گرمیوں میں گھر کو مہکتا اور صاف ستھرا رکھنے کے 5 آسان گھریلو ٹوٹکے

گرمیوں میں گھر کو مہکتا اور صاف ستھرا رکھنے کے 5 آسان گھریلو ٹوٹکے

گرمیوں میں گھر کو مہکتا اور صاف ستھرا رکھنے کے 5 آسان گھریلو ٹوٹکے

گرمیوں میں گھر کو مہکتا اور صاف ستھرا رکھنے کے 5 آسان گھریلو ٹوٹکے

گرمیوں کا موسم آتے ہی جہاں ایک طرف موسم کی شدت بڑھ جاتی ہے، وہیں دوسری طرف گھروں میں صفائی ستھرائی اور خوشبو برقرار رکھنا بھی ایک چیلنج بن جاتا ہے۔ گرمی کی حبس اور پسینے کی بدبو سے گھر کا ماحول ناخوشگوار ہو سکتا ہے۔ لیکن فکر کی کوئی بات نہیں! آج ہم آپ کے لیے لائے ہیں پانچ ایسے آسان اور مؤثر گھریلو ٹوٹکے جو نہ صرف آپ کے گھر کو مہکائیں گے بلکہ اسے صاف ستھرا اور تازہ دم رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوں گے۔ یہ وہ دیسی طریقے ہیں جو صدیوں سے ہمارے باورچی خانوں اور گھروں کا حصہ رہے ہیں اور آج بھی اتنے ہی کارآمد ہیں۔

1. لیموں اور سرکہ: قدرتی صفائی اور خوشبو کا امتزاج

گرمیوں میں باورچی خانے اور باتھ روم کی صفائی بہت ضروری ہو جاتی ہے۔ ان جگہوں پر بیکٹیریا اور بدبو پیدا ہونے کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے۔ لیموں اور سرکہ دونوں ہی قدرتی طور پر جراثیم کش اور خوشبودار اجزاء ہیں۔

گھر کو مہکانے اور صاف کرنے کا طریقہ:

  • باورچی خانے کے لیے: ایک سپرے باٹل میں آدھا کپ سفید سرکہ اور آدھا کپ پانی ملائیں۔ اس میں 10-15 قطرے لیموں کا تیل (ضروری نہیں، مگر خوشبو بڑھاتا ہے) یا دو چمچ لیموں کا رس شامل کریں۔ اس محلول کو باورچی خانے کے کاؤنٹر ٹاپس، سنک، گیس چولہے اور دیگر سطحوں پر چھڑک کر صاف کپڑے سے پونچھ لیں۔ سرکہ بدبو کو ختم کرتا ہے اور لیموں کی خوشبو ایک تازگی بخش احساس دیتی ہے۔
  • باتھ روم کے لیے: باتھ روم کے سنک، ٹائلز اور کموڈ کو صاف کرنے کے لیے بھی یہی محلول استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ چکنائی اور صابن کے داغوں کو ہٹانے میں بھی بہت مؤثر ہے۔
  • مائیکرو ویو کی صفائی: مائیکرو ویو میں بدبو کو ختم کرنے کے لیے، ایک پیالے میں آدھا کپ پانی اور آدھا کپ سرکہ ملا کر 5 منٹ کے لیے مائیکرو ویو کریں۔ پھر اسے گرم حالت میں ہی باہر نکال کر کاٹن کے کپڑے سے اندر سے صاف کر لیں۔

تاریخی پس منظر: پرانے زمانے میں لوگ صفائی کے لیے قدرتی اشیاء کا ہی استعمال کرتے تھے۔ لیموں اور سرکہ ان کی صفائی کی الماری کا لازمی حصہ تھے۔ ان کی تیزابیت والی خصوصیات انہیں گندگی اور جراثیم سے لڑنے میں مدد دیتی تھیں، جبکہ ان کی قدرتی خوشبو گھر کو پرفیوم کی طرح مہکاتی تھی۔

2. بیکنگ سوڈا: بدبو کا دشمن، صفائی کا دوست

بیکنگ سوڈا (سوڈیم بائی کاربونیٹ) ایک اور جادوئی چیز ہے جو گرمیوں میں آپ کے گھر کو صاف اور مہکتا رکھنے میں بے حد کارآمد ہے۔ یہ نہ صرف بدبو کو جذب کرتا ہے بلکہ ہلکی پھلکی صفائی کے لیے بھی بہترین ہے۔

گھر کو مہکانے اور صاف کرنے کا طریقہ:

  • فرج کی بدبو ختم کرنے کے لیے: ایک کھلے منہ والے پیالے میں آدھا کپ بیکنگ سوڈا ڈال کر اسے فرج کے اندر کسی کونے میں رکھیں۔ یہ فرج میں موجود کھانے پینے کی اشیاء سے اٹھنے والی بدبو کو جذب کر لے گا۔ ہر ایک سے دو ماہ بعد اسے تبدیل کرتے رہیں۔
  • قالین اور فرنیچر کی صفائی: اگر آپ کے قالین یا فرنیچر سے کوئی ناگوار بو آ رہی ہے، تو اس پر ہلکا سا بیکنگ سوڈا چھڑکیں۔ اسے 15-20 منٹ کے لیے لگا رہنے دیں اور پھر ویکیوم کلینر سے صاف کر لیں۔ یہ بدبو کو جڑوں سے ختم کر دیتا ہے۔
  • نالیوں کی صفائی: کچن یا باتھ روم کی نالیوں میں بدبو ہو تو آدھا کپ بیکنگ سوڈا ڈال کر اس پر آدھا کپ سرکہ ڈالیں۔ یہ جھاگ بنائے گا اور گندگی کو نرم کرے گا۔ 15 منٹ بعد گرم پانی ڈال کر اسے بہا دیں۔

کہانی: کہا جاتا ہے کہ صدیوں پہلے، جب آج کی طرح اتنے کیمیکل والے کلینرز نہیں ہوتے تھے، تو خواتین گھر کی صفائی اور بدبو دور کرنے کے لیے بیکنگ سوڈا کا استعمال کرتی تھیں۔ خاص طور پر گرمیوں میں جب پسینے اور کھانے کی بو زیادہ محسوس ہوتی تھی، تو وہ اس کا استعمال باورچی خانے اور کمروں میں بدبو کے ذرائع کو ختم کرنے کے لیے کرتی تھیں۔

3. پھلوں کے چھلکے: قدرتی خوشبو کے خزانے

کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے پھلوں کے چھلکے بھی آپ کے گھر کو مہکانے کا ایک بہترین ذریعہ بن سکتے ہیں؟ خاص طور پر لیموں، مالٹے اور نارنگی کے چھلکوں میں موجود تیل خوشبو اور تازگی بخشتا ہے۔

گھر کو مہکانے کا طریقہ:

  • اُبال کر خوشبو پھیلائیں: لیموں، مالٹے یا نارنگی کے چھلکے اکٹھے کریں (ویسے بھی گرمیوں میں یہ پھل زیادہ استعمال ہوتے ہیں)۔ ایک برتن میں پانی بھر کر ان چھلکوں کو ڈال دیں اور ہلکی آنچ پر ابالیں۔ جب پانی ابلے گا تو ان پھلوں کی قدرتی خوشبو پورے گھر میں پھیل جائے گی اور ایک خوشگوار ماحول بن جائے گا۔ آپ اس میں چند لونگ یا دار چینی کی چھڑی بھی شامل کر سکتے ہیں تاکہ خوشبو میں مزید نکھار آئے۔
  • خشک کر کے استعمال کریں: ان چھلکوں کو خشک کر کے ایک خوبصورت جار میں رکھ لیں۔ جب بھی ضرورت محسوس ہو، تھوڑے سے چھلکے نکال کر کسی گرم جگہ پر رکھ دیں، ان کی خوشبو پھیلتی رہے گی۔

تاریخی پس منظر: بہت سے ثقافتوں میں، پھلوں کے چھلکوں کو ضائع نہیں کیا جاتا تھا۔ انہیں خوشبو کے لیے، یہاں تک کہ دوا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا تھا۔ گرمیوں میں، جب پھل زیادہ دستیاب ہوتے تھے، تو لوگ انہیں گھروں میں خوشبو کے طور پر استعمال کرتے تھے تاکہ حبس اور گرمی کی شدت کو کم کیا جا سکے۔

4. خشک پھول اور جڑی بوٹیاں: دلکش مہک اور خوبصورتی

خشک پھول اور جڑی بوٹیاں نہ صرف آپ کے گھر کو خوبصورتی بخشتے ہیں بلکہ ان کی دلکش مہک آپ کے موڈ کو بھی بہتر بنا سکتی ہے۔

گھر کو مہکانے کا طریقہ:

  • پوٹی پورری (Potpourri) بنائیں: خشک گلاب کی پتیاں، لیوینڈر کے پھول، لیموں کے چھلکے، دار چینی کی چھڑیاں، لونگ اور کچھ خوشبودار جڑی بوٹیاں جیسے روزمیری (Rosemary) کو ملا کر ایک خوبصورت پوٹی پورری بنائیں۔ اسے ایک کھلے منہ والے پیالے میں رکھ کر گھر کے مختلف حصوں، جیسے لونگ روم، بیڈ روم یا ڈائننگ ٹیبل پر رکھیں۔
  • کپڑوں کی الماری کو مہکائیں: خشک لیوینڈر کے پھولوں کو ایک چھوٹے سے کپڑے کے تھیلے میں بھر کر اپنی الماری میں رکھیں۔ یہ نہ صرف کپڑوں کو مہکائے گا بلکہ کیڑوں سے بچانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

کہانی: ہمارے بزرگ اکثر گھروں میں گلاب کے خشک پھول اور دیگر خوشبودار جڑی بوٹیاں رکھتے تھے۔ گرمیوں کی شاموں میں جب موسم تھوڑا ٹھنڈا ہوتا تھا، تو وہ ان خشک پھولوں کی خوشبو سے گھر کو معطر کرتے تھے۔ یہ ایک روایتی طریقہ تھا جو آج بھی دلوں کو سکون پہنچاتا ہے۔

5. ایئر فریشنرز کا دیسی متبادل: ضروری تیل

آج کل بازار میں مختلف قسم کے ایئر فریشنرز دستیاب ہیں، لیکن ان میں اکثر کیمیکلز ہوتے ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ اس کے بجائے، ضروری تیل (Essential Oils) ایک بہترین اور قدرتی متبادل ہیں۔

گھر کو مہکانے کا طریقہ:

  • ڈیفیوزر کا استعمال: ایک الیکٹرک ڈیفیوزر میں پانی بھر کر اس میں لیوینڈر، لیموں، پودینہ، یوکلپٹس یا اپنی پسند کا کوئی بھی ضروری تیل چند قطرے ملا کر آن کر دیں۔ یہ تیل کی خوشبو کو ہوا میں پھیلائے گا اور آپ کے گھر کو مہکا دے گا۔
  • سپرے بنائیں: ایک سپرے باٹل میں آدھا کپ پانی، ایک چمچ الکحل (یا وودکا) اور 10-15 قطرے ضروری تیل ملا کر شیک کریں۔ اسے اپنے کمروں، پردوں یا بستر پر سپرے کریں۔
  • کپاس کے پیڈ پر: چند قطرے ضروری تیل ایک روئی کے پیڈ پر ڈال کر اسے کسی چھپے ہوئے کونے میں رکھ دیں۔ یہ آہستہ آہستہ خوشبو پھیلائے گا۔

تاریخی پس منظر: قدیم زمانے میں، مختلف تیلوں سے حاصل ہونے والے عرق کو خوشبو کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ خاص طور پر گرم علاقوں میں، جہاں گرمی اور حبس زیادہ ہوتی تھی، وہاں ان تیلوں کی ٹھنڈک اور خوشبو سکون بخشتی تھی۔ آج کے ضروری تیل اسی قدیم روایت کا جدید روپ ہیں۔

ضروری اوزار / باورچی خانے کے برتن

ان ٹوٹکوں پر عمل کرنے کے لیے آپ کو بہت زیادہ مہنگے یا خاص اوزار کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کے باورچی خانے میں موجود عام چیزیں ہی کافی ہیں:

  • سپرے باٹلز: صفائی کے محلول بنانے کے لیے۔
  • مکسنگ باؤلز: اجزاء کو ملانے کے لیے۔
  • چمچ اور ماپنے والے کپ: اجزاء کی صحیح مقدار کے لیے۔
  • کپڑے یا مائیکرو فائبر cloths: سطحوں کو صاف کرنے کے لیے۔
  • ویکیوم کلینر: قالین اور فرنیچر کی صفائی کے لیے۔
  • کاٹن پیڈز: ضروری تیل کے استعمال کے لیے۔
  • ایک خوبصورت جار یا پیالہ: پوٹی پورری یا بیکنگ سوڈا رکھنے کے لیے۔
  • ایک برتن: چھلکوں کو ابالنے کے لیے۔
  • الیکٹرک ڈیفیوزر (اختیاری): اگر آپ ضروری تیل کا استعمال زیادہ کرنا چاہتے ہیں۔
Ad Placeholder

نتیجہ:

گرمیوں میں اپنے گھر کو صاف ستھرا اور خوشبودار رکھنا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔ ان آسان اور قدرتی گھریلو ٹوٹکوں پر عمل کر کے آپ نہ صرف اپنے گھر کے ماحول کو خوشگوار بنا سکتے ہیں بلکہ صحت مند اور کیمیکل سے پاک زندگی بھی گزار سکتے ہیں۔ تو آج ہی ان طریقوں کو آزمائیں اور اپنی گرمیوں کو مزید خوشگوار بنائیں۔

گرمیوں میں گھر کو مہکتا اور صاف ستھرا رکھنے کے 5 آسان گھریلو ٹوٹکے گرمیوں میں گھر کو مہکتا اور صاف ستھرا رکھنے کے 5 آسان گھریلو ٹوٹکے Reviewed by Admin on September 28, 2025 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.