ربیع الثانی: میلاد النبیؐ کی تیاری، فضیلت اور اہم واقعات
ربیع الثانی، جسے بعض اوقات جمادی الاول بھی کہا جاتا ہے (اگرچہ یہ درست نہیں، جمادی الاول اس کے بعد آتا ہے)، اسلامی تقویم کا چوتھا مہینہ ہے۔ یہ مہینہ مسلمانوں کے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اسی ماہ میں ہمارے پیارے نبی حضرت محمدؐ کی ولادت باسعادت ہوئی، جو ربیع الاول میں ہے۔ تاہم، ربیع الثانی کا مہینہ بھی آپؐ سے گہری عقیدت اور محبت کا اظہار کرنے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے۔ اس ماہ میں میلاد النبیؐ کی تیاری، اس کی فضیلت اور اس سے جڑے اہم واقعات پر روشنی ڈالنا ضروری ہے۔
ربیع الثانی میں میلاد النبیؐ کی تیاری کے طریقے
ربیع الاول میں جہاں جشن میلاد النبیؐ کا بھرپور اہتمام کیا جاتا ہے، وہیں ربیع الثانی میں بھی اس محبت اور عقیدت کو جاری و ساری رکھنا ایک مومن کا فرض ہے۔ اس ماہ میں ہم میلاد النبیؐ کی تیاری کے لیے کچھ ایسے طریقے اختیار کر سکتے ہیں جو ہماری عقیدت کو مزید گہرا کریں۔
1. سیرت النبیؐ کا مطالعہ:
ربیع الثانی کا مہینہ سیرت طیبہ کے مطالعے کے لیے بہترین ہے۔ اس ماہ میں ہم زیادہ وقت گزار کر حضور اکرمؐ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں، آپؐ کے اخلاق، طرزِ زندگی، اور تبلیغِ دین کے طریقوں کو سمجھ سکتے ہیں۔ کتبِ سیرت کا مطالعہ ہمیں آپؐ کے قریب لاتا ہے اور آپؐ کی سنتوں پر عمل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
2. درود و سلام کا ورد:
حضور اکرمؐ پر درود و سلام بھیجنا ایک عظیم عبادت ہے۔ ربیع الثانی میں ہم اپنے درود و سلام کے ورد میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ صبح و شام، ہر وقت، دل سے درود پڑھنا آپؐ سے محبت کا اظہار ہے۔ یہ عمل نہ صرف ہمیں روحانی سکون دیتا ہے بلکہ ہماری آخرت کو بھی سنوارتا ہے۔
3. نیک اعمال میں اضافہ:
میلاد النبیؐ کی حقیقی تیاری اپنے اعمال کو حضورؐ کی تعلیمات کے مطابق ڈھالنا ہے۔ ربیع الثانی میں ہم صدقہ و خیرات، غرباء کی مدد، اور دیگر نیک کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے سکتے ہیں۔ اپنے ارد گرد کے لوگوں کے ساتھ حسن سلوک، جھوٹ سے پرہیز، اور امانت داری جیسے اوصاف کو اپنا کر ہم حضورؐ کی سنتوں کو زندہ کر سکتے ہیں۔
4. گھروں اور مساجد کو آراستہ کرنا:
اگرچہ ربیع الاول میں گھروں اور مساجد کو سجایا جاتا ہے، لیکن ربیع الثانی میں بھی ہم اپنے دلوں اور گھروں کو حضورؐ کی محبت سے روشن رکھ سکتے ہیں۔ صاف ستھرائی، خوشبو کا استعمال، اور ذکر و اذکار کی محافل کا انعقاد دلوں کو منور کرتا ہے۔
میلاد النبیؐ کی فضیلت ربیع الثانی میں
ربیع الثانی کا مہینہ اگرچہ براہِ راست میلاد کا مہینہ نہیں، لیکن اس کی فضیلت حضورؐ سے وابستہ ہونے کی وجہ سے بہت زیادہ ہے۔
1. سیرت کی ترویج:
اس ماہ میں ہم حضور اکرمؐ کی سیرت پر مبنی تقریبات، محافل، اور سیمینار منعقد کر سکتے ہیں۔ ان تقریبات کا مقصد لوگوں کو آپؐ کی زندگی کے بارے میں آگاہی دینا اور ان کی زندگیوں میں آپؐ کی تعلیمات کو شامل کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
2. دعاؤں کا قبول ہونا:
یہ مہینہ دعاؤں کے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے۔ جب ہم حضور اکرمؐ سے محبت کا اظہار کرتے ہیں، تو اللہ تعالیٰ ہماری دعاؤں کو قبول فرماتا ہے۔ اس ماہ میں ہم زیادہ سے زیادہ دعائیں مانگ سکتے ہیں، خاص طور پر امت مسلمہ کی سلامتی اور اتحاد کے لیے۔
3. روحانیت میں اضافہ:
ربیع الثانی میں حضورؐ کے ذکر اور ان کی سیرت پر غور و فکر کرنے سے روحانیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ مہینہ ہمیں دنیاوی مصروفیات سے نکل کر اپنے رب اور اس کے پیارے نبیؐ سے تعلق مضبوط کرنے کا موقع دیتا ہے۔
ربیع الثانی کا مہینہ اور میلاد النبیؐ کی اہمیت
ربیع الثانی کا مہینہ میلاد النبیؐ کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمارے لیے حضورؐ کی شخصیت کتنی عظیم ہے۔
1. محبت کا اظہار:
یہ مہینہ ہمیں حضورؐ سے اپنی محبت کا اظہار کرنے کا موقع دیتا ہے۔ یہ محبت صرف زبانی دعووں تک محدود نہیں ہونی چاہیے، بلکہ ہمارے اعمال میں بھی نظر آنی چاہیے۔
2. سنتوں پر عمل:
میلاد النبیؐ کی حقیقی روح سنتوں پر عمل پیرا ہونا ہے۔ ربیع الثانی میں ہم اپنی زندگیوں میں آپؐ کی سنتوں کو شامل کرنے کا عزم کر سکتے ہیں۔
3. اجتماعی خوشی:
اگرچہ ربیع الاول میں جشن کا سماں ہوتا ہے، مگر ربیع الثانی میں بھی ہم اجتماعی خوشی منا سکتے ہیں، جیسے کہ محافلِ میلاد کا انعقاد، کھانا تقسیم کرنا، اور غرباء کی مدد کرنا۔
میلاد النبیؐ کی تیاری کے لیے ربیع الثانی کی فضیلت
ربیع الثانی کی فضیلت اس بات میں ہے کہ یہ ہمیں آنے والے سال کے لیے میلاد النبیؐ کی تیاری کا موقع فراہم کرتا ہے۔ ہم اس ماہ میں اپنی خامیوں کو دور کر کے اور اپنی نیکیوں کو بڑھا کر اگلے سال کے میلاد کے لیے خود کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
1. خود احتسابی:
ربیع الثانی ہمیں خود احتسابی کا موقع دیتا ہے۔ ہم اپنی زندگی کا جائزہ لے سکتے ہیں اور دیکھ سکتے ہیں کہ ہم نے حضورؐ کی تعلیمات پر کتنی عمل کیا ہے۔
2. عزمِ نو:
یہ مہینہ ہمیں نئے عزم کے ساتھ حضورؐ کی سنتوں پر عمل کرنے کا حوصلہ دیتا ہے۔ ہم اپنے آپ سے وعدہ کر سکتے ہیں کہ ہم آئندہ سال میلاد کے موقع پر خود کو پہلے سے بہتر پائیں گے۔
ربیع الثانی میں جشن میلاد النبیؐ کی تیاری کیسے کریں
ربیع الثانی میں جشن میلاد النبیؐ کی تیاری کا مطلب ہے کہ ہم حضورؐ سے اپنی عقیدت اور محبت کو بڑھائیں۔
1. علمی اور تربیتی پروگرام:
ہم اس ماہ میں حضورؐ کی سیرت پر مبنی علمی اور تربیتی پروگرام منعقد کر سکتے ہیں۔ ان پروگراموں میں علماء اور اسکالرز کو مدعو کیا جا سکتا ہے تاکہ وہ لوگوں کو آپؐ کی زندگی کے بارے میں آگاہ کریں۔
2. دعائیہ مجالس:
ربیع الثانی میں دعائیہ مجالس کا انعقاد بہت مفید ہے۔ ان مجالس میں درود و سلام پڑھا جائے اور اللہ تعالیٰ سے دعا کی جائے کہ وہ ہمیں حضورؐ کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔
3. فلاحی کام:
میلاد کی تیاری کا ایک اہم پہلو فلاحی کام ہے۔ اس ماہ میں ہم زیادہ سے زیادہ صدقہ و خیرات کر سکتے ہیں، غرباء و مساکین کی مدد کر سکتے ہیں، اور معاشرے کی اصلاح کے لیے کام کر سکتے ہیں۔
ایک مختصر کہانی: ربیع الثانی کا تحفہ
ایک دور دراز گاؤں میں ایک بوڑھا شخص رہتا تھا جس کا نام عبداللہ تھا۔ عبداللہ بہت غریب تھا، لیکن اس کا دل حضور اکرمؐ کی محبت سے بھرا ہوا تھا۔ ربیع الاول گزر چکا تھا، اور ربیع الثانی کا مہینہ شروع ہو گیا تھا۔ عبداللہ کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ وہ کوئی خاص تحفہ خرید سکے، لیکن وہ ہر روز حضورؐ پر درود و سلام کا ورد کرتا اور آپؐ کی سیرت پر غور کرتا۔
ایک دن، گاؤں کے ایک امیر شخص نے عبداللہ کو دیکھا کہ وہ ایک پرانی سی ٹوپی لیے بیٹھا ہے اور بہت خوش نظر آ رہا ہے۔ امیر شخص نے پوچھا، "عبداللہ، تمہارے پاس تو کچھ نہیں ہے، پھر تم اتنے خوش کیوں ہو؟"
عبداللہ نے مسکرا کر کہا، "میرے پاس تو سب کچھ ہے! ربیع الاول میں تو سب نے جشن منایا، مگر ربیع الثانی مجھے یہ یاد دلاتا ہے کہ محبت کا اصل موقع تو ہر لمحہ ہے۔ میں آج حضورؐ کے لیے اپنے دل میں مزید محبت اور اپنے اعمال کو بہتر بنانے کا عزم کر رہا ہوں۔ یہ میرے لیے سب سے بڑا تحفہ ہے۔"
امیر شخص عبداللہ کی بات سن کر بہت متاثر ہوا۔ اس نے محسوس کیا کہ حقیقی خوشی دولت میں نہیں، بلکہ اللہ اور اس کے رسولؐ سے محبت میں ہے۔ اس دن سے اس نے بھی اپنی زندگی کو حضورؐ کی سنتوں کے مطابق ڈھالنا شروع کر دیا۔
ضروری اوزار (Kitchen Utensils) - ایک خیالی نسخہ
یہاں ہم ایک خیالی نسخہ پیش کر رہے ہیں جو ربیع الثانی کے مہینے کی برکتوں کی یاد دلاتا ہے۔
نسخہ: "نورِ مدینہ" میٹھے چاول
یہ میٹھے چاول حضور اکرمؐ کی ولادت کی خوشی میں بنائے جاتے تھے، اور ان کا نام "نورِ مدینہ" اس لیے رکھا گیا تھا کیونکہ ان کی خوشبو مدینہ کی ہواؤں کی طرح مہکتی تھی۔ یہ نسخہ ایک قدیم دادی اماں نے اپنی پوتی کو سکھایا تھا، جب وہ میلاد النبیؐ کی تیاری کر رہی تھیں۔
اجزاء:
- 1 کپ باسمتی چاول
- 2 کپ دودھ
- ½ کپ چینی (ذائقے کے مطابق)
- ¼ چمچ الائچی پاؤڈر
- چند قطرے کیوڑہ ایسنس
- بادام اور پستے کترے ہوئے (سجاوٹ کے لیے)
- کشمش (اختیاری)
بنانے کا طریقہ:
- سب سے پہلے چاولوں کو دھو کر 20 منٹ کے لیے بھگو دیں۔
- ایک پین میں دودھ اور چینی ڈال کر درمیانی آنچ پر پکائیں۔ جب چینی حل ہو جائے تو الائچی پاؤڈر اور کیوڑہ ایسنس شامل کریں۔
- بھگوئے ہوئے چاولوں کا پانی نکال کر دودھ میں ڈال دیں۔
- آنچ دھیمی کر دیں اور چاولوں کو گلنے اور دودھ کے گاڑھا ہونے تک پکائیں۔ مسلسل چمچ چلاتے رہیں تاکہ چاول نیچے نہ لگیں۔
- جب چاول نرم ہو جائیں اور آمیزہ گاڑھا ہو جائے تو آنچ بند کر دیں۔
- ایک پلیٹ میں نکال کر بادام، پستے اور کشمش سے سجا کر پیش کریں۔
ضروری اوزار (Kitchen Utensils):
- پتیلی (Saucepan)
- چمچ (Spoon)
- پلیٹ (Plate)
- کٹوری (Bowl)
- چھلنی (Strainer)
ربیع الثانی کا مہینہ ہمیں حضور اکرمؐ سے محبت اور تعلق کو مضبوط کرنے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ اس ماہ کو غنیمت جان کر اپنی زندگیوں میں آپؐ کی تعلیمات کو شامل کریں اور دنیا و آخرت سنواریں۔
No comments: