حمل کی عام بیماریاں: گھریلو علاج اور احتیاطی تدابیر

حمل کی عام بیماریاں: گھریلو علاج اور احتیاطی تدابیر

حمل کی عام بیماریاں: گھریلو علاج اور احتیاطی تدابیر

حمل کے دوران صحت مند ماں کی تصویر

حمل ایک حسین سفر ہے، جو عورت کو ماں بننے کی خوشی سے سرشار کرتا ہے۔ لیکن اس سفر میں کچھ چیلنجز بھی آ سکتے ہیں۔ حاملہ خواتین کو اکثر کچھ عام بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو ان کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہیں۔ خوش قسمتی سے، ان میں سے بہت سی بیماریوں کے لیے مؤثر گھریلو علاج اور احتیاطی تدابیر موجود ہیں، جو آپ کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کر سکتی ہیں۔

یہاں ہم حمل کے دوران درپیش کچھ عام بیماریوں، ان کے گھریلو علاج اور ان سے بچاؤ کے طریقوں پر تفصیلی روشنی ڈالیں گے۔

حمل میں پیٹ درد کا گھریلو علاج

حمل کے دوران پیٹ میں درد ہونا ایک عام شکایت ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں گیس، قبض، یا رحم کے بڑھنے سے ہونے والا کھچاؤ شامل ہیں۔

وجوہات:

  • گیس اور بدہضمی: حاملہ خواتین میں ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے نظام ہاضمہ سست ہو جاتا ہے، جس سے گیس اور بدہضمی ہو سکتی ہے۔
  • قبض: خوراک میں فائبر کی کمی یا جسم میں پانی کی کمی بھی قبض کا باعث بن سکتی ہے۔
  • رحم کا بڑھنا: جیسے جیسے بچہ بڑھتا ہے، رحم بھی پھیلتا ہے، جس سے ارد گرد کے اعضاء پر دباؤ پڑتا ہے اور درد محسوس ہو سکتا ہے۔
  • لیکامینٹ درد: رحم کو سہارا دینے والے لیگامینٹس کے کھچاؤ کی وجہ سے بھی درد ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب پوزیشن بدلیں۔

گھریلو علاج:

  • گرم پانی سے ٹکور: پیٹ کے نچلے حصے پر گرم پانی کی بوتل یا گرم کپڑے سے ٹکور کرنے سے درد میں آرام مل سکتا ہے۔
  • ادرک کا استعمال: ادرک والی چائے یا ادرک کا چھوٹا ٹکڑا چبانے سے گیس اور بدہضمی میں افاقہ ہوتا ہے۔
  • سونف کے بیج: کھانے کے بعد تھوڑے سے سونف کے بیج چبانے سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور گیس کم ہوتی ہے۔
  • ہلکی پھلکی ورزش: روزانہ تھوڑی دیر چہل قدمی کرنے سے آنتوں کی حرکت بہتر ہوتی ہے اور قبض سے نجات ملتی ہے۔
  • پانی کا زیادہ استعمال: دن بھر میں خوب پانی پینا قبض سے بچاؤ کے لیے بہت ضروری ہے۔

احتیاطی تدابیر:

  • مرچ مصالحے والے اور تلی ہوئی غذاؤں سے پرہیز کریں۔
  • ایک بار میں زیادہ کھانے کے بجائے وقفے وقفے سے تھوڑی تھوڑی مقدار میں کھائیں۔
  • باہر کے کھانوں سے اجتناب کریں۔
  • زیادہ دیر تک کھڑے یا بیٹھے رہنے سے گریز کریں۔

حاملہ خواتین میں نزلہ زکام کا علاج

نزلہ زکام کسی بھی وقت ہو سکتا ہے، اور حاملہ خواتین کے لیے یہ زیادہ پریشان کن بن سکتا ہے۔ کچھ ادویات حمل کے دوران محفوظ نہیں ہوتیں، اس لیے گھریلو علاج زیادہ اہم ہو جاتے ہیں۔

وجوہات:

  • وائرس کا حملہ: نزلہ زکام عام طور پر وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔
  • کمزور مدافعتی نظام: حمل کے دوران مدافعتی نظام میں کچھ تبدیلیاں آتی ہیں، جس کی وجہ سے خواتین وائرس کے حملے کا زیادہ شکار ہو سکتی ہیں۔

گھریلو علاج:

  • نمک والے پانی کے غرارے: گلے کی خراش اور سوزش کو کم کرنے کے لیے دن میں کئی بار نیم گرم نمک والے پانی سے غرارے کریں۔
  • شہد اور لیموں کی چائے: گرم پانی میں شہد اور لیموں کا رس ملا کر پینے سے گلے کی تکلیف میں آرام آتا ہے اور یہ وٹامن سی کا اچھا ذریعہ بھی ہے۔
  • بھاپ لینا: گرم پانی کی بھاپ لینے سے بند ناک کھل جاتی ہے اور سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے۔ آپ ایک برتن میں گرم پانی لے کر اس پر جھک کر بھاپ لے سکتی ہیں، یا گرم پانی سے غسل کر سکتی ہیں۔
  • ادرک اور شہد: ادرک کا رس نکال کر اس میں شہد ملا کر دن میں دو سے تین بار استعمال کریں۔
  • آرام: جسم کو بھرپور آرام دینا بیماری سے لڑنے کے لیے بہت ضروری ہے۔

احتیاطی تدابیر:

  • نزلہ زکام والے افراد سے دور رہیں۔
  • اپنے ہاتھوں کو بار بار دھوئیں، خاص طور پر باہر سے آنے کے بعد۔
  • ٹھنڈی اشیاء اور مشروبات سے پرہیز کریں۔
  • اپنی خوراک میں وٹامن سی سے بھرپور پھل اور سبزیاں شامل کریں۔

حمل میں قے اور متلی کا دیسی علاج

صبح کی متلی (Morning Sickness) حمل کی سب سے عام علامات میں سے ایک ہے۔ یہ دن کے کسی بھی وقت ہو سکتی ہے اور حاملہ خواتین کے لیے بہت تکلیف دہ ثابت ہو سکتی ہے۔

وجوہات:

  • ہارمونل تبدیلیاں: حمل کے دوران HCG (Human Chorionic Gonadotropin) ہارمون کی سطح میں تیزی سے اضافہ متلی اور قے کا سبب بنتا ہے۔
  • خون میں شوگر کی سطح میں کمی: خالی پیٹ رہنے سے خون میں شوگر کی سطح کم ہو جاتی ہے، جس سے متلی بڑھ سکتی ہے۔
  • خوشبو کے تئیں حساسیت: حاملہ خواتین بعض خوشبوؤں کے تئیں زیادہ حساس ہو جاتی ہیں، جو متلی کا سبب بن سکتی ہیں۔

گھریلو علاج:

  • ادرک: ادرک متلی کو کم کرنے کا ایک آزمودہ نسخہ ہے۔ ادرک والی چائے، ادرک کی کینڈی، یا ادرک کا چھوٹا ٹکڑا چبانے سے فائدہ ہوتا ہے۔
  • لیموں: لیموں کی خوشبو سونگھنے یا لیموں پانی پینے سے بھی متلی میں کمی آتی ہے۔
  • خشک میوہ جات اور بسکٹ: صبح اٹھتے ہی کچھ خشک میوہ جات یا سادہ بسکٹ کھانے سے پیٹ میں کچھ چلا جاتا ہے اور خالی پیٹ کی کیفیت نہیں رہتی۔
  • کھانے میں چھوٹے وقفے: ایک بار میں زیادہ کھانے کے بجائے دن میں 5-6 بار تھوڑی تھوڑی مقدار میں کھائیں۔
  • ٹھنڈی غذائیں: ٹھنڈی غذائیں، جیسے کہ پھلوں کا جوس، دہی، یا آئس کریم، گرم اور مصالحے دار کھانوں سے بہتر محسوس ہو سکتی ہیں۔

احتیاطی تدابیر:

  • تیز بو والی اور چکنائی والی غذاؤں سے پرہیز کریں۔
  • صبح بستر چھوڑنے سے پہلے کچھ کھانے کی کوشش کریں۔
  • زیادہ دیر تک بھوکا نہ رہیں۔
  • پانی کا کافی مقدار میں استعمال کریں۔

تھائی بینز کی کھیر کی کہانی:

یہ نسخہ ایک پرانی حکایت سے جڑا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ صدیوں پہلے، ایک بہت ہی خوبصورت اور دلکش عورت تھی جس کا نام "زینب" تھا۔ وہ جب امید سے ہوئی تو اسے شدید متلی اور قے کا مرض لاحق ہو گیا۔ اس کی صحت بہت گر گئی اور وہ بہت کمزور ہو گئی۔ حکیموں نے بہت علاج کیے مگر کوئی خاص فرق نہ پڑا۔ ایک روز، اس کی دادی، جو ایک تجربہ کار طبیب تھیں، نے ایک خاص نسخہ آزمایا۔ انہوں نے میٹھے تھائی بینز (جنہیں مقامی طور پر "لوبیا" بھی کہا جاتا ہے) کو دودھ، الائچی اور تھوڑے سے گڑ کے ساتھ ملا کر پکایا۔ اس میٹھی کھیر کی لذت اور غذائیت نے زینب کی صحت کو بہتر بنایا اور اس کی متلی میں کمی آئی۔ تب سے، تھائی بینز کی کھیر حاملہ خواتین کے لیے ایک بہترین اور مفید غذا سمجھی جاتی ہے۔

اجزاء:

  • 1 کپ خشک تھائی بینز (رات بھر بھگوئے ہوئے)
  • 4 کپ دودھ
  • 1/2 کپ گڑ (یا حسب ذائقہ)
  • 2-3 سبز الائچی (کُٹی ہوئی)
  • بادام اور پستہ (گارنش کے لیے، اختیاری)

طریقہ:

  1. بھیگے ہوئے تھائی بینز کو ابال کر نرم کر لیں۔
  2. ایک پین میں دودھ گرم کریں اور اس میں ابلے ہوئے تھائی بینز اور کُٹی ہوئی الائچی ڈال دیں۔
  3. دھیمی آنچ پر پکنے دیں جب تک کہ بینز اور دودھ کا مرکب گاڑھا نہ ہو جائے۔
  4. گڑ شامل کریں اور اچھی طرح مکس کریں جب تک کہ گڑ مکمل طور پر حل نہ ہو جائے۔
  5. کھیر کو گرم یا ٹھنڈا پیش کریں۔ اوپر سے بادام اور پستے ڈال کر سجائیں۔

مطلوبہ اوزار:

  • پین
  • چمچ
  • کھانے کا برتن
  • چھلنی (بینز کو ابالنے کے بعد پانی نکالنے کے لیے)

حاملہ عورت کے لیے قبض کا آسان حل

قبض حمل کے دوران ایک اور عام اور تکلیف دہ مسئلہ ہے۔ یہ نہ صرف جسمانی تکلیف کا باعث بنتا ہے بلکہ موڈ کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

وجوہات:

  • ہارمونل تبدیلیاں: پروجیسٹرون ہارمون آنتوں کے پٹھوں کو آرام دہ بناتا ہے، جس سے خوراک آہستہ ہضم ہوتی ہے۔
  • آئرن سپلیمنٹس: حاملہ خواتین کو اکثر آئرن سپلیمنٹس دیے جاتے ہیں، جن کا ایک عام ضمنی اثر قبض ہے۔
  • جسم میں پانی کی کمی: اگر حاملہ خاتون کافی مقدار میں پانی نہ پیے تو قبض ہو سکتی ہے۔
  • فائبر کی کمی: خوراک میں فائبر کی کمی بھی قبض کا باعث بنتی ہے۔

گھریلو علاج:

  • پانی کا وافر استعمال: روزانہ 8-10 گلاس پانی پینا قبض سے بچاؤ کے لیے سب سے اہم ہے۔
  • فائبر سے بھرپور غذا: اپنی خوراک میں پھل (سیب، ناشپاتی، بیر)، سبزیاں (گاجر، پالک)، اور اناج (جئی، جو) شامل کریں۔
  • صبح نہار منہ گرم پانی: صبح نہار منہ ایک گلاس گرم پانی پینا آنتوں کو فعال کرنے میں مدد کرتا ہے۔
  • خشک میوہ جات: انجیر، خوبانی، اور بیر جیسے خشک میوہ جات قبض کے لیے بہت مفید ہیں۔ انہیں رات کو بھگو کر صبح کھایا جا سکتا ہے۔
  • دہی اور لسی: دہی اور لسی میں پروبائیوٹکس ہوتے ہیں جو ہاضمہ کو بہتر بناتے ہیں۔

احتیاطی تدابیر:

  • مرچ مصالحے والی اور پراسیسڈ فوڈز سے پرہیز کریں۔
  • باقاعدگی سے ہلکی پھلکی ورزش کریں۔
  • قبض محسوس ہونے پر زور لگانے سے گریز کریں۔

حمل میں کمر درد سے نجات کے طریقے

حمل کے دوران کمر درد ایک بہت عام شکایت ہے۔ جیسے جیسے پیٹ کا حجم بڑھتا ہے، جسم کا توازن بدل جاتا ہے، اور کمر پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔

وجوہات:

  • بڑھتا ہوا وزن: حمل کے دوران وزن بڑھنے سے کمر پر دباؤ پڑتا ہے۔
  • ہارمونل تبدیلیاں: ریلیکسن ہارمون پیلوک کے جوڑوں کو ڈھیلا کرتا ہے، جس سے کمر میں درد ہو سکتا ہے۔
  • پوسچر میں تبدیلی: پیٹ کے بڑھنے سے حاملہ خواتین کا پوسچر بدل جاتا ہے، جس سے کمر پر غیر ضروری دباؤ پڑتا ہے۔

گھریلو علاج:

  • مناسب پوسچر: بیٹھتے اور کھڑے ہوتے وقت اپنی کمر سیدھی رکھیں اور کندھے پیچھے کی جانب جھکائیں۔
  • سونے کے لیے کروٹ: کروٹ کے بل سوئیں اور پیروں کے درمیان تکیہ رکھیں۔ یہ کمر پر دباؤ کم کرتا ہے۔
  • گرم پانی سے غسل یا ٹکور: گرم پانی سے نہانے یا کمر پر گرم پانی کی بوتل سے ٹکور کرنے سے درد میں آرام ملتا ہے۔
  • ہلکی پھلکی ورزش: حمل کے لیے مخصوص یوگا یا چہل قدمی کمر کے پٹھوں کو مضبوط بنانے میں مدد کرتی ہے۔
  • مالش: کسی تجربہ کار سے ہلکی مالش کروانے سے بھی آرام مل سکتا ہے۔

احتیاطی تدابیر:

  • بھاری وزن اٹھانے سے گریز کریں۔
  • اونچی ایڑی کے جوتے نہ پہنیں۔
  • زیادہ دیر تک کھڑے یا بیٹھے نہ رہیں۔
  • اچانک کروٹ بدلنے سے گریز کریں۔

حاملہ خواتین میں بخار کا گھریلو علاج

بخار حمل کے دوران تشویشناک ہو سکتا ہے، لیکن اکثر یہ معمولی انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے۔

وجوہات:

  • انفیکشن: نزلہ زکام، فلو، یا پیشاب کی نالی کا انفیکشن بخار کا سبب بن سکتا ہے۔
  • جسم کا قدرتی ردعمل: جسم کسی بھی انفیکشن سے لڑنے کے لیے درجہ حرارت بڑھا سکتا ہے۔

گھریلو علاج:

  • آرام: جسم کو بھرپور آرام دینا بخار کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
  • پانی کا زیادہ استعمال: خوب پانی، پھلوں کا رس، اور سوپ پئیں۔ یہ جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے اور درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔
  • نیم گرم پانی سے پونچھا: نیم گرم پانی سے جسم کو پونچھنے سے جسم کا درجہ حرارت کم ہوتا ہے۔
  • ہلکے کپڑے: ہلکے اور ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہنیں تاکہ جسم کی گرمی باہر نکل سکے۔

احتیاطی تدابیر:

  • بخار کی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
  • خود سے کوئی دوا نہ لیں۔ ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔
  • صحت بخش اور متوازن غذا کا استعمال کریں۔

خلاصہ

حمل کا سفر صحت مند اور خوشگوار گزارنے کے لیے ان گھریلو علاج اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا بہت ضروری ہے۔ یاد رکھیں، اگر آپ کو کسی بھی قسم کی شدید تکلیف یا پریشانی ہو تو فوراً اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ آپ کی صحت اور آپ کے آنے والے بچے کی صحت سب سے اہم ہے۔

حمل کی عام بیماریاں: گھریلو علاج اور احتیاطی تدابیر حمل کی عام بیماریاں: گھریلو علاج اور احتیاطی تدابیر Reviewed by Admin on October 26, 2025 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.