حمل میں GERD: اسباب، علامات اور مؤثر گھریلو علاج
حمل کا سفر ہر عورت کے لیے ایک خوبصورت اور اہم مرحلہ ہوتا ہے۔ اس دوران جسم میں بے شمار تبدیلیاں آتی ہیں، جن میں سے کچھ خوشگوار ہوتی ہیں تو کچھ تکلیف دہ۔ ایسی ہی ایک عام مگر پریشان کن تکلیف ہے GERD، جسے گیسٹرو ایسوفیجل ریفلوکس ڈیزیز (Gastroesophageal Reflux Disease) کہا جاتا ہے۔ آسان الفاظ میں، اسے سینے کی جلن یا تیزابیت بھی کہتے ہیں۔ حاملہ خواتین میں یہ شکایت بہت عام ہے اور اس کی وجہ سے ان کی زندگی میں خاصی مشکل پیدا ہو سکتی ہے۔
آج کے بلاگ میں، ہم حمل کے دوران GERD کے اسباب، اس کی عام علامات اور سب سے اہم، اس سے نجات کے لیے مؤثر اور قدرتی گھریلو علاج پر تفصیلی بات کریں گے۔ ہم کوشش کریں گے کہ آپ کو وہ تمام معلومات فراہم کریں جو آپ کے لیے اس مشکل وقت میں مددگار ثابت ہوں۔
حمل میں GERD کیا ہے؟
GERD ایک ایسی حالت ہے جس میں معدے کا تیزابی مواد (Acid) خوراک کی نالی (Esophagus) میں واپس آ جاتا ہے۔ خوراک کی نالی وہ ٹیوب ہے جو منہ سے معدے تک خوراک لے جاتی ہے۔ ہمارے معدے میں کھانا ہضم کرنے کے لیے تیزاب ہوتا ہے، جو عام طور پر خوراک کی نالی میں واپس نہیں آتا۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ خوراک کی نالی کے نچلے سرے پر ایک پٹھے (Sphincter) کی طرح کا ڈھانچہ ہوتا ہے جسے لوئر ایسوفیجل اسفنکٹر (LES) کہتے ہیں۔ یہ اسفنکٹر جب خوراک معدے میں چلی جاتی ہے تو بند ہو جاتا ہے تاکہ تیزاب واپس نہ آئے۔
حمل کے دوران، ہارمونل تبدیلیوں اور رحم کے بڑھنے کی وجہ سے LES کا پٹھے کا سکڑاؤ کمزور ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے تیزاب آسانی سے خوراک کی نالی میں واپس آ جاتا ہے۔ یہی تیزاب کی واپسی خوراک کی نالی کی اندرونی دیواروں میں جلن پیدا کرتی ہے، جسے ہم سینے کی جلن یا GERD کہتے ہیں۔
حمل میں GERD کے اسباب
حمل میں GERD کے پیچھے کئی عوامل کارفرما ہوتے ہیں:
- ہارمونل تبدیلیاں: حمل کے دوران پروجیسٹرون (Progesterone) نامی ہارمون کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ یہ ہارمون نہ صرف رحم کے پٹھوں کو آرام دیتا ہے بلکہ LES کے پٹھے کو بھی آرام دہ بناتا ہے، جس سے وہ کمزور ہو جاتا ہے اور تیزاب کو روکنے میں ناکام رہتا ہے۔
- بڑھتا ہوا رحم: جیسے جیسے حمل بڑھتا ہے، رحم کا سائز بھی بڑھتا جاتا ہے۔ یہ بڑھتا ہوا رحم معدے پر دباؤ ڈالتا ہے، جس کی وجہ سے معدے کے اندر موجود مواد (بشمول تیزاب) خوراک کی نالی کی طرف دھکیلا جاتا ہے۔
- خوراک کی نالی کی حرکت میں سست روی: پروجیسٹرون ہارمون خوراک کی نالی کے پٹھوں کی حرکت کو بھی سست کر دیتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ خوراک اور تیزاب معدے سے زیادہ آہستہ آہستہ خارج ہوتے ہیں، جس سے ریفلوکس کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
- وزن میں اضافہ: حمل کے دوران وزن میں اضافہ ہونا فطری ہے۔ یہ اضافی وزن بھی معدے پر دباؤ بڑھا سکتا ہے۔
- بعض غذائیں: کچھ غذائیں LES کے پٹھے کو آرام دہ بنا سکتی ہیں یا معدے میں تیزابیت کو بڑھا سکتی ہیں، جیسے چکنائی والی، مسالہ دار، یا تیزابی پھل۔
حمل میں GERD کی علامات
حمل میں GERD کی علامات ہر عورت میں مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن کچھ عام علامات یہ ہیں:
- سینے کی جلن: یہ سب سے عام علامت ہے۔ یہ جلن کا احساس سینے کے درمیان سے شروع ہو کر گلے تک جا سکتا ہے۔ یہ اکثر کھانے کے بعد، لیٹنے پر، یا رات کے وقت زیادہ ہوتا ہے۔
- کھٹے ڈکار: منہ میں کھٹا یا کڑوا ذائقہ محسوس ہونا۔
- گلے میں جلن یا درد: تیزاب کے گلے تک پہنچنے سے گلے میں جلن یا تکلیف محسوس ہو سکتی ہے۔
- قے یا متلی: شدید صورتوں میں، الٹی یا متلی کی شکایت ہو سکتی ہے۔
- کھانے میں دشواری: بعض اوقات خوراک کی نالی میں جلن کی وجہ سے نگلنے میں دشواری محسوس ہو سکتی ہے۔
- بھوک میں کمی: مستقل جلن اور تکلیف کی وجہ سے بھوک میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔
حمل میں GERD سے نجات کے مؤثر گھریلو علاج
حمل کے دوران GERD کا سامنا کرنا مشکل ہو سکتا ہے، لیکن خوش قسمتی سے، ایسے بہت سے قدرتی اور گھریلو علاج موجود ہیں جو اس تکلیف کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
1. خوراک میں تبدیلیاں:
آپ کی خوراک GERD کے کنٹرول میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ درج ذیل تبدیلیاں مفید ثابت ہو سکتی ہیں:
- چھوٹے مگر بار بار کھانے: ایک ساتھ زیادہ کھانے سے پرہیز کریں۔ دن میں 5-6 بار تھوڑی تھوڑی مقدار میں کھانا کھائیں۔ یہ معدے پر دباؤ کو کم کرتا ہے۔
- تیزابی اور چکنائی والی غذاؤں سے پرہیز: لیموں، ٹماٹر، اورینج، انگور جیسے تیزابی پھل، تلے ہوئے اور چکنائی والے کھانے، اور زیادہ مصالحے والی غذاؤں سے پرہیز کریں۔
- مسالہ دار کھانوں سے بچیں: مرچ مصالحے والی غذائیں معدے میں تیزابیت کو بڑھا سکتی ہیں۔
- چاکلیٹ، کافی اور کولڈ ڈرنکس سے پرہیز: یہ اشیاء LES کے پٹھے کو آرام دہ بنا سکتی ہیں۔
- سخت غذائیں (Hard Foods) کم کھائیں: کچی سبزیوں یا سخت پھلوں کو پکانے کے بعد نرم کر کے کھائیں۔
- رات کا کھانا جلدی کھائیں: سونے سے کم از کم 2-3 گھنٹے پہلے کھانا کھا لیں۔
2. طرز زندگی میں تبدیلیاں:
آپ کے روزمرہ کے معمولات بھی GERD کو متاثر کر سکتے ہیں۔
- سر اٹھا کر سوئیں: رات کو سوتے وقت سر کی طرف تکیے کا استعمال بڑھا کر سر کو اونچا رکھیں۔ اس سے تیزاب کو خوراک کی نالی میں واپس آنے سے روکا جا سکتا ہے۔
- تنگ لباس سے پرہیز: کمر کے گرد تنگ کپڑے پہننے سے گریز کریں کیونکہ یہ معدے پر دباؤ بڑھا سکتے ہیں۔
- کھانے کے فوراً بعد لیٹنے سے پرہیز: کھانا کھانے کے فوراً بعد لیٹنے یا جھکنے سے بچیں۔
- تمباکو نوشی اور شراب سے مکمل پرہیز: اگرچہ حمل کے دوران یہ پہلے ہی ممنوع ہیں، لیکن ان کا GERD پر بھی برا اثر پڑتا ہے۔
- تناؤ کم کریں: تناؤ GERD کو بڑھا سکتا ہے۔ آرام دہ سرگرمیاں جیسے ہلکی پھلکی یوگا یا مراقبہ کریں۔
3. قدرتی اور گھریلو علاج:
یہ وہ آزمودہ اور قدرتی طریقے ہیں جو آپ کو فوری آرام دے سکتے ہیں:
- ادرک (Ginger): ادرک کو صدیوں سے متلی اور بدہضمی کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ یہ GERD کے لیے بھی بہت مفید ہے۔ آپ ادرک کی چائے پی سکتے ہیں یا ادرک کا چھوٹا سا ٹکڑا چبا سکتے ہیں۔
ادرک کی چائے کی کہانی: پرانے وقتوں میں، جب دوائیں اتنی عام نہیں تھیں، لوگ بیماریوں کے علاج کے لیے جڑی بوٹیوں کا استعمال کرتے تھے۔ ایک بار کی بات ہے، ایک حاملہ عورت کو شدید سینے کی جلن کا مسئلہ ہو گیا۔ حکیم نے اسے ادرک کی جڑ کا قہوہ بنا کر پینے کا مشورہ دیا، جسے گرم پانی میں ابال کر بنایا جاتا تھا۔ حیرت انگیز طور پر، ادرک کی اس قدرتی دوا نے اس کی جلن کو فوراً ختم کر دیا اور اسے سکون ملا۔ تب سے، ادرک کو GERD کے لیے ایک بہترین قدرتی علاج سمجھا جانے لگا۔
بنانے کا طریقہ:
* ایک انچ ادرک کا ٹکڑا (چھیلا ہوا)
* 1 کپ پانی
* شہد (اختیاری، اگر ضرورت ہو)ہدایات:
1. ادرک کو کدوکش کر لیں یا باریک کاٹ لیں۔
2. پانی کو ابالیں۔
3. ابلتے ہوئے پانی میں ادرک ڈالیں اور 3-5 منٹ تک ابالیں۔
4. چولہے سے اتار کر 2 منٹ کے لیے ڈھانپ دیں۔
5. چھان کر گرم گرم پی لیں۔ اگر ضرورت ہو تو تھوڑا سا شہد ملا لیں۔ - بادام (Almonds): بادام معدے کے تیزاب کو بے اثر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ کھانے کے دوران یا کھانے کے بعد چند بادام چبانے سے جلن میں آرام مل سکتا ہے۔
- ٹھنڈا دودھ (Cold Milk): ٹھنڈا دودھ معدے کی جلن کو فوری طور پر کم کر سکتا ہے۔ جب جلن محسوس ہو تو ایک گلاس ٹھنڈا (بغیر چکنائی والا) دودھ پی لیں۔
- سونف (Fennel Seeds): سونف بدہضمی اور گیس کے لیے بہت مفید ہے۔ کھانے کے بعد آدھا چمچ سونف چبانے سے پیٹ کو سکون ملتا ہے اور GERD میں بھی افاقہ ہوتا ہے۔
- ٹھنڈے پانی سے غرارے: جب سینے کی جلن زیادہ ہو تو منہ میں پانی بھر کر غرارے کرنے سے گلے کی جلن میں کمی آ سکتی ہے۔
- ایلو ویرا کا رس (Aloe Vera Juice): ایلو ویرا میں سوزش مخالف خصوصیات ہوتی ہیں اور یہ معدے کی جلن کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ بغیر چینی والا ایلو ویرا کا رس استعمال کریں۔
4. ضروری اوزار (Kitchen Utensils)
GERD سے نمٹنے کے لیے خاص اوزار کی ضرورت نہیں ہوتی، لیکن کچھ عام باورچی خانے کے اوزار آپ کی خوراک کی تیاری میں مدد کر سکتے ہیں:
- چاقو اور کٹنگ بورڈ: سبزیوں اور پھلوں کو کاٹنے کے لیے۔
- پتیلی اور فرائنگ پین: ابالنے، بھوننے یا ہلکے پھلکے پکانے کے لیے۔
- چائے کا برتن یا کیتلی: ادرک کی چائے یا دیگر گرم مشروبات بنانے کے لیے۔
- چھلنی: چائے یا دیگر مشروبات کو چھاننے کے لیے۔
- گلاس اور کپ: مشروبات پینے کے لیے۔
کب ڈاکٹر سے رجوع کریں؟
اگرچہ گھریلو علاج اکثر مؤثر ہوتے ہیں، لیکن کچھ صورتوں میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہو جاتا ہے۔ اگر آپ کو درج ذیل علامات محسوس ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں:
- سینے کی جلن جو گھریلو علاج سے بہتر نہ ہو رہی ہو۔
- وزن میں غیر معمولی کمی۔
- کھانے میں شدید دشواری یا نگلنے میں تکلیف۔
- قے میں خون آنا یا سیاہ رنگ کا پاخانہ آنا۔
- سانس لینے میں دشواری یا سینے میں شدید درد۔
احتیاطی تدابیر
حمل کے دوران اپنی صحت کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ GERD ایک عام مسئلہ ہے، لیکن اس کا صحیح انتظام آپ کے حمل کے تجربے کو بہت بہتر بنا سکتا ہے۔ یاد رکھیں، ہر عورت کا جسم مختلف ہوتا ہے، اس لیے وہ علاج جو ایک کے لیے کام کرے، ضروری نہیں کہ دوسرے کے لیے بھی اتنا ہی مؤثر ہو۔ اپنے جسم کی سنیں اور جو چیز آپ کو آرام دے، اسے اپنائیں۔
اپنے ڈاکٹر سے بات کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔ وہ آپ کو حمل کے دوران GERD کے انتظام کے لیے محفوظ اور مؤثر طریقے بتا سکتے ہیں۔
خوشگوار اور صحت مند حمل کی دعا کے ساتھ!
No comments: