موسم کی تبدیلی میں گلے کی خراش اور کھانسی کا بہترین دیسی علاج
موسم کا بدلنا، خاص طور پر جب سردیوں کا آغاز ہو رہا ہو یا موسم بہار دستک دے رہا ہو، ہمارے جسم کے لیے ایک طرح کا چیلنج لے کر آتا ہے۔ ہوا میں نمی کا تناسب بدلتا ہے، درجہ حرارت میں اتار چڑھاؤ آتا ہے، اور ایسے میں ہمارا گلا اور سانس کی نالیاں سب سے پہلے متاثر ہوتی ہیں۔ گلے کی خراش، کھانسی، اور سینے میں جکڑن عام شکایات بن جاتی ہیں جو ہمارے روزمرہ کے معمولات کو شدید متاثر کر سکتی ہیں۔
لیکن پریشان ہونے کی ضرورت نہیں! پاکستان کی دھرتی نے ہمیں ایسے انمول دیسی نسخے اور گھریلو علاج عطا کیے ہیں جو نہ صرف مؤثر ہیں بلکہ صدیوں سے آزمودہ بھی ہیں۔ آج کے بلاگ پوسٹ میں، ہم موسم کی تبدیلی میں گلے کی خراش اور کھانسی سے نجات کے لیے کچھ بہترین اور آسان دیسی ٹوٹکے جانیں گے۔ یہ وہ نسخے ہیں جو آپ کی دادی اماں اور نانی جان کے باورچی خانے سے نکلے ہیں اور جو آج بھی اتنے ہی کارآمد ہیں۔
گلے کی خراش اور کھانسی کی وجوہات: ایک نظر
موسم کی تبدیلی کے دوران گلے کی خراش اور کھانسی کی چند عام وجوہات یہ ہیں:
- وائرل انفیکشن: سرد موسم میں وائرس تیزی سے پھیلتے ہیں، جن میں عام نزلہ زکام اور فلو شامل ہیں۔
- بیکٹیریل انفیکشن: بعض اوقات بیکٹیریا بھی گلے کے انفیکشن کا سبب بن سکتے ہیں۔
- خشک ہوا: خشک ہوا گلے اور ناک کے غشا کو خشک کر دیتی ہے، جس سے خراش پیدا ہوتی ہے۔
- الرجی: موسمی الرجی بھی گلے کی سوزش اور کھانسی کا باعث بن سکتی ہے۔
- آلودگی: فضائی آلودگی بھی گلے اور پھیپھڑوں پر منفی اثر ڈالتی ہے۔
دادی اماں کا نسخہ: شہد اور ادرک کا جادو
جب بات گلے کی خراش اور کھانسی کی ہو تو شہد اور ادرک کا ذکر کیے بغیر یہ بات مکمل نہیں ہو سکتی۔ یہ دونوں اجزاء قدرتی طور پر اینٹی بیکٹیریل، اینٹی وائرل اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات سے بھرپور ہیں۔
ایک روایتی کہانی:
کہا جاتا ہے کہ صدیوں پہلے، جب ادویات اتنی عام نہیں تھیں، ہندوستان کے ایک گاؤں میں ایک بزرگ حکیم رہتے تھے۔ ان کے پاس ایک نوجوان لڑکی آئی جس کی آواز موسم کی تبدیلی کی وجہ سے شدید خراب ہو گئی تھی اور وہ بول بھی نہیں پا رہی تھی۔ حکیم صاحب نے اسے مٹھی بھر ادرک کا رس نکال کر اس میں حسب ضرورت شہد ملا کر دن میں تین بار پینے کا مشورہ دیا۔ چند ہی دنوں میں لڑکی کی آواز لوٹ آئی اور وہ خوشی خوشی گھر واپس لوٹ گئی۔ تب سے یہ نسخہ گلے کے درد اور کھانسی کے لیے ایک مجرب علاج سمجھا جانے لگا۔
یہ نسخہ کیسے تیار کریں:
- اجزاء:
- تازہ ادرک کا ٹکڑا (تقریباً 1 انچ)
- 2 سے 3 چمچ خالص شہد (تازہ ہو تو بہتر)
- طریقہ:
- ادرک کو دھو کر کدوکش کر لیں یا اسے باریک پیس کر اس کا رس نکال لیں۔
- نکلے ہوئے ادرک کے رس میں شہد ملا لیں۔
- اس آمیزے کو دن میں 2 سے 3 بار چمچ سے لیں۔
- اگر آپ کو خشک کھانسی ہے تو یہ نسخہ بہت جلد افاقہ دے گا۔
فائدہ: ادرک میں موجود "جنجرول" نامی مرکب سوزش کو کم کرتا ہے اور شہد گلے کی خراش کو آرام پہنچاتا ہے۔
دادی جان کا نسخہ: گرم دودھ اور ہلدی کا طلسم
ہلدی، جسے "سنہرا مصالحہ" بھی کہا جاتا ہے، اپنی اینٹی سیپٹیک اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات کے لیے مشہور ہے۔ گرم دودھ میں ہلدی ملا کر پینا گلے کی سوزش اور کھانسی کے لیے ایک روایتی اور نہایت مؤثر علاج ہے۔
ایک تاریخی پس منظر:
قدیم ایورویدک طب میں ہلدی کو ایک مقدس جڑی بوٹی مانا جاتا تھا۔ جب کسی کو گلے کی تکلیف ہوتی تو اسے گرم دودھ میں ہلدی ملا کر پلایا جاتا تھا۔ یہ نسخہ صرف بیماری کے علاج کے لیے ہی نہیں بلکہ صحت کو بہتر بنانے اور مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے بھی استعمال ہوتا تھا۔ برصغیر پاک و ہند میں آج بھی یہ نسخہ گھر گھر میں آزمایا جاتا ہے۔
یہ نسخہ کیسے تیار کریں:
- اجزاء:
- 1 گلاس گرم دودھ (تازہ اور بغیر بھلائی والا یا کم بھلائی والا ہو تو بہتر)
- 1/2 چمچ ہلدی پاؤڈر (کچی ہلدی کا پاؤڈر زیادہ مؤثر ہوتا ہے)
- ایک چٹکی کالی مرچ پاؤڈر (اختیاری، اس سے ہلدی کے فوائد بڑھ جاتے ہیں)
- 1 چمچ شہد (اختیاری، اگر میٹھا پسند ہو)
- طریقہ:
- ایک پین میں دودھ گرم کریں۔
- جب دودھ نیم گرم ہو جائے تو اس میں ہلدی پاؤڈر اور کالی مرچ پاؤڈر شامل کریں۔
- اسے اچھی طرح مکس کریں اور 1-2 منٹ تک پکنے دیں۔
- اگر آپ چاہیں تو گرم ہونے پر شہد ملا لیں۔
- یہ گرم دودھ رات کو سونے سے پہلے پینے سے گلے کی تکلیف میں نمایاں کمی آتی ہے۔
فائدہ: ہلدی میں موجود "کرکیومن" سوزش کو کم کرتا ہے اور دودھ گلے کو نرمی فراہم کرتا ہے۔
بار بار آنے والی کھانسی سے نجات: نمک کے غرارے
جب گلے میں شدید خراش اور سوزش ہو تو نمک کے غرارے ایک فوری اور مؤثر حل ہیں۔
یہ طریقہ کیسے استعمال کریں:
- اجزاء:
- 1 گلاس نیم گرم پانی
- 1/2 چمچ نمک (عام کھانے کا نمک)
- طریقہ:
- ایک گلاس نیم گرم پانی میں نمک ملا کر اچھی طرح حل کر لیں۔
- اس پانی سے دن میں 3 سے 4 بار غرارے کریں۔
- غرارے کرتے وقت سر کو پیچھے کی طرف جھکائیں اور گلے کے پچھلے حصے تک پانی پہنچانے کی کوشش کریں۔
- غرارے کرنے کے بعد پانی کو تھوک دیں۔
فائدہ: نمک گلے کے بیکٹیریا کو مارنے میں مدد کرتا ہے اور سوزش کو کم کرتا ہے۔
خشک کھانسی کے لیے: مصری اور سونٹھ کا معجون
خشک کھانسی، جو گلے میں مسلسل کھچاؤ اور جلن پیدا کرتی ہے، بہت پریشان کن ہو سکتی ہے۔ ایسے میں مصری (چینی کا پتھر) اور سونٹھ (خشک ادرک) کا معجون بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
ایک روایتی کہانی:
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بزرگ دکاندار تھے جو مصری اور مختلف جڑی بوٹیاں بیچتے تھے۔ ان کے پاس ایک شخص آیا جو شدید خشک کھانسی میں مبتلا تھا۔ دکاندار نے اسے مصری کے ٹکڑے اور سونٹھ کا پاؤڈر ملا کر چاٹنے کا نسخہ بتایا۔ چند ہی دنوں میں اس شخص کی کھانسی دور ہو گئی۔ یہ نسخہ آج بھی بہت سے گھروں میں آزمایا جاتا ہے۔
یہ نسخہ کیسے تیار کریں:
- اجزاء:
- خشک ادرک (سونٹھ) کا پاؤڈر (1 چمچ)
- مصری کے باریک ٹکڑے یا پاؤڈر (2 چمچ)
- شہد (1 چمچ، اگر ضرورت ہو)
- طریقہ:
- سونٹھ کا پاؤڈر اور مصری کے ٹکڑے یا پاؤڈر کو ایک پیالے میں ملا لیں۔
- اگر مکسچر بہت خشک لگے تو ایک چمچ شہد ملا کر اسے معجون کی شکل دے لیں۔
- اس معجون کو دن میں 2 سے 3 بار تھوڑا تھوڑا چاٹیں۔
فائدہ: مصری گلے کو راحت پہنچاتی ہے جبکہ سونٹھ کھانسی کو دبانے میں مدد دیتی ہے۔
بچوں کے لیے گلے کی خراش اور کھانسی کا قدرتی علاج
بچوں کو گلے کی تکلیف میں مبتلا دیکھنا والدین کے لیے بہت تشویشناک ہوتا ہے۔ ان کے لیے طاقتور ادویات کے بجائے قدرتی اور محفوظ طریقے اختیار کرنا چاہیے۔
- گرم پانی اور لیموں: بچے کے گلے میں خراش ہو تو اسے نیم گرم پانی میں لیموں کا رس ملا کر پلائیں۔ اگر بچہ میٹھا پسند کرتا ہے تو تھوڑا سا شہد بھی ملا سکتے ہیں (ایک سال سے کم عمر کے بچوں کو شہد نہ دیں)۔
- بھاپ لینا: بچوں کے لیے بھاپ لینا بہت مفید ہے۔ ایک بالٹی میں گرم پانی لیں، اس میں کچھ پودینے کے پتے یا اجوائن ڈالیں اور بچے کو اس کے اوپر تھوڑی دیر جھکنے دیں (احتیاط کے ساتھ تاکہ وہ جھلس نہ جائے)۔
ضروری اوزار (Kitchen Utensils)
ان دیسی علاج کو تیار کرنے کے لیے آپ کو کسی خاص مہنگے اوزار کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کے باورچی خانے میں موجود عام چیزیں ہی کافی ہیں:
- کدوکش (Grater): ادرک کو کدوکش کرنے کے لیے۔
- چھلنی (Strainer): ادرک کا رس نکالنے کے لیے۔
- چمچ (Spoons): اجزاء ناپنے اور معجون چاٹنے کے لیے۔
- پیالے (Bowls): اجزاء مکس کرنے کے لیے۔
- پین (Pot/Pan): دودھ گرم کرنے کے لیے۔
- گلاس (Glass): مشروبات تیار کرنے اور پینے کے لیے۔
- بالٹی (Bucket): بھاپ لینے کے لیے (بچوں کے لیے)۔
احتیاطی تدابیر
- کسی بھی دیسی علاج کو مستقل طور پر استعمال کرنے سے پہلے اگر آپ کو کوئی بیماری ہے یا آپ حاملہ ہیں تو ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔
- شہد کا استعمال ایک سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے بالکل محفوظ نہیں ہے۔
- اگر گلے کی تکلیف شدید ہو، بخار ہو، یا سانس لینے میں دشواری ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
- دیسی علاج آرام دہ اور مؤثر ہوتے ہیں، لیکن یہ بیماری کی شدت کو کم کرنے کے لیے ہیں، مکمل علاج کے لیے ڈاکٹر کی رائے ضروری ہے۔
موسم کی تبدیلی کے ساتھ آنے والی گلے کی خراش اور کھانسی سے پریشان نہ ہوں۔ قدرت نے ہمیں ایسے انمول تحفے دیے ہیں جنہیں استعمال کر کے آپ نہ صرف آرام محسوس کریں گے بلکہ صحت مند بھی رہیں گے۔ ان دیسی ٹوٹکوں کو آزمائیں اور اپنے پیاروں کے ساتھ بھی شیئر کریں۔ صحت مند رہیں!
No comments: