ربیع الثانی کی فضیلت: نبی پاک ﷺ کی محبت میں خصوصی اعمال
 
    پاکستان میں، جیسے ہی صفر المظفر کا مہینہ اختتام پذیر ہوتا ہے، ہماری دلوں میں ایک خاص قسم کی خوشی اور عقیدت کی لہر دوڑ جاتی ہے۔ یہ خوشی ربیع الثانی کے بابرکت مہینے کی آمد کی نوید لاتی ہے۔ اگرچہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ولادت باسعادت ربیع الاول میں ہوئی، تاہم ربیع الثانی کا مہینہ بھی ان سے والہانہ محبت اور عقیدت کے اظہار کا ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ اس مہینے کی فضیلت کو سمجھنا اور اس میں نبی کریم ﷺ سے اپنی محبت کو مزید گہرا کرنے والے اعمال بجا لانا، ہمارے ایمان کی مضبوطی کا باعث بنتا ہے۔
ربیع الثانی کی فضیلت اور نبی پاک ﷺ سے محبت کے اعمال
ربیع الثانی کا مہینہ، اگرچہ ربیع الاول کی طرح ولادت کے حوالے سے براہ راست شہرت نہیں رکھتا، تاہم علمائے کرام اور بزرگان دین کی کتب میں اس مہینے کی فضیلت کے حوالے سے کچھ اشارے ملتے ہیں۔ بعض روایات کے مطابق، یہ مہینہ بھی رحمتوں اور برکتوں کا خزینہ ہے۔ اس مہینے میں حضور اکرم ﷺ سے محبت کا اظہار کرنا، آپ کی سنتوں پر عمل کرنا، اور آپ کی تعلیمات کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا ہی اصل کامیابی ہے۔
نبی پاک ﷺ کی محبت میں ربیع الثانی کے خاص اعمال
نبی کریم ﷺ سے محبت کا دعویٰ تو ہر مسلمان کرتا ہے، لیکن اس محبت کا حقیقی اظہار آپ کی سیرت پر عمل پیرا ہونے میں ہے۔ ربیع الثانی کا مہینہ اس گہرے تعلق کو مزید مضبوط کرنے کا بہترین موقع ہے۔
1. درود و سلام کا کثرت سے ورد
ربیع الاول کی طرح، ربیع الثانی میں بھی درود و سلام کا ورد کثرت سے کرنا چاہیے۔ یہ وہ اعمال ہیں جو براہ راست حضور ﷺ کے قلب مبارک کو سکون پہنچاتے ہیں اور ہمارے لیے شفاعت کا ذریعہ بنتے ہیں۔ کسی بھی وقت، کسی بھی حال میں، درود و سلام پڑھنا باعث اجر ہے۔
2. سیرت النبی ﷺ کا مطالعہ
اس مہینے میں ہمیں نبی کریم ﷺ کی سیرت کا مطالعہ کرنے کا خاص اہتمام کرنا چاہیے۔ آپ کی زندگی کے ہر پہلو، آپ کی دشمنوں سے برداشت، غرباء سے شفقت، بچوں سے پیار، اور معاشرے کی اصلاح کے لیے آپ کی جدوجہد، سب ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔ سیرت کا مطالعہ ہمیں آپ کی شخصیت کے قریب لاتا ہے اور آپ کی تعلیمات پر عمل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
3. سنتوں پر عمل کا اہتمام
نبی کریم ﷺ کی سنتیں ہماری زندگی کا قیمتی سرمایہ ہیں۔ وضو، نماز، روزہ، لین دین، معاشرتی تعلقات، غرض ہر شعبے میں آپ کی سنتوں پر عمل کرنا ہی آپ سے حقیقی محبت کا ثبوت ہے۔ ربیع الثانی میں ان سنتوں کو اپنی زندگی میں زیادہ سے زیادہ شامل کرنے کی کوشش کریں۔
4. ذکر الٰہی اور استغفار
اللہ تعالیٰ کا ذکر اور استغفار دل کو پاک کرتا ہے اور گناہوں سے نجات دلاتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے خود بھی کثرت سے ذکر الٰہی کا حکم دیا ہے۔ اس مہینے میں ذکر و اذکار کو اپنی زندگی کا معمول بنائیں۔
5. صدقہ و خیرات
اللہ کی راہ میں خرچ کرنا، خاص طور پر مساکین اور ضرورت مندوں کی مدد کرنا، نبی کریم ﷺ کی پیاری سنت ہے۔ ربیع الثانی میں صدقہ و خیرات کے اجر میں اضافے کی امید رکھنی چاہیے۔
ربیع الثانی کے فضائل اور حضور ﷺ کی محبت کے اعمال: ایک گہرا تعلق
یہ مہینہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ نبی کریم ﷺ سے محبت صرف زبانی دعوے تک محدود نہیں ہونی چاہیے۔ بلکہ یہ وہ محبت ہے جو ہمارے اعمال میں جھلکے۔ جب ہم آپ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں، آپ کی سنتوں کو اپناتے ہیں، اور آپ کی سیرت سے روشنی لیتے ہیں، تو درحقیقت ہم آپ سے اپنی محبت کا اظہار کر رہے ہوتے ہیں۔
ربیع الثانی میں نبی پاک ﷺ کی محبت کے لیے ذکر و اذکار
ذکر الٰہی وہ ذریعہ ہے جو ہمیں اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے قریب کرتا ہے۔ ربیع الثانی میں ان ذکروں کو خاص اہمیت دی جا سکتی ہے۔
- لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ: کلمہ طیبہ کا ورد دل کو سکون اور ایمان کو مضبوطی بخشتا ہے۔
- استغفار: گناہوں کی معافی طلب کرنا اور اللہ سے رجوع کرنا۔
- سبحان اللہ وبحمدہ، سبحان اللہ العظیم: یہ وہ کلمات ہیں جنہیں اللہ کے رسول ﷺ نے بہت پسند فرمایا ہے۔
ربیع الثانی کی فضیلت میں نبی پاک ﷺ کی محبت کے خصوصی وظائف
کچھ وظائف ایسے ہیں جو خاص طور پر نبی کریم ﷺ سے محبت کے اظہار کے لیے پڑھے جاتے ہیں۔ ان میں سے چند درج ذیل ہیں:
- درودِ تاج: یہ درود شریف بہت فضیلت والا ہے اور نبی کریم ﷺ سے محبت کو بڑھاتا ہے۔
- درودِ ابراہیم: نماز میں بھی پڑھا جانے والا یہ درود بہت اہمیت کا حامل ہے۔
- دیگر درود و سلام کے صیغے: اپنی استطاعت کے مطابق مختلف درود و سلام کے صیغے پڑھیں۔
ایک خصوصی دعوت: نبی پاک ﷺ کی محبت میں میٹھے پکوان
نبی کریم ﷺ کی محبت میں ہم اپنے گھروں میں خوشی کے مواقع پر میٹھے پکوان بناتے ہیں۔ ان پکوانوں کی اپنی ایک الگ کہانی اور اہمیت ہوتی ہے۔ ربیع الاول میں تو خاص طور پر نعت خوانیوں اور محافل میں میٹھے تقسیم کیے جاتے ہیں۔ ربیع الثانی میں بھی ہم اپنی خوشی اور نبی پاک ﷺ سے عقیدت کا اظہار ان میٹھے پکوانوں کے ذریعے کر سکتے ہیں۔
Histoires d'amour: تاریخ کے اوراق سے حضور ﷺ کی محبت میں گلاب جامن
کہتے ہیں کہ برصغیر پاک و ہند میں جب اسلام پھیلا تو بزرگان دین نے لوگوں کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے جوڑنے کے لیے مختلف طریقے اختیار کیے۔ ان میں سے ایک طریقہ یہ تھا کہ لوگوں کی زندگیوں میں خوشی اور مٹھاس شامل کی جائے۔ گلاب جامن، اپنی گولائی اور شیرینی کے باعث، بہت سے مسلم گھرانوں میں خوشی کے موقع پر بنایا جانے والا ایک مقبول میٹھا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ ایک بار کسی بزرگ کے پاس ایک شخص آیا جس کا دل پریشان تھا۔ بزرگ نے اسے تسلی دی اور کہا کہ پریشانی میں اللہ کا ذکر کرو اور حضور ﷺ پر درود پڑھو۔ اور پھر ایک میٹھا سا گلاب جامن بنا کر اسے دیا اور کہا کہ جب تم یہ مٹھاس منہ میں رکھو تو یاد رکھنا کہ اللہ کی رحمت اور حضور ﷺ کی محبت سے بڑھ کر کوئی مٹھاس نہیں۔ اس دن سے یہ روایت پڑ گئی کہ گلاب جامن صرف ایک مٹھاس نہیں بلکہ نبی کریم ﷺ کی محبت اور اللہ کی رحمت کی یاد دلانے کا ذریعہ بھی ہے۔
ترکیب: نبی پاک ﷺ کی محبت میں گلاب جامن
یہ ایک آسان اور ہر دل عزیز میٹھا ہے۔
اجزاء:
- تازہ کھویا: 250 گرام
- میدہ: 2 کھانے کے چمچ
- بیکنگ سوڈا: ایک چٹکی
- سبز الائچی پاؤڈر: آدھا چائے کا چمچ
- گھی یا تیل: تلنے کے لیے
- شیرہ کے لیے:
- چینی: 2 کپ
- پانی: 1.5 کپ
- سبز الائچی: 2 عدد
- گلاب کا عرق (اختیاری): چند قطرے
بنانے کا طریقہ:
- کھویا تیار کرنا: اگر آپ کے پاس تازہ کھویا نہیں ہے تو دودھ کو گاڑھا کر کے کھویا بنا لیں۔
- آمیزہ تیار کرنا: ایک باؤل میں کھویا لیں، اسے اچھی طرح مسل لیں۔ پھر میدہ، بیکنگ سوڈا اور الائچی پاؤڈر ڈال کر نرم آمیزہ گوندھ لیں۔ آمیزہ زیادہ سخت یا زیادہ نرم نہیں ہونا چاہیے۔
- گلاب جامن بنانا: آمیزے کے چھوٹے چھوٹے گول پیڑے بنا لیں۔ ہاتھوں پر تھوڑا سا گھی لگا کر پیڑوں کو گولائی دیں تاکہ وہ پھٹیں نہیں۔
- شیرہ تیار کرنا: ایک برتن میں چینی اور پانی ڈال کر درمیانی آنچ پر پکائیں۔ جب چینی حل ہو جائے اور شیرہ گاڑھا ہونے لگے تو سبز الائچی اور گلاب کا عرق ڈال کر چولہے سے اتار لیں۔
- تلنا: ایک کڑاہی میں گھی یا تیل گرم کریں (زیادہ گرم نہ ہو)۔ گیس کی آنچ بالکل دھیمی کر دیں۔ گلاب جامن آہستہ آہستہ گرم گھی میں ڈالیں اور سنہری رنگ آنے تک تل لیں۔ انہیں مسلسل چمچ چلاتے ہوئے تلیں تاکہ وہ چاروں طرف سے یکساں پکیں۔
- شیرہ میں ڈالنا: تلے ہوئے گلاب جامن کو گرم شیرے میں فوراً ڈال دیں۔ انہیں کم از کم 2 سے 3 گھنٹے شیرے میں پڑے رہنے دیں تاکہ وہ اچھی طرح میٹھا جذب کر لیں۔
ضروری اوزار (Kitchen Utensils):
- باؤل (بڑے اور چھوٹے)
- چمچ (مکسنگ کے لیے)
- پیمائش والے کپ اور چمچ
- کڑاہی (تلنے کے لیے)
- چھلنی (گلاب جامن نکالنے کے لیے)
- برتن (شیرہ بنانے کے لیے)
- کھانا پکانے کا چمچ (تلنے کے لیے)
اس طرح، ربیع الثانی کے مہینے میں ہم اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا، نبی کریم ﷺ پر درود و سلام، آپ کی سنتوں پر عمل، اور ان میٹھے پکوانوں کے ذریعے اپنی محبت کا اظہار کر سکتے ہیں۔ یہ مہینہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمارے رب کی رحمت اور ہمارے نبی ﷺ کی محبت ہی اصل مٹھاس ہے۔
 
No comments: