نوزائیدہ بچوں میں جلد کی خارش: علامات، بچاؤ اور بہترین علاج
نوزائیدہ بچے اللہ کی طرف سے ایک انمول تحفہ ہوتے ہیں، ان کی معصومیت اور نرم و نازک جلد ہر ماں باپ کا دل موہ لیتی ہے۔ لیکن جب اس ننھی سی جان کی جلد پر خارش یا دانے نمودار ہوتے ہیں، تو والدین کی پریشانی بڑھ جاتی ہے۔ نوزائیدہ بچوں میں جلد کی خارش ایک عام مسئلہ ہے، جو مختلف وجوہات کی بنا پر ہو سکتا ہے۔ آج ہم اس موضوع پر تفصیل سے بات کریں گے، تاکہ والدین کو اس مسئلے کو سمجھنے اور اس سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔
بچے کی جلد کی اہمیت اور حساسیت
بچے کی جلد، خاص طور پر نوزائیدہ بچے کی جلد، بالغوں کی جلد سے بہت زیادہ پتلی اور نازک ہوتی ہے۔ اس کی بیرونی تہہ (epidermis) ابھی مکمل طور پر نشوونما نہیں پاتی، جس کی وجہ سے یہ بیرونی عوامل جیسے کہ خشک ہوا، گرمی، سردی، کیمیکلز اور جراثیم کے لیے زیادہ حساس ہوتی ہے۔ اس کی قدرتی حفاظتی تہہ (skin barrier) بھی کمزور ہوتی ہے، جو اسے نمی کھونے اور جلدی جلدی متاثر ہونے کا باعث بنتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نوزائیدہ بچوں کو جلد کے مسائل کا زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔
نوزائیدہ بچوں میں جلد کی خارش کی اقسام اور علامات
نوزائیدہ بچوں میں جلد کی خارش کی کئی اقسام ہو سکتی ہیں، جن کی علامات اور وجوہات مختلف ہوتی ہیں۔ چند عام اقسام درج ذیل ہیں:
1. گرمی کے دانے (Heat Rash / Miliaria)
گرمی کے دانے، جنہیں عام زبان میں "پسینے کے دانے" بھی کہا جاتا ہے، نوزائیدہ بچوں میں بہت عام ہیں۔ یہ اس وقت ہوتے ہیں جب بچے کے پسینے کے غدود (sweat glands) بند ہو جاتے ہیں اور پسینہ جلد میں ہی پھنس جاتا ہے۔
- علامات: یہ چھوٹے، سرخ، دانوں کی صورت میں نمودار ہوتے ہیں، جو اکثر گردن، سینے، کمر، کہنیوں کے موڑوں اور رانوں کے درمیان نظر آتے ہیں۔ ان دانوں میں ہلکی خارش یا جلن محسوس ہو سکتی ہے۔
- وجوہات: زیادہ گرمی، تنگ اور غیر ہوادار کپڑے، زیادہ گرمی میں بچے کو لپیٹنا۔
2. ڈائپر الرجی (Diaper Rash)
ڈائپر الرجی بچے کی جلد پر خارش اور لالی کی ایک بہت عام قسم ہے۔ یہ ڈائپر کے مسلسل رابطے، پیشاب اور پاخانے کے سبب پیدا ہونے والی نمی اور جلن سے ہوتی ہے۔
- علامات: بچے کے ڈائپر والے حصے میں جلد کا سرخ ہونا، جلن، خارش اور بعض اوقات چھالے یا چھلکے بن جانا۔
- وجوہات: گیلے ڈائپر کا دیر تک پہنے رہنا، بچے کی جلد کا صابن یا وائپس کے ساتھ الرجی، بچے کے کھانے میں تبدیلی (اگر وہ ٹھوس غذا شروع کر چکا ہے)، بیکٹیریل یا فنگل انفیکشن۔
3. ایگزیما (Eczema / Atopic Dermatitis)
ایگزیما ایک دائمی جلدی بیماری ہے جو نوزائیدہ بچوں میں بھی ہو سکتی ہے۔ یہ بچے کی جلد کو خشک، خارش زدہ اور سوجن والا بنا دیتی ہے۔
- علامات: جلد پر خشک، خارش زدہ، سرخ پیچ بن جاتے ہیں جو موٹے اور کھردری ہو سکتے ہیں۔ یہ اکثر چہرے، کہنیوں کے موڑوں، گھٹنوں کے پیچھے اور گردن پر نمودار ہوتے ہیں۔ شدید خارش کی وجہ سے بچہ بے چین ہو جاتا ہے اور بار بار ہاتھ مارنے سے جلد پر زخم بھی ہو سکتے ہیں۔
- وجوہات: اس کی اصل وجہ معلوم نہیں ہے، لیکن یہ جینیاتی، ماحولاتی عوامل اور مدافعتی نظام کی غیر معمولی ردعمل کا مجموعہ ہو سکتا ہے۔
4. کھوکھلی جلد (Cradle Cap)
یہ نوزائیدہ بچوں کے سر کی جلد پر ہونے والی ایک عام حالت ہے، جسے بچپن کی خشکی بھی کہا جا سکتا ہے۔
- علامات: سر کی جلد پر موٹے، پیلے یا بھورے رنگ کے چھلکے بن جاتے ہیں جو خشکی کی طرح نظر آتے ہیں۔ ان میں ہلکی خارش بھی ہو سکتی ہے۔
- وجوہات: اس کی اصل وجہ واضح نہیں ہے، لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ یہ جلد پر موجود قدرتی تیل (sebum) کی زیادہ پیداوار اور جلد کے مردہ خلیات کے جمع ہونے سے ہوتا ہے۔
5. الرجی (Allergies)
بچے کسی خاص قسم کے دودھ (فارمولہ یا ماں کا دودھ جب ماں کوئی خاص غذا کھائے)، کپڑوں کے ڈیٹارجنٹ، لوشن، یا کسی اور بیرونی عنصر سے الرجی کا شکار ہو سکتے ہیں۔
- علامات: جلد پر سرخ دانے، خارش، چھتیاں (hives) یا جلد کا خشک ہونا۔ یہ پورے جسم پر یا کسی خاص حصے میں بھی ہو سکتے ہیں۔
نوزائیدہ بچوں میں جلد کی خارش سے بچاؤ کے طریقے
بچے کی نازک جلد کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے ہم بچے کو جلد کی خارش اور جلن سے بچا سکتے ہیں:
- مناسب درجہ حرارت: بچے کو زیادہ گرمی یا سردی سے بچائیں۔ کمرے کا درجہ حرارت معتدل رکھیں۔
- ہلکے کپڑے: بچے کے لیے نرم، سوتی اور ہوادار کپڑے استعمال کریں۔ تنگ یا مصنوعی کپڑوں سے پرہیز کریں۔
- روزانہ نہلانا: بچے کو روزانہ نیم گرم پانی سے نہلائیں، لیکن بہت زیادہ گرم پانی سے گریز کریں۔ نہلانے کے لیے خوشبو سے پاک اور بچے کی جلد کے لیے مخصوص صابن کا استعمال کریں۔
- جلد کو خشک رکھنا: نہلانے کے بعد بچے کی جلد کو نرم تولیے سے تھپتھپا کر خشک کریں۔ جہاں تک ممکن ہو، جلد کو رگڑنے سے بچیں۔
- ماؤچرائزنگ: اگر بچے کی جلد خشک ہو تو نہانے کے بعد بچے کے لیے مخصوص، خوشبو سے پاک موئسچرائزر کا استعمال کریں۔
- ڈائپر کا خیال: بچے کا ڈائپر جلد از جلد تبدیل کریں جب وہ گیلا یا گندا ہو۔ ڈائپر بدلتے وقت بچے کی جلد کو اچھی طرح صاف کریں اور خشک ہونے دیں۔ ڈائپر الرجی سے بچاؤ کے لیے ڈائپر کریم کا استعمال مفید ہو سکتا ہے۔
- کپڑوں کا ڈیٹارجنٹ: بچے کے کپڑوں دھونے کے لیے خوشبو سے پاک اور بچے کے لیے مخصوص ڈیٹارجنٹ استعمال کریں۔
بچے کی جلد پر الرجی کے دانے اور ان کا علاج: ایک مختصر کہانی
ایک دفعہ کی بات ہے، ایک ننھی سی بچی تھی جس کا نام "مہک" تھا۔ مہک بہت پیاری اور صحت مند بچی تھی، لیکن جب وہ دو ماہ کی ہوئی تو اس کی ماں نے محسوس کیا کہ اس کے گالوں پر چھوٹے چھوٹے سرخ دانے نکل آئے ہیں اور وہ بہت خارش کرتی۔ ماں پریشان ہو گئی اور ڈاکٹر کے پاس لے گئی۔
ڈاکٹر نے مہک کی جلد کا معائنہ کیا اور بتایا کہ یہ الرجی کے دانے ہیں، جو شاید کسی خاص قسم کے دودھ کے فارمولے سے ہیں۔ ماں نے ڈاکٹر کے مشورے سے فارمولا بدلا اور ساتھ ہی ایک خاص قسم کی کریم بھی استعمال کرنی شروع کر دی جو مہک کی جلد کو آرام دے سکے۔
ماں نے مہک کے لیے بہت محنت کی، وہ روزانہ نیم گرم پانی سے اسے نہلاتی، اس کے کپڑے بہت احتیاط سے دھوتی اور اس کی جلد کو نرم موئسچرائزر سے خشک رکھتی۔ آہستہ آہستہ مہک کے دانے کم ہونے لگے اور اس کی جلد پھر سے نرم و ملائم ہو گئی۔ مہک کی ماں کو سکون ملا اور وہ سمجھ گئی کہ بچے کی جلد کا خیال رکھنا کتنا اہم ہے۔
بچے کی جلد پر لال دانے اور خارش کا گھریلو علاج (احتیاط کے ساتھ)
بعض اوقات معمولی خارش یا دانے کے لیے گھریلو علاج بھی مفید ثابت ہو سکتے ہیں، لیکن اگر مسئلہ شدید ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔
- نیم گرم پانی سے نہلانا: بچے کو روزانہ نیم گرم پانی سے نہلانا جلد کو صاف اور پرسکون رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
- اوٹمیل باتھ (Oatmeal Bath): یہ ایگزیما یا خارش والی جلد کے لیے بہت مفید ہے۔ اوٹمیل کو پیس کر نیم گرم پانی میں ملا کر اس میں بچے کو کچھ دیر بٹھا کر یا نہلا کر جلد کو آرام دیا جا سکتا ہے۔
- ناریل کا تیل: خالص ناریل کا تیل بچے کی جلد کو موئسچرائز کرنے اور خارش کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ نہانے کے بعد ہلکا سا لگا لیں۔
- ایلو ویرا جیل: تازہ ایلو ویرا جیل (جس میں کیمیکل نہ ہوں) جلد کو ٹھنڈک پہنچا کر خارش میں کمی لا سکتا ہے۔
اہم نوٹ: کسی بھی گھریلو علاج کو آزمانے سے پہلے، خاص طور پر نوزائیدہ بچوں پر، احتیاط برتیں اور اگر ممکن ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ ضرور لیں۔
جب ڈاکٹر کے پاس جائیں؟
اگر آپ کے بچے کی جلد کی خارش درج ذیل صورتوں میں سے کسی میں بھی ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں:
- اگر خارش بہت شدید ہو اور بچہ مسلسل رو رہا ہو۔
- اگر دانے یا خارش تیزی سے پھیل رہی ہو۔
- اگر جلد پر انفیکشن کی علامات ہوں جیسے پیپ، سوجن یا تیز بخار۔
- اگر بچے کو سانس لینے میں دشواری ہو یا چہرے پر سوجن آئے۔
- اگر گھریلو علاج سے کوئی فرق نہ پڑ رہا ہو۔
نوزائیدہ بچے کی جلد کی دیکھ بھال اور خارش کا حل: حتمی مشورے
نوزائیدہ بچے کی جلد کی دیکھ بھال ایک مسلسل عمل ہے۔ صبر اور احتیاط کے ساتھ، آپ اپنے بچے کی جلد کو صحت مند اور نرم و ملائم رکھ سکتے ہیں۔ بچے کی جلد کے مسائل کو نظر انداز نہ کریں، کیونکہ وقت پر تشخیص اور علاج سے بہت سی پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ہے۔ اپنے بچے کی صحت اور خوشحالی کے لیے نیک تمنائیں!
خلاصہ
نوزائیدہ بچوں میں جلد کی خارش ایک عام مسئلہ ہے جس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ مناسب دیکھ بھال، احتیاطی تدابیر اور ضرورت پڑنے پر ڈاکٹر سے رجوع کر کے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
No comments: