستیاب ہو): لیموں کا رس آسانی سے نکالنے کے لیے۔
- پرانے اخبارات: شیشے کی صفائی کے لیے۔
آخر میں
اپنے باورچی خانے کو صاف ستھرا اور چمکا ہوا رکھنا نہ صرف صحت کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ آپ کے گھر کی خوبصورتی کو بھی بڑھاتا ہے۔ مہنگے کیمیکلز کے بجائے، ان سادہ اور قدرتی گھریلو ٹوٹکوں کو اپنا کر آپ نہ صرف اپنے برتنوں اور باورچی خانے کو محفوظ رکھ سکتے ہیں بلکہ ماحول دوست زندگی گزارنے میں بھی اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ تو پھر، آج ہی ان پرانی چیزوں کو اٹھائیں اور اپنے باورچی خانے میں صفائی کا جادو جگائیں۔
No comments: