دھند اور نمی سے گھر کو محفوظ رکھیں: 5 آسان گھریلو ٹوٹکے
سردیوں کا موسم اپنے ساتھ ٹھنڈک، دھند اور نمی لاتا ہے۔ جہاں یہ موسم دلکش اور خوبصورت ہوتا ہے وہیں یہ ہمارے گھروں کے لیے کئی مسائل بھی پیدا کر سکتا ہے۔ دیواروں پر پانی کے قطرے، کپڑوں میں نمی اور بدبو، اور باورچی خانے کی مستقل گیلی پن – یہ سب وہ مسائل ہیں جن کا سامنا ہمیں دھند اور نمی کی وجہ سے کرنا پڑتا ہے۔ لیکن فکر کی کوئی بات نہیں! ایک پاکستانی بلاگر کی حیثیت سے، میں آپ کے لیے لایا ہوں 5 ایسے آسان اور موثر گھریلو ٹوٹکے جو آپ کے گھر کو دھند اور نمی کے نقصان سے محفوظ رکھیں گے اور آپ کو سردیوں کے موسم کا بھرپور لطف اٹھانے کا موقع دیں گے۔
سردیوں میں دھند اور نمی کی وجہ کیا ہے؟
سردیوں میں ہوا کا درجہ حرارت کم ہو جاتا ہے۔ جب گرم اور مرطوب ہوا ٹھنڈی سطحوں کے رابطے میں آتی ہے، تو اس میں موجود پانی کی بھاپ ٹھنڈی ہو کر پانی کے قطرات میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ یہ عمل "کوندنسیشن" کہلاتا ہے۔ ہمارے گھروں میں، یہ اکثر کھڑکیوں، دیواروں، اور چھتوں پر نظر آتا ہے۔ باورچی خانے اور غسل خانے میں گرم پانی کے استعمال سے پیدا ہونے والی بھاپ اس عمل کو مزید تیز کر دیتی ہے۔
5 آسان گھریلو ٹوٹکے:
1. ہوا کا صحیح انتظام: گھر کو "سانس" لینے دیں
یہ سب سے بنیادی اور اہم قدم ہے۔ گھر کے اندر کی ہوا کو باہر کی ہوا سے بدلنا بہت ضروری ہے۔
- تھوڑی دیر کے لیے کھڑکیاں کھولیں: دن میں ایک یا دو بار، کم از کم 10-15 منٹ کے لیے گھر کی تمام کھڑکیاں اور دروازے کھول دیں۔ یہ اندر کی مرطوب ہوا کو باہر نکالنے اور خشک ہوا کو اندر لانے میں مدد دے گا۔ خاص طور پر صبح کے وقت جب دھند کم ہو، یہ عمل بہت مفید ہوتا ہے۔
- وینٹیلیشن کا استعمال: اگر آپ کے گھر میں ایگزاسٹ فین ہیں، تو باورچی خانے میں کھانا پکاتے وقت اور غسل خانے میں نہاتے وقت انہیں ضرور چلائیں۔ یہ بھاپ کو فوری طور پر باہر نکال دے گا۔
- کمروں کا درجہ حرارت متوازن رکھیں: بہت زیادہ گرم اور بہت زیادہ ٹھنڈے کمروں کے درمیان درجہ حرارت کا بڑا فرق کوندنسیشن کا سبب بنتا ہے۔ کوشش کریں کہ گھر کے اندر کا درجہ حرارت معتدل رہے۔
2. نمک اور بیکنگ سوڈا: قدرتی نمی جذب کرنے والے
نمک اور بیکنگ سوڈا دونوں بہترین قدرتی نمی جذب کرنے والے ہیں۔ انہیں استعمال کرنا بہت آسان ہے۔
- نمک کا جادو: پرانے جرابوں یا کپڑے کے تھیلوں میں تھوڑا سا نمک بھر لیں۔ ان تھیلوں کو ان جگہوں پر رکھیں جہاں نمی زیادہ محسوس ہوتی ہے، جیسے الماریوں، باتھ روم کے کونوں، یا گاڑی کے اندر۔ نمک ہوا سے نمی جذب کر لے گا۔ جب نمک بھاری اور گیلا محسوس ہونے لگے تو اسے دھوپ میں سکھا کر دوبارہ استعمال کیا جا سکتا ہے یا پھر اسے پھینک کر نیا نمک بھر لیں۔
- بیکنگ سوڈا کا کمال: بیکنگ سوڈا کو کھلے برتنوں میں رکھ کر کمروں میں یا الماریوں میں رکھیں۔ یہ بھی نمی جذب کرنے کے ساتھ ساتھ بدبو کو بھی دور کرنے میں مدد دے گا۔
3. چاول کا استعمال: باورچی خانے کا راز
چاول، جو ہمارے دسترخوان کی زینت ہیں، باورچی خانے میں نمی کنٹرول کرنے کے لیے بھی ایک غیر معمولی نسخہ ہیں۔
- چاول کی کہانی: قدیم زمانے میں، جب آج کی طرح جدید ایئر کنڈیشنر اور ڈی ہیومیڈیفائر نہیں تھے، تو لوگ گھروں کو خشک رکھنے کے لیے مختلف قدرتی اشیاء کا استعمال کرتے تھے۔ باورچی خانے میں، جہاں پانی اور بھاپ کا استعمال زیادہ ہوتا ہے، وہاں نمی ایک بڑا مسئلہ تھا۔ کچھ عقلمند خواتین نے دیکھا کہ جب وہ کچے چاول کو کسی کھلے برتن میں رکھتی ہیں تو وہ ہوا سے نمی کو جذب کر لیتا ہے۔ اس طرح، چاول باورچی خانے کی نمی کنٹرول کرنے کا ایک سستا اور مؤثر ذریعہ بن گیا۔
- طریقہ استعمال: ایک کٹوری میں کچے چاول بھر کر انہیں باورچی خانے کے کاؤنٹر پر، سنک کے قریب، یا کسی بھی ایسی جگہ پر رکھیں جہاں نمی زیادہ ہو۔ چاول نمی جذب کر کے پھول جائیں گے، اور جب وہ زیادہ تر گیلی محسوس ہونے لگیں تو انہیں بدل دیں۔
4. چارکول (کوئلہ): بدبو اور نمی کا دشمن
چارکول، خاص طور پر ایکٹیویٹڈ چارکول، نمی اور بدبو کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
- چارکول کی طاقت: چارکول، جو لکڑی کو جلا کر حاصل کیا جاتا ہے، میں بہت سے چھوٹے سوراخ ہوتے ہیں جو ہوا میں موجود نمی اور بدبو کے مالیکیولز کو پھنسا لیتے ہیں۔ ایکٹیویٹڈ چارکول میں یہ صلاحیت اور بھی زیادہ ہوتی ہے۔
- استعمال کا طریقہ: آپ بازار سے ایکٹیویٹڈ چارکول کے پیکٹ خرید سکتے ہیں جنہیں خاص طور پر نمی جذب کرنے کے لیے بنایا جاتا ہے۔ انہیں الماریوں، جوتوں کے ریک، یا گاڑیوں میں رکھیں۔ آپ پرانے، جل چکے کوئلے کو بھی باریک کر کے کپڑے کے تھیلوں میں بھر کر استعمال کر سکتے ہیں، لیکن اس بات کا خیال رکھیں کہ وہ صاف ہوں اور ان میں کوئی جلنے کی تیز بو نہ ہو۔
5. قدرتی پودے: گھر کو ہرا بھرا اور خشک رکھیں
کچھ پودے ایسے ہوتے ہیں جو ہوا سے نمی کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور آپ کے گھر کو قدرتی طور پر خشک رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
- نمی سے لڑنے والے پودے: سپائیڈر پلانٹ (Spider Plant)، پیس للی (Peace Lily)، اور انگلش آئیوی (English Ivy) جیسے پودے ہوا سے نمی کو جذب کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہیں مناسب روشنی اور پانی کے ساتھ گھر کے ان حصوں میں رکھیں جہاں نمی زیادہ محسوس ہوتی ہے۔ یہ نہ صرف نمی کو کم کریں گے بلکہ آپ کے گھر کی خوبصورتی میں بھی اضافہ کریں گے۔
- دیکھ بھال کا طریقہ: ان پودوں کو زیادہ پانی دینے سے گریز کریں، کیونکہ اضافی پانی بھی نمی کا سبب بن سکتا ہے۔ ان کی مٹی کو خشک ہونے دیں پھر پانی دیں۔
باورچی خانے کے برتن اور اوزار:
ان ٹوٹکوں کو آزمانے کے لیے آپ کو کسی خاص مہنگے اوزار کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ سب چیزیں عام طور پر آپ کے باورچی خانے میں موجود ہوتی ہیں:
ضروری برتن اور اوزار:
- کٹوریاں / پیالے: نمک، بیکنگ سوڈا، یا چاول رکھنے کے لیے۔
- کپڑے کے تھیلے / پرانی جرابیں: نمک یا چارکول بھرنے کے لیے۔
- چھلنی (اختیاری): اگر آپ کوئلہ استعمال کر رہے ہیں تو اسے باریک کرنے کے لیے۔
- چمچ: نمک، بیکنگ سوڈا، یا چاول نکالنے کے لیے۔
سردیوں کا موسم اپنے ساتھ خوبصورتی اور راحت لاتا ہے۔ ان آسان اور سستے گھریلو ٹوٹکوں پر عمل کر کے آپ اپنے گھر کو دھند اور نمی کے مضر اثرات سے محفوظ رکھ سکتے ہیں اور اس موسم کا بھرپور لطف اٹھا سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، چھوٹی چھوٹی چیزیں بھی بڑا فرق پیدا کر سکتی ہیں۔ خوش رہیں اور اپنے گھر کو صحت مند رکھیں۔
AdSense Ad Goes Here
No comments: