حمل میں نیند کی کمی: وجوہات، علامات اور مؤثر بچاؤ کے طریقے
حمل کا سفر ہر عورت کے لیے ایک انمول اور خوبصورت تجربہ ہوتا ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب ایک نئی زندگی ماں کے جسم میں پروان چڑھتی ہے۔ لیکن اس خوبصورت سفر کے دوران، کئی طرح کی مشکلات اور چیلنجز کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ ان میں سے ایک عام اور پریشان کن مسئلہ ہے حمل کے دوران نیند کی کمی۔ راتوں کی پرسکون نیند کا حصول مشکل ہو جاتا ہے، جس سے دن کے اوقات میں تھکن، چڑچڑاپن اور دیگر مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
اس بلاگ پوسٹ میں، ہم حمل میں نیند کی کمی کی وجوہات، اس کی علامات اور سب سے اہم، اس سے نجات کے مؤثر اور قدرتی طریقوں پر تفصیلی بات کریں گے۔
حمل میں نیند کی کمی کی وجوہات
حمل کے دوران نیند نہ آنے کی ایک نہیں بلکہ کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ یہ وجوہات جسمانی، ہارمونل اور ذہنی تبدیلیوں کا مجموعہ ہوتی ہیں۔
جسمانی تبدیلیاں
- بڑھتا ہوا پیٹ: جیسے جیسے حمل بڑھتا ہے، پیٹ کا حجم بھی بڑھتا جاتا ہے۔ یہ پیٹ کروٹ لے کر سونے یا آرام دہ پوزیشن تلاش کرنے میں دشواری پیدا کرتا ہے۔
- بار بار پیشاب آنا: حمل کے دوران گردے زیادہ فعال ہو جاتے ہیں اور مثانے پر دباؤ بڑھنے کی وجہ سے حاملہ خواتین کو رات میں بار بار باتھ روم جانا پڑتا ہے، جس سے نیند میں خلل پڑتا ہے۔
- سینے کی جلن اور بدہضمی: حمل کے دوران ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے نظام ہاضمہ سست ہو جاتا ہے اور پیٹ میں تیزابیت بڑھ سکتی ہے، جس سے سینے میں جلن اور بدہضمی کا احساس رات میں تکلیف کا باعث بنتا ہے۔
- پٹھوں میں درد اور اکڑن: خاص طور پر ٹانگوں میں پٹھوں کی اکڑن (leg cramps) حاملہ خواتین میں عام ہے اور یہ نیند کو متاثر کر سکتی ہے۔
- سانس لینے میں دشواری: پیٹ کے بڑھنے سے پھیپھڑوں پر دباؤ پڑتا ہے، جس سے سانس لینے میں دشواری محسوس ہو سکتی ہے، خاص طور پر لیٹنے کی حالت میں۔
- بے چین ٹانگوں کا سنڈروم (Restless Legs Syndrome - RLS): یہ ایک ایسی حالت ہے جس میں ٹانگوں میں عجیب سی تکلیف یا بے چینی محسوس ہوتی ہے اور ٹانگوں کو ہلانے کا شدید احساس ہوتا ہے۔ یہ حمل کے دوران ہارمونل تبدیلیوں سے منسلک ہو سکتا ہے۔
ہارمونل تبدیلیاں
- پروجیسٹرون کی سطح میں اضافہ: پروجیسٹرون وہ ہارمون ہے جو حمل کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کی بلند سطح آرام اور نیند کو فروغ دے سکتی ہے، لیکن کچھ خواتین میں یہ بے خوابی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
- ایسٹروجن کی سطح میں اضافہ: ایسٹروجن کی سطح میں اضافے سے بھی جسم میں کئی تبدیلیاں آتی ہیں جو نیند کو متاثر کر سکتی ہیں۔
ذہنی اور جذباتی عوامل
- تشویش اور پریشانی: حمل کے دوران مستقبل کی فکر، بچے کی صحت، زچگی کے عمل اور والدین بننے کی ذمہ داریوں کے بارے میں تشویش ہونا فطری ہے۔ یہ ذہنی پریشانی نیند نہ آنے کی ایک بڑی وجہ بن سکتی ہے۔
- موڈ میں تبدیلی: ہارمونل تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ جذباتی اتار چڑھاؤ بھی حمل کا حصہ ہیں۔ یہ موڈ میں تبدیلی نیند کو براہ راست متاثر کر سکتی ہے۔
حمل میں نیند کی کمی کی علامات
نیند کی کمی کی علامات ہر عورت میں مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن کچھ عام علامات یہ ہیں:
- رات کو سونے میں دشواری
- رات کے دوران بار بار بیدار ہونا
- جلدی صبح بیدار ہو جانا اور دوبارہ نیند نہ آنا
- دن کے دوران شدید تھکن اور سستی محسوس کرنا
- چڑچڑاپن اور موڈ میں تیزی سے تبدیلی
- ذہنی ارتکاز میں کمی
- قوت فیصلہ میں کمی
- سر درد
- بھوک میں تبدیلی (کچھ خواتین کو زیادہ بھوک لگتی ہے، کچھ کو کم)
حمل میں نیند کی کمی سے نجات کے مؤثر بچاؤ کے طریقے
خوش قسمتی سے، حمل میں نیند کی کمی سے نمٹنے کے لیے بہت سے مؤثر اور قدرتی طریقے موجود ہیں۔ ان میں سے کچھ کو اپنانے سے آپ کو پرسکون اور آرام دہ نیند حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
طرز زندگی میں تبدیلیاں
- نیند کا مخصوص وقت مقرر کریں: روزانہ ایک ہی وقت پر سونے اور جاگنے کی عادت بنائیں۔ ہفتے کے آخر میں بھی اس معمول کو قائم رکھنے کی کوشش کریں۔
- دن کے وقت جھپکی (Nap) لیں: اگر آپ کو دن میں تھکن محسوس ہو تو مختصر جھپکی لے سکتی ہیں، لیکن بہت لمبی جھپکی رات کی نیند کو متاثر کر سکتی ہے۔ 20-30 منٹ کی جھپکی کافی ہے۔
- بستر کو صرف سونے کے لیے استعمال کریں: بستر پر لیٹ کر ٹی وی دیکھنے، فون استعمال کرنے یا کام کرنے سے پرہیز کریں۔ اس سے آپ کا دماغ بستر کو صرف نیند سے جوڑے گا۔
- سونے سے قبل آرام دہ سرگرمیاں کریں: سونے سے ایک گھنٹہ پہلے کوئی پرسکون سرگرمی کریں جیسے کہ کتاب پڑھنا، پرسکون موسیقی سننا، یا ہلکی پھلکی یوگا کرنا۔
سونے کی پوزیشن میں تبدیلی
- بائیں کروٹ لیٹیں: یہ حمل کے دوران سونے کے لیے سب سے اچھی پوزیشن مانی جاتی ہے۔ اس سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے اور گردوں تک خون کی فراہمی میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے بچے کو زیادہ غذائیت ملتی ہے۔
- تکیوں کا استعمال کریں: پیٹ کے نیچے، کمر کے پیچھے، اور دونوں ٹانگوں کے درمیان تکیے رکھ کر آرام دہ پوزیشن بنائیں۔ خاص طور پر ایک لمبا باڈی پلّو (body pillow) بہت مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
خوراک اور مشروبات
- کافین اور چینی سے پرہیز کریں: دوپہر کے بعد چائے، کافی، کولڈ ڈرنکس اور میٹھی چیزوں کا استعمال کم سے کم کریں۔ یہ آپ کی نیند کو متاثر کر سکتے ہیں۔
- رات کا کھانا ہلکا رکھیں: سونے سے کم از کم 2-3 گھنٹے پہلے رات کا کھانا کھا لیں۔ بھاری اور مرغن غذا سے پرہیز کریں۔
- سوتے وقت دودھ پئیں: نیم گرم دودھ میں شہد ملا کر پینا نیند کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ دودھ میں موجود ٹرپٹوفن (tryptophan) نامی امینو ایسڈ نیند لانے میں معاون ہوتا ہے۔
- پانی کا استعمال متوازن رکھیں: دن میں بھرپور پانی پئیں لیکن سونے کے وقت سے ایک گھنٹہ پہلے پانی پینا کم کر دیں تاکہ رات میں بار بار پیشاب کے لیے اٹھنا نہ پڑے۔
ذہنی سکون کے لیے اقدامات
- مراقبہ (Meditation) اور گہری سانس لینے کی مشقیں: روزانہ کچھ منٹ مراقبہ یا گہری سانس لینے کی مشقیں کرنے سے ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے اور سکون ملتا ہے۔
- اپنے شریک حیات یا دوستوں سے بات کریں: اپنی پریشانیوں اور خدشات کو اپنے قریبی لوگوں کے ساتھ بانٹنے سے دل کا بوجھ ہلکا ہوتا ہے۔
- حمل کے بارے میں مثبت سوچیں: حمل کے مثبت پہلوؤں پر توجہ مرکوز کریں۔ یہ ایک نعمت ہے اور جلد ہی آپ اپنے بچے کو گود میں لیں گی۔
آرام دہ ماحول بنائیں
- اپنے کمرے کو پرسکون بنائیں: کمرے کو اندھیرا، پرسکون اور ٹھنڈا رکھیں۔ شور اور روشنی سے بچنے کے لیے پردے استعمال کریں۔
- گرم غسل: سونے سے پہلے نیم گرم پانی سے غسل کرنے سے جسم کو آرام ملتا ہے اور نیند بہتر آتی ہے۔
ایک خاص نسخہ: سونے سے قبل گرم دودھ اور ہلدی کا قہوہ
یہ نسخہ صدیوں سے ہمارے ہاں استعمال ہوتا آ رہا ہے اور اس کے بہت سے فوائد ہیں۔
کہانی:
کہا جاتا ہے کہ پرانے زمانے میں جب ادویات اتنی عام نہیں تھیں، تو ہماری دادیاں اور نانیاں حمل کے دوران ہونے والی تکلیفوں کے لیے دیسی ٹوٹکے استعمال کرتی تھیں۔ ایسی ہی ایک دادی اماں تھیں جن کا نام فاطمہ تھا۔ وہ دور دراز گاؤں میں رہتی تھیں اور ان کی سب سے بڑی صلاحیت تھی قدرتی چیزوں سے علاج کرنا۔ جب کوئی حاملہ عورت ان کے پاس نیند کی کمی یا کسی اور تکلیف کے ساتھ آتی، تو وہ فوراً ان کے لیے ایک خاص طرح کا دودھ تیار کرتیں۔ وہ کہتیں کہ یہ دودھ صرف جسم کو ہی نہیں، بلکہ روح کو بھی سکون دیتا ہے۔ اس نسخے میں ہلدی کا استعمال بہت اہم تھا، کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ ہلدی میں وہ جادوئی خصوصیات ہیں جو جسم کی سوزش کو کم کرتی ہیں اور دل و دماغ کو پرسکون کرتی ہیں۔ آج بھی، جب ہم اس نسخے کو استعمال کرتے ہیں، تو ہمیں اپنی ان بزرگ خواتین کی دعائیں اور ان کی سمجھ داری یاد آتی ہے۔
اجزاء:
- 1 گلاس نیم گرم دودھ (کم چکنائی والا یا حسب ضرورت)
- 1/4 چائے کا چمچ ہلدی پاؤڈر
- 1 چمچ شہد (اگر میٹھا پسند ہو)
- ایک چٹکی کالی مرچ پاؤڈر (اختیاری، ہلدی کے جذب ہونے میں مدد کرتا ہے)
طریقہ:
- ایک پین میں دودھ کو ہلکا گرم کریں، ابالیں نہیں۔
- جب دودھ نیم گرم ہو جائے تو اسے کپ میں ڈالیں۔
- اس میں ہلدی پاؤڈر، شہد اور اگر چاہیں تو کالی مرچ پاؤڈر شامل کریں۔
- تمام اجزاء کو اچھی طرح مکس کریں اور سونے سے تقریباً ایک گھنٹہ قبل پی لیں۔
مطلوبہ اوزار:
- ایک چھوٹا پین (دودھ گرم کرنے کے لیے)
- ایک چمچ (مکس کرنے کے لیے)
- ایک کپ (پینے کے لیے)
ڈاکٹر سے کب رجوع کریں؟
اگر آپ کی نیند کی کمی بہت شدید ہے، یا ان طریقوں کو اپنانے کے باوجود کوئی فرق نہیں پڑ رہا، تو اپنے ڈاکٹر یا دائی سے ضرور رجوع کریں۔ وہ آپ کی صحت کی صورتحال کا جائزہ لیں گے اور مناسب مشورہ دیں گے۔ بعض اوقات نیند کی کمی کسی اندرونی طبی مسئلے کی علامت بھی ہو سکتی ہے، جس کا بروقت علاج ضروری ہے۔
اختتامیہ
حمل کا سفر اپنی جگہ خوبصورت ہے، لیکن اس دوران اپنی صحت اور آرام کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ نیند کی کمی کو نظر انداز نہ کریں۔ اوپر بتائے گئے طریقے اختیار کریں اور ایک پرسکون اور صحت بخش حمل گزاریں۔ یاد رکھیں، آپ کا آرام آپ کے اور آپ کے بچے کی صحت کے لیے بہت اہم ہے۔
No comments: