نومولود بچوں کی جلد کی خشکی اور خارش: گھریلو نسخے اور احتیاطی تدابیر

نومولود بچوں کی جلد کی خشکی اور خارش: گھریلو نسخے اور احتیاطی تدابیر

نومولود بچوں کی جلد کی خشکی اور خارش: گھریلو نسخے اور احتیاطی تدابیر

نومولود بچے کی جلد پر خشکی اور خارش کا علاج

نومولود بچے کا دنیا میں آنا ایک انمول تحفہ ہوتا ہے۔ ان کی ننھی سی جان، نرم و نازک جلد، اور معصوم مسکراہٹ ماں باپ کے دلوں کو سکون سے بھر دیتی ہے۔ مگر جب بچے کی جلد پر خشکی، سرخی یا خارش نظر آئے تو والدین کی پریشانی بڑھ جاتی ہے۔ نومولود بچوں کی جلد بہت حساس ہوتی ہے اور ماحول میں ہونے والی معمولی تبدیلیوں سے بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ آج ہم آپ کے ساتھ نومولود بچوں کی جلد کی خشکی اور خارش کے بارے میں تفصیلی گفتگو کریں گے، اس کی وجوہات جانیں گے اور سب سے اہم، اس کے لیے مؤثر اور محفوظ گھریلو علاج اور احتیاطی تدابیر بتائیں گے۔

نومولود بچوں کی جلد کی خشکی اور خارش کی وجوہات

نومولود بچوں کی جلد کی خشکی اور خارش کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ان میں سے چند اہم وجوہات درج ذیل ہیں:

  • قدرتی خشکی (Vernix Caseosa): پیدائش کے وقت بچے کی جلد پر ایک سفید، چکنائی والا مادہ ہوتا ہے جسے Vernix Caseosa کہتے ہیں۔ یہ مادہ بچے کی جلد کو رحم مادر کے اندر محفوظ رکھتا ہے۔ پیدائش کے بعد اسے صاف کیا جاتا ہے، لیکن اس کے اثرات کچھ عرصے تک باقی رہ سکتے ہیں جس سے جلد خشک محسوس ہو سکتی ہے۔
  • ماحول کی تبدیلی: بچہ جب ماں کے پیٹ کے گرم اور محفوظ ماحول سے باہر آتا ہے تو اسے مختلف قسم کی ہوا، درجہ حرارت اور نمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ تبدیلی جلد کو خشک کر سکتی ہے۔
  • گرم پانی اور سخت صابن: بہت زیادہ گرم پانی سے نہلانا یا سخت کیمیکل والے صابن کا استعمال بچے کی جلد سے قدرتی تیل کو ختم کر سکتا ہے، جس سے خشکی پیدا ہوتی ہے۔
  • ڈایپر الرجی (Diaper Rash): ڈایپر کے مستقل رگڑ سے یا پیشاب و پاخانے کے دیر تک رابطے میں رہنے سے جلد پر خارش اور سرخی ہو سکتی ہے۔
  • ایگزیما (Eczema) یا ایٹوپک ڈرمیٹائٹس: یہ ایک عام جلدی بیماری ہے جو بچوں میں پائی جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے جلد خشک، خارش والی اور سرخ ہو جاتی ہے۔ اس کی کوئی خاص وجہ معلوم نہیں، لیکن یہ موروثی بھی ہو سکتی ہے۔
  • نمی کی کمی: اگر بچے کو مناسب مقدار میں دودھ نہ ملے یا ماحول میں نمی کم ہو تو بھی جلد خشک ہو سکتی ہے۔
  • کپڑے اور لانڈری ڈیٹرمینٹ: بچے کے کپڑوں کا سخت کپڑے سے بنا ہونا یا کپڑے دھونے کے لیے استعمال ہونے والے ڈیٹرمینٹ میں موجود کیمیکل بھی الرجی اور خارش کا سبب بن سکتے ہیں۔

گھریلو نسخے اور دیسی ٹوٹکے

خوش قسمتی سے، نومولود بچوں کی جلد کی خشکی اور خارش کے لیے بہت سے مؤثر اور محفوظ گھریلو علاج موجود ہیں جو آپ گھر پر ہی آزما سکتے ہیں۔

1. زیتون کا تیل (Olive Oil)

زیتون کا تیل صدیوں سے جلد کی دیکھ بھال کے لیے استعمال ہوتا آ رہا ہے۔ اس میں موجود فیٹی ایسڈز جلد کو نمی فراہم کرتے ہیں اور اس کی خشکی کو کم کرتے ہیں۔

کہانی: بہت پرانی بات ہے، جب آج کل کے مہنگے لوشنز اور کریمیں میسر نہ تھیں، تب بھی مائیں اپنے بچوں کی نازک جلد کا خیال رکھتی تھیں۔ ایک گاؤں میں ایک دائی صاحبہ تھیں جنہیں قدرت نے جلد کے امراض کے علاج کا خاص علم عطا کیا تھا۔ جب بھی کسی بچے کی جلد خشک یا خارش والی ہوتی، تو وہ مائیں دائی صاحبہ کے پاس جاتیں۔ دائی صاحبہ انہیں کہتیں کہ خالص زیتون کا تیل گرم کر کے، اس میں تھوڑی سی اجوائن ملا کر، اور پھر ٹھنڈا ہونے پر بچے کی جلد پر مالش کریں۔ یہ نسخہ نہ صرف جلد کو نرم و ملائم بناتا تھا بلکہ خارش کو بھی فوراً روک دیتا تھا۔ آج بھی یہ نسخہ ہمارے دادا دادی کے پاس محفوظ ہے اور ہم اسے آسانی سے استعمال کر سکتے ہیں۔

استعمال کا طریقہ:

  • خالص، ایکسٹرا ورجن زیتون کا تیل لیں۔
  • تھوڑی مقدار میں تیل لے کر اسے نیم گرم کریں (بہت زیادہ گرم نہ ہو)۔
  • اس نیم گرم تیل کو بچے کی خشک اور خارش والی جلد پر نرم ہاتھوں سے مالش کریں۔
  • یہ عمل دن میں ایک سے دو بار دہرایا جا سکتا ہے۔

2. ناریل کا تیل (Coconut Oil)

ناریل کا تیل بھی ایک بہترین موئسچرائزر ہے جو بچے کی جلد کو نرم و ملائم رکھتا ہے۔ یہ جلد کے انفیکشن سے بچاؤ میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

استعمال کا طریقہ:

  • خالص ناریل کا تیل استعمال کریں۔
  • تھوڑی مقدار میں تیل لے کر بچے کی جلد پر مالش کریں۔
  • خاص طور پر نہلانے کے بعد اور رات کو سونے سے پہلے لگانا مفید ہے۔

3. دہی اور بیسن کا لیپ (Yogurt and Gram Flour Pack)

یہ نسخہ جلد کو صاف کرنے اور نمی فراہم کرنے کے لیے بہترین ہے۔ دہی میں موجود لیکٹک ایسڈ جلد کو ایکسفولیٹ کرتا ہے جبکہ بیسن جلد کو نرم بناتا ہے۔

کہانی: سنا ہے کہ ہمارے علاقے میں ایک بہت پرانی حکیم خاتون رہتی تھیں جو خاص طور پر خواتین اور بچوں کے جلدی مسائل کا علاج کرتی تھیں۔ ان کا ایک ایسا ہی آزمودہ نسخہ تھا جس میں وہ سادہ دہی اور بیسن کو ملا کر ایک خاص لیپ بناتیں۔ وہ کہتی تھیں کہ یہ لیپ صرف جلد کی خشکی اور خارش ہی دور نہیں کرتا بلکہ جلد کو اندرونی طور پر طاقت بھی دیتا ہے۔ جب بچے کی جلد پر لال دانے یا خشکی ہوتی تو وہ مائیں ان حکیم خاتون کے پاس جاتیں اور وہ انہیں یہ دہی اور بیسن کا لیپ بنا کر دیتیں۔ بچے کو نہلانے سے پہلے یہ لیپ لگایا جاتا اور پھر نیم گرم پانی سے دھو دیا جاتا۔ یہ نسخہ بچے کی جلد کو تروتازہ اور صحت مند بناتا تھا۔

استعمال کا طریقہ:

  • دو چمچ سادہ دہی لیں۔
  • اس میں ایک چمچ بیسن (چنے کا آٹا) شامل کریں۔
  • اسے اچھی طرح مکس کر کے گاڑھا سا لیپ بنا لیں۔
  • یہ لیپ بچے کی جلد پر 10-15 منٹ کے لیے لگائیں۔
  • پھر نیم گرم پانی سے نرمی سے صاف کر دیں۔
  • یہ عمل ہفتے میں ایک بار کیا جا سکتا ہے۔

4. دودھ کی بالائی (Milk Cream)

تازہ دودھ کی بالائی جلد کے لیے ایک قدرتی موئسچرائزر کا کام کرتی ہے۔ یہ جلد کو فوری نرمی اور چمک فراہم کرتی ہے۔

استعمال کا طریقہ:

  • تازہ دودھ کی بھلائی (بالائی) لیں۔
  • اگر بچہ بہت چھوٹا ہے تو اسے پانی میں ملا کر پتلا کر لیں۔
  • اسے بچے کی جلد پر لگائیں اور 15-20 منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔
  • پھر نیم گرم پانی سے دھو لیں۔

5. اوٹ میل باتھ (Oatmeal Bath)

اوٹ میل (جئی کا دلیہ) جلد کی سوزش اور خارش کو کم کرنے میں بہت مفید ہے۔

استعمال کا طریقہ:

  • تھوڑے سے اوٹ میل کو باریک پیس لیں۔
  • اس پاؤڈر کو بچے کے نہانے کے پانی میں ملا لیں۔
  • بچے کو 10-15 منٹ تک اس پانی میں بٹھائیں۔
  • پھر بچے کو صاف پانی سے نہلا کر نرم تولیا سے تھپتھپا کر خشک کریں۔

احتیاطی تدابیر

گھریلو علاج کے ساتھ ساتھ کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بھی بہت ضروری ہے تاکہ بچے کی جلد کو صحت مند رکھا جا سکے۔

  • نرم اور قدرتی صابن کا استعمال: بچے کو نہلانے کے لیے ہمیشہ ایسے صابن کا استعمال کریں جو خاص طور پر نومولود بچوں کے لیے بنے ہوں اور جن میں کیمیکلز کم ہوں۔ بے بی سوپ یا گلیسرین والے صابن بہترین ہیں۔
  • گرم پانی سے پرہیز: بچے کو ہمیشہ نیم گرم پانی سے نہلائیں۔ بہت زیادہ گرم پانی جلد کے قدرتی تیل کو ختم کر دیتا ہے۔
  • زیادہ دیر تک نہلانے سے گریز: بچے کو زیادہ دیر تک پانی میں نہ رکھیں، 5-7 منٹ کافی ہیں۔
  • نرم تولیا کا استعمال: بچے کو نہلانے کے بعد نرم تولیا سے تھپتھپا کر خشک کریں، رگڑیں نہیں۔
  • موئسچرائزر کا باقاعدہ استعمال: نہانے کے فوراً بعد بچے کی جلد پر کوئی اچھا بے بی لوشن یا قدرتی تیل (جیسا کہ اوپر بتایا گیا ہے) لگائیں۔
  • ڈایپر کا بروقت بدلاؤ: بچے کے ڈایپر کو بار بار چیک کریں اور گیلے یا گندے ہوتے ہی فوراً بدل دیں۔ ڈایپر ایریا کو صاف اور خشک رکھیں۔
  • کپڑوں کا انتخاب: بچے کے لیے نرم، سوتی کپڑے استعمال کریں۔ سخت کپڑوں سے گریز کریں۔
  • لانڈری ڈیٹرمینٹ کا خیال: بچے کے کپڑے دھونے کے لیے خوشبو اور کیمیکل سے پاک ڈیٹرمینٹ استعمال کریں۔
  • ڈاکٹر سے مشورہ: اگر خشکی اور خارش بہت زیادہ ہو، بچے کو تکلیف ہو رہی ہو، یا جلد پر انفیکشن کے آثار نظر آئیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

ضروری اوزار (Kitchen Utensils)

گھریلو علاج کے لیے آپ کو کچھ بنیادی چیزوں کی ضرورت ہوگی جو باورچی خانے میں آسانی سے دستیاب ہوتی ہیں:

  • چھوٹے پیالے: تیل یا لیپ بنانے کے لیے۔
  • چمچ: چیزوں کو ناپنے اور مکس کرنے کے لیے۔
  • نیم گرم پانی کا ٹب: بچے کو نہلانے کے لیے۔
  • نرم تولیا: بچے کو خشک کرنے کے لیے۔

نتیجہ

نومولود بچے کی جلد کی خشکی اور خارش کوئی بڑی بیماری نہیں ہے، لیکن اس کا بروقت اور صحیح خیال رکھنا ضروری ہے۔ اوپر بتائے گئے گھریلو نسخے اور احتیاطی تدابیر اختیار کر کے آپ اپنے بچے کی جلد کو صحت مند، نرم و ملائم اور خارش سے پاک رکھ سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، ہر بچہ مختلف ہوتا ہے، اس لیے جو نسخہ ایک بچے پر مؤثر ہو، ضروری نہیں کہ وہ دوسرے پر بھی ویسا ہی اثر کرے۔ اگر آپ کو کسی بھی قسم کی پریشانی ہو تو اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔ آپ کے ننھے فرشتے کی صحت ہماری اولین ترجیح ہے۔

نومولود بچوں کی جلد کی خشکی اور خارش: گھریلو نسخے اور احتیاطی تدابیر نومولود بچوں کی جلد کی خشکی اور خارش: گھریلو نسخے اور احتیاطی تدابیر Reviewed by Admin on October 21, 2025 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.