بارش میں گھر کو معطر اور صاف ستھرا رکھنے کے آسان طریقے

بارش میں گھر کو معطر اور صاف ستھرا رکھنے کے آسان طریقے

بارش میں گھر کو معطر اور صاف ستھرا رکھنے کے آسان طریقے

بارش میں گھر کو معطر اور صاف ستھرا رکھنے کے آسان طریقے

موسم برسات اپنے ساتھ خوشگوار ٹھنڈی ہوا اور تازگی لے کر آتا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ہی گھر میں نمی، کیڑے مکوڑے اور بدبو کا بھی خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ گھر کو بارش کے موسم میں صاف ستھرا اور خوشبودار رکھنا ایک چیلنج ضرور ہے، لیکن کچھ آسان طریقوں سے آپ اس مشکل کو آسانی میں بدل سکتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ کیسے!

موسم بارش کے لیے گھر کی صفائی: ایک مکمل گائیڈ

بارش کے موسم میں گھر کی صفائی صرف ظاہری نہیں ہونی چاہیے بلکہ گہرائی سے کرنی چاہیے۔ کیونکہ نمی کی وجہ سے جراثیم اور پھپھوندی پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

داخلے کی جگہ کی صفائی

  • دروازے کے باہر میٹ: گھر کے باہر ایک مضبوط میٹ رکھیں جو جوتوں سے مٹی اور پانی کو صاف کر سکے۔ اسے باقاعدگی سے جھاڑیں اور دھوئیں تاکہ مٹی گھر کے اندر نہ آئے۔
  • دروازے کے اندر صفائی: گھر کے اندر داخل ہوتے ہی فرش کو فوری طور پر صاف کریں۔ اس سے مٹی اور نمی کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔
  • جوتے رکھنے کی جگہ: جوتوں کے لیے ایک مخصوص جگہ بنائیں، جیسے کہ جوتوں کا ریک یا ٹرے۔ اس سے جوتے ایک جگہ پر رہیں گے اور گھر میں مٹی نہیں پھیلے گی۔

کمروں کی صفائی

  • فرش کی صفائی: فرش کو باقاعدگی سے صاف کریں۔ اگر قالین ہے تو اسے ویکیوم کلینر سے صاف کریں تاکہ دھول اور مٹی نکل جائے۔
  • کھڑکیوں کی صفائی: بارش کی وجہ سے کھڑکیاں گندی ہو جاتی ہیں، اس لیے انہیں باقاعدگی سے صاف کریں۔ شیشے صاف کرنے والے سپرے کا استعمال کریں۔
  • فرنیچر کی صفائی: فرنیچر کو نم کپڑے سے صاف کریں اور دھوپ میں خشک کریں۔ لکڑی کے فرنیچر کو پالش کریں تاکہ وہ نمی سے محفوظ رہیں۔

باورچی خانے کی صفائی

  • سنک کی صفائی: سنک کو روزانہ صاف کریں تاکہ کھانے کے ذرات جمع نہ ہوں۔ بیکنگ سوڈا اور سرکہ استعمال کر کے سنک کو صاف اور بدبو سے پاک رکھیں۔
  • چولہے کی صفائی: چولہے کو ہر استعمال کے بعد صاف کریں تاکہ چکنائی اور کھانے کے داغ نہ جمیں۔
  • ریفریجریٹر کی صفائی: ریفریجریٹر کو ہفتے میں ایک بار ضرور صاف کریں۔ خراب اشیاء کو ہٹا دیں اور شیلفوں کو دھو لیں۔

باتھ روم کی صفائی

  • ٹائلوں کی صفائی: باتھ روم کی ٹائلوں کو باقاعدگی سے صاف کریں تاکہ ان پر پھپھوندی نہ جمے۔ کلورین بلیچ کا استعمال کریں۔
  • شاور کی صفائی: شاور کو صاف رکھیں تاکہ پانی کے دھبے نہ بنیں۔ سرکہ اور پانی کا محلول استعمال کریں۔
  • وینٹی کی صفائی: وینٹی کو روزانہ صاف کریں تاکہ صابن اور ٹوتھ پیسٹ کے داغ نہ جمیں۔

بارشی موسم میں گھر کو خوشبودار بنانے کے طریقے

گھر کو خوشبودار رکھنا نہ صرف ماحول کو خوشگوار بناتا ہے بلکہ تازگی کا احساس بھی دلاتا ہے۔ بارش کے موسم میں کچھ خاص طریقے استعمال کر کے آپ اپنے گھر کو مہکا سکتے ہیں۔

قدرتی خوشبوئیں

  • لیموں اور لونگ: لیموں کو کاٹ کر اس میں لونگ لگائیں اور کمرے میں رکھ دیں۔ اس سے کمرے میں تازگی اور خوشبو پھیلے گی۔
  • دارچینی کی اسٹکس: پانی میں دارچینی کی اسٹکس ابالیں اور اس پانی کو کمرے میں رکھ دیں۔ اس سے گھر میں گرم اور خوشگوار خوشبو پھیلے گی۔
  • پودینہ کے پتے: پودینہ کے پتوں کو مسل کر کمرے میں رکھ دیں۔ یہ قدرتی طور پر ہوا کو صاف کرتے ہیں اور تازگی بخشتے ہیں۔

ضروری تیل (Essential Oils)

  • لیوینڈر آئل: لیوینڈر آئل کو ڈیفیوزر میں استعمال کریں یا پانی میں ملا کر کمرے میں سپرے کریں۔ یہ سکون بخش اور آرام دہ خوشبو دیتا ہے۔
  • یوکلپٹس آئل: یوکلپٹس آئل سانس کی تکلیف کے لیے بہترین ہے اور گھر کو صاف اور تازہ رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
  • سِٹرس آئل: لیموں، نارنجی اور گریپ فروٹ کے تیل گھر کو تازہ اور توانائی بخش بنانے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

ہوم میڈ ایئر فریشنر

  • بیکنگ سوڈا اور ضروری تیل: ایک جار میں بیکنگ سوڈا ڈالیں اور اس میں چند قطرے اپنی پسند کے ضروری تیل کے شامل کریں۔ جار کو ڈھانپ دیں اور اس میں چند سوراخ کریں۔ یہ قدرتی ایئر فریشنر کمرے کو خوشبودار رکھے گا۔
  • فیبرک سوفنر اور پانی: ایک سپرے بوتل میں فیبرک سوفنر اور پانی کو برابر مقدار میں ملائیں۔ اس محلول کو پردوں اور قالینوں پر سپرے کریں۔

خوشبودار موم بتیاں اور اگربتیاں

  • خوشبودار موم بتیاں: خوشبودار موم بتیاں جلانے سے گھر میں ایک رومانوی اور خوشگوار ماحول پیدا ہوتا ہے۔
  • اگر بتیاں: اگر بتیاں جلانا ایک روایتی طریقہ ہے گھر کو خوشبودار بنانے کا۔ مختلف خوشبوؤں والی اگر بتیاں دستیاب ہیں۔

بارش کے دوران گھر کی دیکھ بھال: حفاظتی تدابیر

بارش کے موسم میں گھر کی حفاظت کے لیے کچھ خاص تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔

  • چھت کی جانچ پڑتال: بارش شروع ہونے سے پہلے چھت کی جانچ پڑتال کر لیں۔ اگر کوئی دراڑ یا لیک ہے تو اسے فوری طور پر ٹھیک کروائیں۔
  • پانی کی نکاسی کا انتظام: گھر کے ارد گرد پانی کی نکاسی کا مناسب انتظام کریں۔ تاکہ بارش کا پانی جمع نہ ہو اور گھر میں داخل نہ ہو۔
  • بجلی کے تاروں کی حفاظت: بجلی کے تاروں کو بارش کے پانی سے بچائیں۔ کھلے تاروں کو ڈھانپیں اور خراب تاروں کو تبدیل کریں۔
  • دیواروں کی حفاظت: دیواروں کو نمی سے بچانے کے لیے واٹر پروفنگ کروائیں۔ اگر دیواروں پر نمی آ رہی ہے تو اسے فوری طور پر ٹھیک کروائیں۔

بارشی موسم کے لیے گھر کی صفائی کے طریقے: اضافی نکات

  • گھر کو ہوا دار رکھیں: بارش کے موسم میں ہوا میں نمی زیادہ ہوتی ہے، اس لیے گھر کو ہوا دار رکھنا ضروری ہے۔ کھڑکیاں اور دروازے کھول کر رکھیں۔
  • نمی جذب کرنے والے مواد کا استعمال: نمی جذب کرنے والے مواد، جیسے کہ سلیکا جیل اور چاول، کو الماریوں اور درازوں میں رکھیں۔
  • پودوں کی دیکھ بھال: گھر کے اندر موجود پودوں کو بارش کے پانی سے بچائیں۔ انہیں چھت کے نیچے رکھیں اور انہیں زیادہ پانی نہ دیں۔

بارشی موسم میں گھر کی سجاوٹ: دلکش انداز

بارش کے موسم میں گھر کو خوبصورت اور دلکش بنانے کے لیے کچھ خاص سجاوٹی اشیاء استعمال کی جا سکتی ہیں۔

  • رنگین پردے: رنگین پردے کمرے میں خوشی اور تازگی کا احساس دلاتے ہیں۔
  • پھولوں کے گلدستے: تازہ پھولوں کے گلدستے کمرے کو خوشبودار اور خوبصورت بناتے ہیں۔
  • آرائشی موم بتیاں: آرائشی موم بتیاں کمرے میں ایک رومانوی ماحول پیدا کرتی ہیں۔
  • بارش کی تھیم والی تصاویر: بارش کی تھیم والی تصاویر اور پینٹنگز کمرے کو موسمی رنگ دیتے ہیں۔

Required Tools / Kitchen Utensils (ضروری اوزار اور باورچی خانے کے سامان)

  • ویکیوم کلینر
  • مائیکرو فائبر کپڑا
  • سپرے بوتل
  • بالٹی
  • موپ
  • جھاڑو
  • ڈسٹ پین
  • کلورین بلیچ
  • بیکنگ سوڈا
  • سرکہ
  • ضروری تیل
  • ڈیفیوزر
  • جار
  • قینچی

بارش کے موسم میں گھر کو صاف ستھرا اور خوشبودار رکھنا ایک مسلسل عمل ہے۔ ان آسان طریقوں پر عمل کر کے آپ اپنے گھر کو خوشگوار اور صحت مند ماحول میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ تو پھر دیر کس بات کی ہے، آج ہی سے شروع کریں اور بارش کے موسم کا لطف اٹھائیں۔

بارش میں گھر کو معطر اور صاف ستھرا رکھنے کے آسان طریقے بارش میں گھر کو معطر اور صاف ستھرا رکھنے کے آسان طریقے Reviewed by Admin on August 24, 2025 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.