حمل میں عام بیماریاں: علامات، بچاؤ اور ڈاکٹر کا مشورہ
حمل کا سفر ہر عورت کے لیے ایک خوبصورت اور نازک دور ہوتا ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ ایک عظیم نعمت ہے، جس میں ایک نئی زندگی ماں کے جسم میں پروان چڑھ رہی ہوتی ہے۔ اس دوران ماں کی صحت کا خیال رکھنا انتہائی اہم ہوتا ہے، کیونکہ ماں کی صحت کا براہِ راست تعلق ہونے والے بچے کی صحت سے ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے، حمل کے دوران خواتین کو مختلف قسم کی بیماریوں اور تکالیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان میں سے کچھ بیماریاں عام ہوتی ہیں اور معمولی دیکھ بھال سے ٹھیک ہو جاتی ہیں، جبکہ کچھ کے لیے فوری طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس بلاگ پوسٹ میں، ہم حمل کے دوران ہونے والی چند عام بیماریوں، ان کی علامات، بچاؤ کے طریقوں اور ڈاکٹر کے مشورے پر تفصیلی روشنی ڈالیں گے۔ ہمارا مقصد آپ کو اس نازک دور میں صحت مند رہنے میں مدد فراہم کرنا ہے تاکہ آپ اور آپ کا آنے والا ننھا مہمان محفوظ رہیں۔
حمل میں ہونے والی عام بیماریاں اور ان کی علامات
حمل کے دوران خواتین کو مختلف قسم کی جسمانی تبدیلیوں سے گزرنا پڑتا ہے، جن کے نتیجے میں کچھ عام بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔ ان میں سے کچھ درج ذیل ہیں:
1. متلی اور قے (Morning Sickness)
یہ حمل کی سب سے عام شکایتوں میں سے ایک ہے۔ اگرچہ اسے "مارننگ سکنس" کہا جاتا ہے، لیکن یہ دن کے کسی بھی وقت یا ہر وقت ہو سکتی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ ہارمونز (خاص طور پر ایچ سی جی) میں تیزی سے اضافہ ہے۔
علامات:
- صبح کے وقت یا دن میں کسی بھی وقت متلی محسوس ہونا۔
- کھانے کی بو سے بے زاری یا قے آنا۔
- بعض اوقات پانی کی کمی بھی ہو سکتی ہے۔
بچاؤ اور علاج:
- صبح بستر سے اٹھنے سے پہلے کچھ خشک چیزیں کھا لیں۔ (مثلاً بسکٹ، ٹوسٹ)
- تھوڑی تھوڑی مقدار میں وقفے وقفے سے کھائیں۔
- تیز بو والی چیزوں سے پرہیز کریں۔
- ادرک کا استعمال متلی میں مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ (چھوٹی مقدار میں)
- کافی مقدار میں پانی پئیں۔
2. قبض (Constipation)
حمل کے دوران قبض بھی ایک عام مسئلہ ہے۔ اس کی وجہ ہارمونز میں تبدیلی، جسم میں پانی کی کمی اور بڑھتے ہوئے بچے کا آنتوں پر دباؤ ہے۔
علامات:
- پیٹ کا پھولنا۔
- پاخانہ کرنے میں مشکل پیش آنا۔
- پیٹ میں درد یا گیس کا احساس۔
بچاؤ اور علاج:
- اپنی خوراک میں فائبر والی اشیاء شامل کریں، جیسے پھل، سبزیاں اور ثابت اناج۔
- کافی مقدار میں پانی پئیں۔
- روزانہ کی بنیاد پر ہلکی پھلکی ورزش کریں۔
- ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کوئی بھی دوا استعمال نہ کریں۔
3. سینے کی جلن (Heartburn)
حمل کے آخری مہینوں میں سینے کی جلن ایک عام شکایت بن جاتی ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب معدے کا تیزابی مواد خوراک کی نالی میں واپس چلا جاتا ہے۔
علامات:
- سینے کے درمیان میں جلن کا احساس۔
- منہ میں کڑوا یا کھٹا ذائقہ۔
- کھانے کے بعد تکلیف میں اضافہ۔
بچاؤ اور علاج:
- ایک بار میں زیادہ کھانے کے بجائے تھوڑی تھوڑی مقدار میں کئی بار کھائیں۔
- تیز مصالحوں، تلی ہوئی اور چکنائی والی غذاؤں سے پرہیز کریں۔
- سونے سے فوراً پہلے کھانے سے گریز کریں۔
- سونے کے وقت سر کو اونچا رکھیں۔
4. کمر درد (Back Pain)
بڑھتے ہوئے پیٹ اور وزن میں اضافے کی وجہ سے کمر پر دباؤ بڑھتا ہے، جس سے کمر درد ہو سکتا ہے۔
علامات:
- کمر کے نچلے حصے میں درد۔
- چلنے پھرنے میں دشواری۔
بچاؤ اور علاج:
- صحیح طریقے سے اٹھیں اور بیٹھیں، جھکنے کے بجائے گھٹنوں کو موڑیں۔
- اونچی ایڑی کے جوتوں کے بجائے فلیٹ جوتے پہنیں۔
- اپنی نیند کے دوران کمر کے نیچے تکیہ رکھیں۔
- ڈاکٹر کے مشورے سے ہلکی پھلکی ورزش یا یوگا کریں۔
5. پیشاب کے انفیکشن (Urinary Tract Infections - UTIs)
حمل کے دوران پیشاب کی نالی میں انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
علامات:
- پیشاب کرتے وقت جلن یا درد۔
- بار بار پیشاب آنا۔
- پیشاب میں خون یا پیپ کا نظر آنا۔
- بخار اور کمر درد بھی ہو سکتا ہے۔
بچاؤ اور علاج:
- کافی مقدار میں پانی پئیں۔
- پیشاب کو روکے نہیں، جب بھی محسوس ہو تو فوراً کریں۔
- خواتین کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔
- اگر علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں، کیونکہ انفیکشن گردوں تک پھیل سکتا ہے۔
6. حمل کی ذیابیطس (Gestational Diabetes)
یہ ایک ایسی حالت ہے جو حمل کے دوران ہوتی ہے اور اس میں خون میں شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ یہ عام طور پر بچے کی پیدائش کے بعد ٹھیک ہو جاتی ہے، لیکن اس کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔
علامات:
- اس کی اکثر کوئی واضح علامات نہیں ہوتیں۔
- زیادہ پیاس لگنا۔
- بار بار پیشاب آنا۔
- تھکاوٹ محسوس ہونا۔
بچاؤ اور علاج:
- ڈاکٹر حمل کے دوران مخصوص ٹیسٹ کرتے ہیں جن سے اس کا پتا چلتا ہے۔
- صحت مند اور متوازن غذا۔
- ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ورزش۔
- ضرورت پڑنے پر انسولین۔
7. ہائی بلڈ پریشر (Pregnancy-Induced Hypertension/Preeclampsia)
یہ حمل کی ایک سنگین پیچیدگی ہے جس میں بلڈ پریشر میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ ماں اور بچے دونوں کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔
علامات:
- بلند بلڈ پریشر۔
- پیشاب میں پروٹین کی مقدار میں اضافہ۔
- شدید سردرد۔
- نظر میں دھندلا پن۔
- پیٹ کے اوپری حصے میں درد۔
- ہاتھوں اور چہرے پر سوجن۔
بچاؤ اور علاج:
- حمل کے دوران باقاعدگی سے ڈاکٹر کے پاس چیک اپ کروانا بہت ضروری ہے۔
- ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق دواؤں کا استعمال۔
- آرام اور تناؤ سے بچنا۔
بچاؤ کے لیے اہم نکات اور گھریلو ٹوٹکے
حمل کے دوران بیماریوں سے بچنے کے لیے کچھ عام احتیاطی تدابیر اور گھریلو ٹوٹکے بہت مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔
- متوازن اور صحت بخش غذا: پھلوں، سبزیوں، پروٹین اور صحت بخش کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذا لیں۔
- کافی مقدار میں پانی پئیں: دن میں کم از کم 8-10 گلاس پانی پئیں۔
- باقاعدہ ورزش: ڈاکٹر کے مشورے سے ہلکی پھلکی ورزش، جیسے پیدل چلنا یا حمل کے لیے مخصوص یوگا کریں۔
- کافی آرام: روزانہ 7-8 گھنٹے کی نیند ضرور لیں۔
- صفائی کا خیال رکھیں: خاص طور پر ہاتھوں کی صفائی کا خیال رکھیں تاکہ انفیکشن سے بچا جا سکے۔
- تمباکو نوشی اور شراب سے پرہیز: یہ ماں اور بچے دونوں کے لیے انتہائی نقصان دہ ہیں۔
- دواؤں کا استعمال: ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کوئی بھی دوا، چاہے وہ عام درد کی دوا ہی کیوں نہ ہو، استعمال نہ کریں۔
تاریخ کا ایک لمحہ: حمل اور دادی ماں کے نسخے
جب ہم حمل کی بیماریوں اور ان کے علاج کی بات کرتے ہیں، تو ہمیں اپنی دادیوں اور نانیوں کے دور کو نہیں بھولنا چاہیے۔ صدیوں سے، خواتین نے قدرتی طریقوں اور گھریلو ٹوٹکوں سے حمل کی تکالیف کو دور کیا ہے۔
مثال کے طور پر، ادرک کا استعمال متلی کے لیے آج بھی بہت کارآمد سمجھا جاتا ہے۔ ایک روایت کے مطابق، قدیم زمانے میں جب ادویات اتنی عام نہیں تھیں، تو ایک حاملہ عورت جو شدید متلی کا شکار تھی، نے جنگل میں ایک بوٹی دیکھی جس میں سے ہلکی سی خوشبو آ رہی تھی۔ اس نے تھوڑی سی بوٹی چبائی اور محسوس کیا کہ اس کی متلی میں کمی آئی ہے۔ یہ بوٹی دراصل ادرک تھی۔ تب سے، ادرک کو متلی کے علاج کے لیے استعمال کیا جانے لگا۔ اسی طرح، سونف کا پانی ہاضمے کے لیے اور پیٹ کی گیس کو کم کرنے کے لیے بہت مفید مانا جاتا ہے۔ یہ تمام نسخے آج بھی کارآمد ہیں، لیکن ان کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے ہی کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر کا مشورہ: کب اور کیوں؟
حمل کے دوران ڈاکٹر کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے۔ باقاعدگی سے ڈاکٹر کے پاس جانا اور ان کے مشوروں پر عمل کرنا ماں اور بچے کی صحت کو یقینی بناتا ہے۔
- باقاعدگی سے چیک اپ: حمل کے دوران ڈاکٹر کے مقرر کردہ تمام چیک اپ ضرور کروائیں۔
- کسی بھی شکایت کی اطلاع: اگر آپ کو کوئی بھی غیر معمولی علامت یا تکلیف محسوس ہو تو فوراً اپنے ڈاکٹر کو بتائیں۔
- ڈائیٹ اور لائف اسٹائل: ڈاکٹر آپ کی صحت کی حالت کے مطابق آپ کی خوراک اور طرز زندگی کے بارے میں بہترین مشورہ دے سکتے ہیں۔
- ٹیسٹ اور اسکریننگ: ڈاکٹر حمل کے دوران مختلف ٹیسٹ تجویز کریں گے جو ماں اور بچے کی صحت کو جانچنے کے لیے ضروری ہیں۔
- فوری طبی امداد: اگر آپ کو شدید سردرد، تیز بخار، اندام نہانی سے غیر معمولی اخراج، یا پیٹ میں شدید درد ہو تو فوری طور پر ہسپتال سے رجوع کریں۔
ڈاکٹر کے مشورے سے، آپ حمل کے دوران ہونے والی بیشتر بیماریوں سے محفوظ رہ سکتی ہیں اور اس خوبصورت سفر کو صحت و تندرستی کے ساتھ مکمل کر سکتی ہیں۔
ضروری اوزار (Kitchen Utensils)
حمل کے دوران صحت بخش غذا تیار کرنے کے لیے کچھ بنیادی باورچی خانے کے اوزار کی ضرورت ہوتی ہے، جو آپ کی مدد کر سکتے ہیں:
- مکسنگ باؤلز: سلاد، دہی یا دیگر اجزاء کو مکس کرنے کے لیے۔
- چاقو اور کٹنگ بورڈ: پھل اور سبزیاں کاٹنے کے لیے۔
- پین اور برتن: مختلف قسم کی غذائیں پکانے کے لیے۔
- ماپنے والے کپ اور چمچ: اجزاء کی صحیح مقدار جانچنے کے لیے۔
- بلینڈر یا فوڈ پروسیسر: اسموتھیز یا پیوری بنانے کے لیے۔
- صاف پانی پینے کا جگ: دن بھر میں پانی کی مقدار کو ٹریک کرنے کے لیے۔
آخر میں، یاد رکھیں کہ آپ کی صحت سب سے اہم ہے۔ پریشان ہونے کے بجائے، اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور ان کی رہنمائی میں صحت مند حمل کی طرف قدم بڑھائیں۔
No comments: