حاملہ خواتین کے لیے شوگر کنٹرول: آسان طریقے اور غذائی مشورے
حمل کا وقت ہر عورت کے لیے خوشیوں اور امیدوں کا ایک حسین دور ہوتا ہے۔ اس دوران ماں اور بچے کی صحت کا خیال رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ مگر بعض اوقات، حمل کے دوران کچھ طبی پیچیدگیاں بھی سامنے آ سکتی ہیں، جن میں سے ایک اہم مسئلہ ہے "حملانی ذیابیطس" یا Gestational Diabetes Mellitus (GDM)۔ یہ وہ حالت ہے جب حاملہ خاتون کے خون میں شوگر کی سطح معمول سے زیادہ ہو جاتی ہے۔
یہ سن کر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں! اگر حملانی ذیابیطس کا بروقت پتہ چل جائے اور اس پر مناسب طریقے سے قابو پا لیا جائے تو ماں اور بچہ دونوں کے لیے صحت مند حمل اور پیدائش کا امکان بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ حاملہ خواتین شوگر کو کیسے کنٹرول کر سکتی ہیں، وہ بھی آسان گھریلو ٹوٹکوں، غذائی تبدیلیوں اور کچھ صحت بخش عادات کے ذریعے۔
حملانی ذیابیطس کیا ہے اور کیوں ہوتی ہے؟
حمل کے دوران، ماں کا جسم بچے کی نشوونما کے لیے زیادہ ہارمونز پیدا کرتا ہے۔ ان ہارمونز میں سے کچھ ہارمونز انسولین کے اثر کو کم کر سکتے ہیں، جس کی وجہ سے خون میں شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ زیادہ تر خواتین میں، لبلبہ (Pancreas) زیادہ انسولین پیدا کر کے اس صورتحال کو سنبھال لیتا ہے۔ لیکن بعض خواتین میں، لبلبہ اتنی انسولین پیدا نہیں کر پاتا، جس کے نتیجے میں حملانی ذیابیطس جنم لیتی ہے۔
اگر حملانی ذیابیطس کو کنٹرول نہ کیا جائے تو اس سے ماں اور بچے دونوں کے لیے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، جیسے:
- بچے کے لیے: پیدائش کے وقت بچے کا وزن معمول سے زیادہ ہونا (Macrosomia)، سانس لینے میں دشواری، پیدائش کے فوراً بعد شوگر لیول کا کم ہو جانا (Hypoglycemia) اور مستقبل میں موٹاپے اور ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ۔
- ماں کے لیے: حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر (Preeclampsia) اور مستقبل میں ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ۔
شوگر کنٹرول کے لیے غذائی منصوبہ: ایک تاریخی جھلک
حمل میں شوگر کے کنٹرول کے لیے خوراک کی اہمیت صدیوں سے تسلیم کی جاتی رہی ہے۔ قدیم زمانے میں، جب ذیابیطس کا کوئی علاج موجود نہیں تھا، تو لوگ قدرتی غذاؤں اور طرز زندگی میں تبدیلیوں کے ذریعے اس پر قابو پانے کی کوشش کرتے تھے۔
ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ بہت سی قدیم ثقافتوں میں، خاص طور پر برصغیر پاک و ہند میں، ایسی غذائیں استعمال کی جاتی تھیں جو قدرتی طور پر خون میں شوگر کو مستحکم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ مثال کے طور پر، کریلے کا استعمال صدیوں سے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک روایتی علاج کے طور پر کیا جاتا رہا ہے۔ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ جب ایک حکیم کے پاس ایک حاملہ عورت آئی جس کا حمل کئی وجوہات کی بنا پر خطرے میں تھا اور اس کے خون میں شوگر بھی بہت زیادہ تھی، تو حکیم نے اسے کریلے کا پانی پینے کا مشورہ دیا۔ 처음 میں تو عورت نے اس کے تلخ ذائقے کی وجہ سے انکار کیا، لیکن جب اس نے اپنے بچے کی صحت کے بارے میں سوچا تو وہ راضی ہو گئی۔ چند ہی دنوں میں، اس کی شوگر لیول میں نمایاں کمی آئی اور اس کا حمل محفوظ ہو گیا۔ یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح قدرتی غذائیں صحت کے لیے انتہائی مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔
حاملہ خواتین کے لیے شوگر کنٹرول کے آسان طریقے
حملانی ذیابیطس کو کنٹرول کرنے کے لیے سب سے پہلا اور اہم قدم ہے اپنی خوراک پر توجہ دینا۔ اس کے ساتھ ساتھ، کچھ سادہ طرز زندگی میں تبدیلیاں بھی بہت کارآمد ثابت ہوتی ہیں۔
1. صحت بخش غذا کا انتخاب
آپ کی خوراک آپ کی صحت کی بنیاد ہے۔ حمل میں شوگر کنٹرول کے لیے، آپ کو ایسے کھانے پینے کی اشیاء کا انتخاب کرنا چاہیے جو آپ کی شوگر لیول کو اچانک نہ بڑھائیں اور آپ کو اور آپ کے بچے کو ضروری غذائی اجزاء فراہم کریں۔
- کاربوہائیڈریٹس کا صحیح استعمال: تمام کاربوہائیڈریٹس ایک جیسے نہیں ہوتے۔ پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس (Complex Carbohydrates) جو فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں، جیسے کہ پوری گندم کی روٹی، جو، دلیا، براؤن رائس، اور سبزیاں، آہستہ آہستہ ہضم ہوتے ہیں اور شوگر لیول کو بتدریج بڑھاتے ہیں۔ سادہ کاربوہائیڈریٹس (Simple Carbohydrates) جیسے کہ سفید روٹی، سفید چاول، چینی، میٹھے مشروبات، اور پروسیسڈ فوڈز سے پرہیز کریں۔
- پروٹین کا استعمال: پروٹین آپ کو پیٹ بھرا ہوا محسوس کراتا ہے اور شوگر لیول کو مستحکم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اپنی خوراک میں دبلے گوشت (Lean Meat)، مچھلی، انڈے، دالیں، پھلیاں، اور کم چکنائی والے ڈیری پروڈکٹس شامل کریں۔
- صحت بخش چکنائیاں: اومیگا 3 فیٹی ایسڈز بچے کے دماغ کی نشوونما کے لیے بہت اہم ہیں۔ بادام، اخروٹ، السی کے بیج، چیا کے بیج، اور زیتون کا تیل جیسی صحت بخش چکنائیوں کا استعمال کریں۔
- فائبر سے بھرپور غذا: فائبر ہاضمے کو بہتر بناتا ہے اور شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔ پھل، سبزیاں، اور ثابت اناج فائبر کے بہترین ذرائع ہیں۔
- تھوڑی تھوڑی مقدار میں کھانا: دن میں تین بڑے کھانے کھانے کے بجائے، 5-6 چھوٹی اور متوازن غذاؤں میں تقسیم کر لیں۔ اس سے شوگر لیول میں اچانک اضافے سے بچا جا سکتا ہے۔
2. ان غذاؤں سے پرہیز کریں
- میٹھے مشروبات: سافٹ ڈرنکس، پھلوں کے رس (حتی کہ 100% خالص بھی)، اور میٹھی چائے یا کافی سے مکمل پرہیز کریں۔
- زیادہ میٹھی چیزیں: کیک، بسکٹ، مٹھائیاں، چاکلیٹ، اور آئس کریم۔
- سفید آٹا اور سفید چاول: ان کی جگہ ثابت اناج کا انتخاب کریں۔
- تلی ہوئی اور پروسیسڈ فوڈز: جنک فوڈ، فاسٹ فوڈ، اور زیادہ چکنائی والی چیزیں۔
3. پانی کا وافر استعمال
دن بھر میں خوب پانی پئیں۔ پانی جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے میں مدد دیتا ہے اور آپ کو ہائیڈریٹڈ رکھتا ہے۔ پانی کے علاوہ، لیموں پانی (بغیر چینی کے)، یا جڑی بوٹیوں والی چائے بھی پی سکتی ہیں۔
4. حمل میں شوگر کے کنٹرول کے لیے آسان ورزشیں
ورزش حمل کے دوران صحت کو برقرار رکھنے کا ایک لازمی حصہ ہے۔ حملانی ذیابیطس کے لیے، باقاعدہ ورزش شوگر لیول کو کنٹرول کرنے اور آپ کو فعال رکھنے میں مدد دیتی ہے۔
- چلنا: روزانہ 30 منٹ پیدل چلنا بہت فائدہ مند ہے۔ آپ اسے دن میں دو بار 15-15 منٹ کے وقفوں میں بھی کر سکتی ہیں۔
- حمل کی یوگا: یہ خاص طور پر حاملہ خواتین کے لیے تیار کی گئی یوگا کی اقسام ہیں جو جسم کو لچکدار بناتی ہیں اور تناؤ کم کرتی ہیں۔
- تیراکی: یہ ایک بہترین ورزش ہے جو جوڑوں پر کم دباؤ ڈالتی ہے۔
- گھر کے کام: ہلکے پھلکے گھر کے کام بھی آپ کو متحرک رکھنے میں مدد دے سکتے ہیں۔
اہم نوٹ: کوئی بھی نئی ورزش شروع کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر یا معالج سے ضرور مشورہ کریں۔
5. کریلے کا نسخہ: ایک قدرتی مددگار
جیسا کہ ہم نے اوپر ذکر کیا، کریلے کو صدیوں سے شوگر کنٹرول کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ حاملہ خواتین کے لیے کریلے کے استعمال کے کچھ طریقے یہاں بتائے گئے ہیں۔
کریلے کا جوس:
کریلے کا جوس شوگر لیول کو کم کرنے میں بہت موثر ثابت ہو سکتا ہے۔
اجزاء:
- 1 درمیانہ کریلہ
- 1/2 گلاس پانی (اختیاری، اگر جوس بہت گاڑھا لگے)
- لیموں کا رس (اختیاری، ذائقہ بہتر بنانے کے لیے)
ہدایات:
- کریلے کو اچھی طرح دھو لیں۔
- اس کے سرے کاٹ لیں اور اسے لمبائی میں دو حصوں میں کاٹ لیں۔
- بیجوں اور اندرونی گودے کو چمچ کی مدد سے نکال دیں۔
- کریلے کے ٹکڑوں کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں۔
- انہیں بلینڈر میں ڈالیں اور تھوڑے سے پانی کے ساتھ (اگر ضرورت ہو) اچھی طرح بلینڈ کر لیں۔
- دانے دار کپڑے یا چھلنی کی مدد سے جوس کو چھان لیں۔
- اگر ذائقہ بہت کڑوا لگے تو اس میں تھوڑا سا لیموں کا رس ملا سکتے ہیں۔
- یہ جوس صبح نہار منہ یا دوپہر کے کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے پیا جا سکتا ہے۔
احتیاط: کریلے کا جوس بہت کڑوا ہوتا ہے۔ شروع میں کم مقدار میں استعمال کریں اور اگر کوئی ناگوار اثر محسوس ہو تو بند کر دیں۔ حاملہ خواتین کو کوئی بھی ایسی چیز استعمال کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کرنا چاہیے۔
6. شوگر کے بغیر صحت مند غذا کے راز
حملانی ذیابیطس میں، "شوگر کے بغیر" کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کسی چیز کا مزہ نہیں لے سکتیں۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کو اپنی خوراک کا انتخاب سمجھداری سے کرنا ہے۔
- قدرتی مٹھاس کا استعمال: پھلوں میں قدرتی مٹھاس ہوتی ہے، لیکن انہیں بھی اعتدال میں استعمال کرنا چاہیے۔ مثلاً، سیب، ناشپاتی، اور بیر کا استعمال انگور یا آم کی نسبت بہتر ہے۔
- سبزیوں کی اہمیت: سبزیاں فائبر، وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتی ہیں اور ان میں کاربوہائیڈریٹس کم ہوتے ہیں۔ سلاد، سبزیوں کے سوپ، اور بھاپ میں پکی ہوئی سبزیاں آپ کی خوراک کا لازمی حصہ ہونی چاہئیں۔
- ہول فوڈز پر زور: پروسیسڈ فوڈز کے بجائے قدرتی اور کم سے کم پراسیس شدہ غذاؤں کو ترجیح دیں۔
ضروری اوزار
- بلینڈر (Blender)
- چھلنی (Strainer) یا باریک کپڑا (Fine Cloth)
- چاقو اور کٹنگ بورڈ (Knife and Cutting Board)
- ماپنے والے کپ اور چمچ (Measuring Cups and Spoons) (اگر آپ نسخے کی مقدار کو سختی سے فالو کرنا چاہتی ہیں)
ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے
حملانی ذیابیطس ایک طبی حالت ہے اور اس کے انتظام کے لیے ڈاکٹر کی رہنمائی بہت ضروری ہے۔ اوپر بتائے گئے طریقے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، لیکن آپ کو باقاعدگی سے اپنے ڈاکٹر کے پاس جانا چاہیے، اپنے شوگر لیول کی جانچ کروانی چاہیے، اور ان کی طرف سے دیے گئے دواؤں یا انسولین کے منصوبے پر عمل کرنا چاہیے۔
حمل کے دوران اپنی صحت کا خیال رکھنا آپ کے اور آپ کے آنے والے بچے کے لیے سب سے بڑا تحفہ ہے۔ صحیح غذا، باقاعدہ ورزش، اور ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کر کے آپ ایک صحت مند اور خوشگوار حمل گزار سکتی ہیں۔
No comments: