نوزائیدہ پیٹ درد: علامات، وجوہات اور فوری آرام کے آسان طریقے

نوزائیدہ پیٹ درد: علامات، وجوہات اور فوری آرام کے آسان طریقے

نوزائیدہ پیٹ درد: علامات، وجوہات اور فوری آرام کے آسان طریقے

نوزائیدہ بچے کے پیٹ درد کی علامات اور اسباب

نوزائیدہ بچوں کا پیٹ درد ایک عام مگر تشویشناک مسئلہ ہے جو والدین کے لیے شدید پریشانی کا باعث بنتا ہے۔ جب ہمارا ننھا پھول روتا ہے، تو دل بے چین ہو جاتا ہے، اور ہم ہر ممکن کوشش کرتے ہیں کہ اسے سکون ملے۔ خاص طور پر جب یہ رونا مسلسل اور شدت اختیار کر جائے، تو والدین کی نیندیں حرام ہو جاتی ہیں۔ اس بلاگ پوسٹ میں، ہم نوزائیدہ بچوں میں پیٹ درد کی علامات، اس کی وجوہات اور والدین کے لیے فوری آرام دلانے کے مؤثر اور آسان طریقوں پر تفصیلی روشنی ڈالیں گے۔

نوزائیدہ پیٹ درد کی علامات: اپنے بچے کی خاموش پکار کو سمجھیں

بچوں میں پیٹ درد کی علامات ان کی عمر کے اعتبار سے مختلف ہو سکتی ہیں۔ تاہم، کچھ عام علامات ہیں جنہیں والدین پہچان کر بروقت اقدامات کر سکتے ہیں:

  • شدید رونا: یہ سب سے نمایاں علامت ہے۔ بچہ مسلسل روتا رہتا ہے، اور اسے چپ کرانا مشکل ہو جاتا ہے۔ یہ رونا عام طور پر شام کے اوقات میں یا رات کے کھانے کے بعد بڑھ جاتا ہے۔
  • جسم اکڑانا: بچہ اپنے جسم کو پیچھے کی طرف اکڑا سکتا ہے، ٹانگیں پیٹ کی طرف کھینچ سکتا ہے، اور مٹھیاں بھینچ سکتا ہے۔
  • چہرہ سرخ ہونا: پیٹ درد کے دوران بچے کا چہرہ اکثر سرخ ہو جاتا ہے۔
  • بے چینی اور بے قراری: بچہ ایک جگہ پر سکون سے نہیں بیٹھتا، مسلسل کروٹیں بدلتا ہے۔
  • پاؤں کے بل پیٹ پر دبانا: بچہ اپنے پیروں کو پیٹ کی طرف کھینچ کر یا دبا کر درد سے نجات پانے کی کوشش کر سکتا ہے۔
  • گیس خارج کرنے میں دشواری: بچہ گیس خارج کرنے کے لیے زور لگا سکتا ہے لیکن کامیاب نہیں ہوتا، جس سے اس کا درد مزید بڑھ جاتا ہے۔
  • دودھ پینے میں دشواری: شدید درد کی وجہ سے بچہ دودھ پینے سے انکار کر سکتا ہے یا تھوڑی دیر پینے کے بعد رک جاتا ہے۔
  • الٹیاں یا پیٹ پھولنا: بعض صورتوں میں، پیٹ درد کے ساتھ الٹیاں بھی ہو سکتی ہیں یا پیٹ پھولا ہوا لگ سکتا ہے۔

نوزائیدہ پیٹ درد کی وجوہات: وہ کیا ہے جو میرے بچے کو تکلیف دے رہا ہے؟

نوزائیدہ بچوں میں پیٹ درد کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ان میں سے بیشتر عارضی ہوتی ہیں اور عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہیں۔

1. گیس اور بدہضمی (Colic)

یہ نوزائیدہ بچوں میں پیٹ درد کی سب سے عام وجہ ہے۔ جب بچے دودھ پیتے ہیں تو وہ ہوا بھی نگل لیتے ہیں۔ اگر یہ ہوا پیٹ میں جمع ہو جائے اور خارج نہ ہو سکے تو گیس کا درد پیدا ہوتا ہے۔ دودھ پلانے کا غلط طریقہ، یا بچے کو ڈکار دلانے میں کوتاہی اس کی بڑی وجوہات ہیں۔

2. غذائی عدم برداشت یا الرجی

کچھ بچوں کو ماں کے دودھ میں موجود کسی چیز (اگر ماں دودھ پلا رہی ہے) یا فارمولا ملک میں موجود کسی جزو سے الرجی یا عدم برداشت ہو سکتی ہے۔ اس سے پیٹ میں درد، گیس، اور پیٹ پھولنے جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

3. قبض

اگر بچہ باقاعدگی سے پاخانہ نہیں کر رہا، تو اسے قبض ہو سکتی ہے جس کے نتیجے میں پیٹ میں درد ہو سکتا ہے۔

4. انفیکشن

بعض اوقات، پیٹ میں انفیکشن بھی درد کا سبب بن سکتا ہے۔ اگر بچے کو بخار، الٹیاں، یا پاخانے میں خون جیسی علامات ہوں تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔

5. ریفلکس (Reflux)

جب معدے کا مواد (دودھ) غذائی نالی میں واپس آ جاتا ہے، تو اسے ریفلکس کہتے ہیں۔ یہ بچوں میں عام ہے اور اکثر پیٹ میں جلن یا درد کا سبب بن سکتا ہے۔

6. بہت زیادہ یا بہت کم دودھ پلانا

اگر بچہ بہت تیزی سے دودھ پی رہا ہے، تو وہ زیادہ ہوا نگل سکتا ہے۔ دوسری طرف، اگر وہ بہت کم پی رہا ہے، تو اس کا نظام ہضم صحیح طور پر کام نہیں کر پائے گا۔

نوزائیدہ پیٹ درد کے لیے فوری آرام کے آسان طریقے

جب آپ کا بچہ پیٹ درد سے رو رہا ہو، تو یہ طریقے آپ کے لیے سکون بخش ثابت ہو سکتے ہیں:

1. پیٹ کی مالش (Tummy Massage)

یہ سب سے مؤثر اور فوری طریقوں میں سے ایک ہے۔

  • طریقہ: بچے کو اپنی گود میں لٹا کر، اس کے پیٹ پر ہلکے ہاتھ سے مالش کریں۔ گھڑی کی سمت میں، "I LOVE YOU" کا اشارہ کرتے ہوئے یعنی "I" (بائیں طرف اوپر سے نیچے)، "L" (اوپر سے نیچے اور دائیں طرف)، اور "U" (دائیں طرف نیچے سے اوپر اور پھر بائیں طرف) کی شکل میں مالش کریں۔ اس سے گیس خارج ہونے میں مدد ملتی ہے۔
  • احتیاط: مالش کرتے وقت بہت نرمی برتیں اور اگر بچہ درد محسوس کرے تو فوراً بند کر دیں۔

2. ڈکار دلانا (Burping)

ہر بار دودھ پلانے کے بعد بچے کو ڈکار دلانا بہت ضروری ہے۔

  • طریقہ: بچے کو کندھے پر لٹا کر یا گود میں بٹھا کر، اس کی پیٹھ پر ہلکے ہاتھ سے تھپتھپائیں۔ اس سے پیٹ میں پھنسی ہوئی ہوا باہر نکل جائے گی۔
  • تکرار: اگر بچہ فارمولا فیڈ کر رہا ہے تو ہر 2-3 اونس کے بعد ڈکار دلائیں۔ اگر ماں کا دودھ پلا رہی ہیں تو ایک طرف سے دودھ پلانے کے بعد ڈکار دلائیں۔

3. بچے کو گود میں لٹانا (Colic Hold)

یہ ایک خاص پوزیشن ہے جو بچوں کو پیٹ درد سے فوری آرام پہنچا سکتی ہے۔

  • طریقہ: بچے کو اپنی بائیں یا دائیں بازو پر اس طرح لٹائیں کہ اس کا پیٹ آپ کے بازو پر ہو اور سر آپ کے کہنی کے قریب ہو۔ بچے کے پیر آپ کے کہنی کے دونوں طرف لٹک رہے ہوں۔ اس پوزیشن میں، بچے کے پیٹ پر ہلکا دباؤ پڑتا ہے جو گیس کے اخراج میں مدد کرتا ہے۔
  • احتیاط: اس پوزیشن میں بچے کو زیادہ دیر تک نہ لٹائیں اور نرمی برتیں۔

4. گرم ٹکور (Warm Compress)

گرم ٹکور پیٹ کے پٹھوں کو آرام پہنچا کر درد کو کم کر سکتی ہے۔

  • طریقہ: ایک صاف کپڑے کو گرم پانی میں بھگو کر نچوڑ لیں، یا ایک گرم پانی کی بوتل کو کپڑے میں لپیٹ کر بچے کے پیٹ پر رکھیں۔
  • احتیاط: ٹکور بہت زیادہ گرم نہ ہو، ورنہ بچہ جھلس سکتا ہے۔ اس کا درجہ حرارت آپ کی کلائی پر چیک کر لیں۔

5. گھومنا یا جھولا جھلانا (Gentle Rocking or Swaddling)

ہلکی حرکت اور نرمی سے گود میں جھلانا بچے کو پرسکون کر سکتا ہے۔

  • طریقہ: بچے کو نرمی سے گود میں جھلائیں، یا اسے ایک نرم چادر میں لپیٹ کر (Swaddling) آہستہ سے ہلائیں۔ یہ اسے ماں کے پیٹ کی یاد دلاتا ہے اور پرسکون محسوس کراتا ہے۔
  • احتیاط: Swaddling کرتے وقت بچے کے پیروں کو زیادہ تنگ نہ کریں تاکہ ہپ ڈسپلسیا کا خدشہ نہ رہے۔

6. سفید شور (White Noise)

بعض بچوں کو سفید شور (جیسے فین کی آواز، یا مخصوص وائٹ نائز مشین) سننے سے سکون ملتا ہے۔

  • طریقہ: ایک فین چلا دیں، یا وائٹ نائز ایپ کا استعمال کریں۔
  • احتیاط: آواز بہت اونچی نہ ہو، ورنہ بچے کے کانوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

جب ڈاکٹر سے رجوع کریں

اگرچہ پیٹ درد نوزائیدہ بچوں میں عام ہے، لیکن کچھ علامات ایسی ہیں جن پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے:

  • شدید بخار
  • الٹیاں جو مسلسل ہوں یا سبز رنگ کی ہوں
  • پاخانے میں خون یا بہت پتلا پاخانہ
  • بچے کا سست پڑ جانا اور دودھ پینے سے مکمل انکار
  • پیٹ کا بہت زیادہ پھول جانا اور سخت ہونا
  • بچے کا بہت زیادہ رو رہا ہو اور کسی بھی طریقے سے آرام نہ مل رہا ہو

تاریخی پس منظر: ایک کہانی جو آرام دیتی ہے

پرانے زمانے میں، جب آج کی طرح میڈیکل سہولیات دستیاب نہیں تھیں، تو دادی نانیاں اپنے تجربے اور گھریلو ٹوٹکوں سے بچوں کے پیٹ درد کا علاج کرتی تھیں۔ مجھے اپنی نانی کی ایک بات یاد ہے کہ وہ اکثر کہتی تھیں، "بچوں کے پیٹ کا درد ان کے اندرونی نظام کے مضبوط ہونے کی نشانی ہے۔ جیسے جیسے وہ بڑے ہوتے ہیں، یہ خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے، بس صبر اور محبت کی ضرورت ہے۔" وہ بچے کو گود میں لے کر قرآن پاک کی آیات پڑھتی تھیں اور اس کے پیٹ پر ہلکے ہاتھ سے مالش کرتی تھیں۔ ان کی دعائیں اور پیار بھری دیکھ بھال بچے کے لیے کسی دوا سے کم نہیں ہوتی تھی۔ ان کا ماننا تھا کہ ماں کا دودھ اللہ کی طرف سے ایک تحفہ ہے، اور اگر ماں اپنی غذا کا خیال رکھے تو بچے کو کم تکلیف ہوتی ہے۔

ایک خاص نسخہ: سونف کا پانی (ماں کے لیے)

اگر ماں دودھ پلا رہی ہیں، تو وہ سونف کا پانی پی سکتی ہیں.

اجزاء:

  • 1 چمچ سونف
  • 1 گلاس پانی

بنانے کا طریقہ:

  • سونف کو پانی میں ابالیں۔
  • جب پانی آدھا رہ جائے تو چھان لیں۔
  • یہ پانی ٹھنڈا ہونے پر ماں پی سکتی ہیں۔

فوائد: سونف گیس کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے اور ماں کے دودھ میں منتقل ہو کر بچے کو بھی فائدہ پہنچاتی ہے۔

ضروری اوزار (Kitchen Utensils)

پیٹ درد کے گھریلو علاج کے لیے آپ کو کسی خاص اوزار کی ضرورت نہیں ہے، لیکن کچھ عام چیزیں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں:

  • صاف کپڑے: مالش اور گرم ٹکور کے لیے۔
  • ایک چھوٹا برتن: سونف کا پانی بنانے کے لیے۔
  • گرم پانی کی بوتل (اختیاری): گرم ٹکور کے لیے۔
  • نرم چادر: بچے کو لپیٹنے (Swaddling) کے لیے۔

نوزائیدہ بچوں کا پیٹ درد والدین کے لیے ایک چیلنج ہو سکتا ہے، لیکن صبر، محبت اور ان آسان طریقوں پر عمل کر کے آپ اپنے بچے کو سکون پہنچا سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، ہر بچہ مختلف ہوتا ہے، اور جو چیز ایک بچے کے لیے کارآمد ہے، ضروری نہیں کہ وہ دوسرے کے لیے بھی ہو۔ اپنے بچے کی ضروریات کو سمجھیں، اس کے ساتھ وقت گزاریں، اور ضرورت پڑنے پر ماہر ڈاکٹر سے مشورہ ضرور لیں۔ آپ کی محبت اور دیکھ بھال ہی آپ کے بچے کے لیے سب سے بڑی دوا ہے۔

نوزائیدہ پیٹ درد: علامات، وجوہات اور فوری آرام کے آسان طریقے نوزائیدہ پیٹ درد: علامات، وجوہات اور فوری آرام کے آسان طریقے Reviewed by Admin on September 27, 2025 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.