نومولود بچوں کی جلد کی خشکی: وجوہات اور گھریلو علاج
پاکستان میں، جہاں موسم کے تغیرات عام ہیں، نومولود بچوں کی نازک جلد کو خصوصی دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔ نومولود بچوں کی جلد کی خشکی ایک عام مسئلہ ہے جو والدین کے لیے تشویش کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ کوئی سنگین بیماری نہیں ہے، لیکن اس کی بروقت شناخت اور مناسب علاج سے بچے کو آرام مل سکتا ہے۔ آج ہم اس مسئلے کی وجوہات، علامات اور سب سے اہم، گھر پر ہی کیے جانے والے مؤثر اور قدرتی علاج پر تفصیلی روشنی ڈالیں گے۔
نومولود بچوں کی جلد کی خشکی کی وجوہات
نوزائیدہ بچوں کی جلد بالغوں کی جلد سے بہت مختلف ہوتی ہے۔ یہ پتلی، نازک اور ابھی تک مکمل طور پر نشوونما پا چکی نہیں ہوتی۔ یہی وجہ ہے کہ یہ بیرونی عوامل کے لیے زیادہ حساس ہوتی ہے۔ جلد کی خشکی کی کچھ اہم وجوہات درج ذیل ہیں:
- موسمی تبدیلیاں: سرد اور خشک موسم جلد سے قدرتی نمی چھین لیتا ہے۔
- گرم پانی سے نہلانا: بہت زیادہ گرم پانی سے نہلانے سے جلد کے قدرتی تیل ختم ہو جاتے ہیں۔
- کیمیائی مصنوعات کا استعمال: مضبوط صابن، پرفیوم والے لوشن، یا سلفیٹس والے شیمپو کا استعمال بچے کی نازک جلد کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
- جلد کی قدرتی رکاوٹ کا کمزور ہونا: نوزائیدہ بچوں میں جلد کی بیرونی تہہ (skin barrier) ابھی مکمل طور پر تیار نہیں ہوتی۔
- ڈایپر الرجی (Diaper Rash): شدید الرجی جلد کو خشک اور پھٹنے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔
- جینیاتی عوامل: بعض بچوں کی جلد قدرتی طور پر خشک ہوتی ہے۔
- غذائیت کی کمی: ماں کے دودھ یا فارمولا میں اگر ضروری غذائی اجزاء کی کمی ہو۔
علامات کیا ہیں؟
نومولود بچوں کی جلد کی خشکی کی علامات عموماً آسانی سے پہچانی جا سکتی ہیں:
- جلد کا پھٹنا یا کھردرا پن: جلد عام سے زیادہ خشک، کھردری اور کبھی کبھار موٹی محسوس ہو سکتی ہے۔
- سفید اور خشک پرت: جلد پر سفید، فلیکی (flakes) یا خشک پرت جم سکتی ہے۔
- خارش: بچہ بے چین ہو سکتا ہے اور خشک جلد کو کھجانے کی کوشش کر سکتا ہے۔
- جلد کی سرخی: بعض اوقات خشک جلد کے گرد ہلکی سرخی بھی دیکھی جا سکتی ہے۔
- جلد کا پھول جانا یا دراڑیں پڑنا: شدید خشکی کی صورت میں جلد میں چھوٹی دراڑیں پڑ سکتی ہیں۔
گھریلو علاج: قدرتی اور مؤثر طریقے
خوش قسمتی سے، نومولود بچوں کی جلد کی خشکی کے لیے بہت سے مؤثر گھریلو علاج موجود ہیں جو بچے کو فوری آرام پہنچا سکتے ہیں۔ یہ علاج قدرتی اجزاء پر مبنی ہیں اور بچے کی نازک جلد کے لیے محفوظ ہیں۔
1. زیتون کا تیل (Olive Oil)
زیتون کا تیل صدیوں سے جلد کی دیکھ بھال کے لیے استعمال ہوتا آ رہا ہے۔ اس میں موجود فیٹی ایسڈز اور اینٹی آکسیڈنٹس جلد کو گہرائی تک نمی فراہم کرتے ہیں اور اسے نرم و ملائم بناتے ہیں۔
کہانی: پرانے زمانے میں، جب آج جیسی جدید کریمیں اور لوشن دستیاب نہیں تھے، تو مختلف علاقوں کے لوگ اپنی مقامی زرعی پیداوار سے جلد کی حفاظت کرتے تھے۔ حجاز کے لوگ، جہاں زیتون کے درخت بکثرت پائے جاتے تھے، زیتون کے تیل کو "مقدس تیل" سمجھتے تھے۔ ان کا ماننا تھا کہ یہ تیل نہ صرف کھانے کے لیے بہترین ہے بلکہ جلد کی بیماریوں اور خشکی کے لیے بھی ایک معجزاتی علاج ہے۔ جب نومولود بچے کی جلد خشک ہوتی تو مائیں رات کو سونے سے پہلے ہلکے گرم زیتون کے تیل کی مالش کرتی تھیں، اور صبح تک بچے کی جلد نرم اور تروتازہ ہو جاتی تھی۔
طریقہ استعمال:
- اجزاء: خالص، اضافی کنواری زیتون کا تیل (Extra Virgin Olive Oil)
- طریقہ:
- تھوڑی مقدار میں زیتون کا تیل لیں اور اسے اپنے ہاتھوں میں لے کر ہلکا گرم کریں۔
- بچے کی خشک جلد پر نرم ہاتھوں سے مالش کریں۔ خاص طور پر متاثرہ حصوں پر زیادہ توجہ دیں۔
- دن میں ایک یا دو بار استعمال کریں۔ نہلانے کے بعد استعمال کرنا سب سے زیادہ مفید ہے۔
2. ناریل کا تیل (Coconut Oil)
ناریل کا تیل بھی جلد کی خشکی کے لیے ایک بہترین قدرتی موئسچرائزر ہے۔ اس میں موجود لورک ایسڈ (Lauric Acid) جلد کو نمی بخشتا ہے اور بیکٹیریل انفیکشن سے بچاتا ہے۔
کہانی: جنوبی ایشیا اور خاص طور پر پاکستان کے ساحلی علاقوں میں، ناریل کا تیل صرف کھانے کا جزو ہی نہیں بلکہ خوبصورتی اور صحت کا راز تھا۔ جب بچے کی جلد خشک ہوتی، تو دادی اور نانیاں فوراً ناریل کے تیل کا ذکر کرتیں۔ ان کا تجربہ تھا کہ یہ تیل جلد کو وہ سکون اور نرمی دیتا ہے جو کسی اور چیز سے ممکن نہیں۔ خاص طور پر گرمیوں میں، جب دھوپ سے جلد خشک ہو جاتی، تو ناریل کا تیل اسے فوری آرام پہنچاتا۔
طریقہ استعمال:
- اجزاء: خالص، غیر پروسیسڈ ناریل کا تیل
- طریقہ:
- تھوڑا سا ناریل کا تیل لے کر اپنے ہاتھوں میں گرم کریں۔
- بچے کی جلد پر آہستہ آہستہ مالش کریں۔
- روزانہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔
3. دودھ کی بالائی (Milk Cream)
دودھ کی بالائی میں لییکٹک ایسڈ (Lactic Acid) اور چربی ہوتی ہے جو جلد کو موئسچرائز کرنے اور اس کی ساخت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔
کہانی: ہمارے دیہاتوں میں، جب بچوں کی جلد خشک ہوتی تو مائیں اکثر فریج میں رکھی دودھ کی بالائی کا استعمال کرتیں۔ ان کا خیال تھا کہ یہ براہ راست ماں کے دودھ کا ہی ایک طاقتور روپ ہے جو بچے کی جلد کے لیے سب سے زیادہ موزوں ہے۔ وہ بالائی کو تھوڑی دیر کے لیے فریج سے نکال کر نارمل درجہ حرارت پر لاتی تھیں اور پھر اسے بچے کی جلد پر لگاتی تھیں۔ اس سے جلد میں فوری نرمی آ جاتی تھی۔
طریقہ استعمال:
- اجزاء: تازہ دودھ کی بالائی
- طریقہ:
- تھوڑی سی دودھ کی بالائی لیں اور اسے بچے کی خشک جلد پر لگائیں۔
- 15-20 منٹ کے بعد، نیم گرم پانی سے آہستہ سے صاف کر دیں۔
- ہفتے میں 2-3 بار استعمال کیا جا سکتا ہے۔
4. دہی (Yogurt)
دہی میں موجود پروبائیوٹکس اور لییکٹک ایسڈ جلد کو نرم اور صاف کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
کہانی: جب ہم چھوٹے تھے، تو ہماری امی اکثر کہتی تھیں کہ "دہی صحت کے ساتھ ساتھ جلد کا بھی خیال رکھتا ہے۔" گرمیوں میں، جب دھوپ کی وجہ سے جلد خشک ہو جاتی، تو وہ دہی کا ایک ماسک بناتی تھیں۔ اس میں تھوڑا سا بیسن ملا کر چہرے اور ہاتھوں پر لگاتی تھیں۔ یہ جلد کو ٹھنڈک بھی دیتا اور خشکی بھی دور کرتا۔
طریقہ استعمال:
- اجزاء: سادہ دہی (چینی یا نمک کے بغیر)
- طریقہ:
- صاف دہی کو خشک جلد پر لگائیں۔
- 10-15 منٹ کے بعد، نیم গরম پانی سے دھو لیں۔
- ہفتے میں ایک بار استعمال کیا جا سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر اور اضافی مشورے
- نہلانے کا وقت کم کریں: بچے کو دن میں ایک بار یا ایک دن چھوڑ کر نہلائیں اور نہلانے کا وقت 5-10 منٹ سے زیادہ نہ رکھیں۔
- گرم پانی سے پرہیز: بچے کو ہمیشہ نیم گرم پانی سے نہلائیں۔
- نرم صابن کا استعمال: بچے کے لیے خصوصی طور پر تیار کردہ، بے بو اور ہائپوالرجینک (hypoallergenic) صابن یا کلینزر کا استعمال کریں۔
- جلد کو آہستہ خشک کریں: نہلانے کے بعد بچے کو رگڑ کر خشک نہ کریں، بلکہ نرم تولیے سے آہستہ سے تھپتھپا کر خشک کریں۔
- خشک ہوا سے بچائیں: اگر موسم بہت خشک ہو تو کمرے میں ہیومیڈیفائر (humidifier) کا استعمال کریں۔
- لباس کا انتخاب: بچے کو نرم، روئی کے کپڑے پہنائیں جو جلد کے لیے آرام دہ ہوں۔ وولن یا مصنوعی کپڑوں سے پرہیز کریں۔
- پانی پینا: اگر بچہ دودھ کے علاوہ پانی پینا شروع کر چکا ہے تو اسے دن میں مناسب مقدار میں پانی پلائیں۔
- ڈاکٹر سے رجوع: اگر خشکی شدید ہو، جلد پر جلن، پھوڑے یا انفیکشن کی علامات ظاہر ہوں، تو فوری طور پر ڈاکٹر یا ماہر اطفال سے رجوع کریں۔
مطلوبہ اوزار (Kitchen Utensils)
یہ علاج بہت سادہ ہیں اور ان کے لیے کسی خاص اوزار کی ضرورت نہیں ہوتی۔ تاہم، چند عام چیزیں جو آپ کے باورچی خانے میں موجود ہوں گی، وہ کام آ سکتی ہیں:
- چھوٹا پیالہ (Small Bowl): تیل یا دہی وغیرہ کو نکالنے کے لیے۔
- چائے کا چمچ (Teaspoon): اجزاء کی مقدار ناپنے کے لیے (اگر ضرورت ہو)۔
- نرم کپڑا یا روئی کے پیڈ (Soft Cloth or Cotton Pads): تیل یا دہی لگانے کے لیے۔
- نرم تولیہ (Soft Towel): بچے کو خشک کرنے کے لیے۔
نتیجہ
نومولود بچوں کی جلد کی خشکی ایک عام اور قابل علاج مسئلہ ہے۔ قدرتی اور گھریلو علاج کے ذریعے آپ اپنے بچے کی جلد کو صحت مند اور نرم رکھ سکتے ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اپنے بچے کی جلد کو سمجھیں، اس کی ضروریات کا خیال رکھیں، اور جب بھی ضرورت ہو، ماہرین کی رائے لینے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔ آپ کے بچے کی صحت اور خوشحالی ہماری اولین ترجیح ہے۔
No comments: